WE News:
2025-04-13@17:02:39 GMT

اب بحریہ ٹاؤن کراچی کا کیا بنے گا؟

اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT

اب بحریہ ٹاؤن کراچی کا کیا بنے گا؟

پراپرٹی ٹائیکون ملک ریاض کے خلاف قومی احتساب بیورو (نیب) کے متحرک ہونے کے بعد بحریہ ٹاؤن کے پاکستان بھر میں موجود پراجیکٹس پر تلوار لٹکنے لگی ہے۔ ملک میں کم و بیش 7 برسوں سے زوال پزیر پراپرٹیز کے کاروبار میں مندی کے اثرات بالآخر ختم ہوتے دکھائی دے رہے ہیں اور رئیل اسٹیٹ کا کاروبار پھر سے سر اٹھانے لگا ہے لیکن بحریہ ٹاؤن کراچی میں صورتحال اس کے برعکس ہے۔ پراپرٹی کی قیمتیں سر اٹھانے ہی والی تھیں کہ نیب کے بحریہ ٹاؤن دبئی سے متعلق بیان اور اس پر ملک ریاض کے ردعمل نے بحریہ ٹاؤن کو بڑا دھچکا دیدیا ہے۔

بحریہ ٹاؤن میں پراپرٹی کے مالک اور رئیل اسٹیٹ کے کاروبار سے منسلک عبدالجلیل خان مروت کا کہنا ہے کہ مشکل سے رئیل اسٹیٹ کا کاروبار بہتر ہوتا دکھائی دے رہا تھا کہ نیب متحرک ہو گئی اور ملک ریاض کا بیان سامنے آگیا۔ ان کا کہنا ہے کہ مجھے اگر بحریہ ٹاؤن سے دفتری امور کے لیے کراچی شہر جانا ہوتا ہے تو فیول کے علاوہ بحریہ ٹاؤن تک آنے جانے کا 140 روپے ٹال ٹیکس اور لیاری ایکسپریس وے پر آنے جانے کے 120 روپے ادا کرنا ہوتے ہیں یعنی روزانہ 260 روپے۔ ان کا کہنا تھا کہ بحریہ ٹاؤن نے یہ ٹیکس ختم کردیا تھا لیکن اب پھر لینے لگ گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے:بحریہ ٹاؤن کراچی کیخلاف بڑے پیمانے پر تحقیقات کا آغاز

پراپرٹی کی قیمتوں سے متعلق ان کا کہنا ہے کہ اس میں ایک ماہ قبل مثبت تبدیلی آئی تھی لیکن جب سے یہ بیانات آئے ہیں بحریہ ٹاؤن کی پراپرٹی پھر سے گر چکی ہے۔ اس کا اندازہ آپ اس بات سے لگا سکتے ہیں کہ جن ولاز کی قیمتیں 2021 میں 50 لاکھ تھیں، اور ان کی قیمت 95 لاکھ تک پہنچ چکی تھی، اب  پھر سے وہی ولاز 50-55 لاکھ تک آچکے ہیں۔ جو ولا 1 کروڑ 95 لاکھ پر تھا اس کی قیمت اس وقت 1 کروڑ 25 لاکھ تک گر چکی ہے۔ جو صورت حال چل رہی ہے اس سے لگتا یہ ہے کہ قیمتیں مزید نیچے آئیں گی۔

عبدالجلیل خان مروت کے مطابق خریدار نہ ہونا ایک الگ بات ہے لیکن جو لوگ پراپرٹی خرید چکے یا بحریہ ٹاؤن میں آباد ہیں وہ بھی اب وہاں سے نکلنے کی کوشش میں ہیں کیوں کہ اکثریت یہ سوچ رہی ہے کہ خود کو بچا کر کہیں اور سرمایہ کاری کریں۔

پراپرٹی کے کاروبار سے منسلک معاذ لیاقت عبداللہ کا کہنا ہے کہ کراچی میں پراپرٹی کا کاروبار پھر سے چل پڑا ہے اور اس کا آغاز ڈیفنس سے ہو چکا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس کے اثرات پورے کراچی تک جائیں گے اور یہاں سے نکل کر پورے ملک میں پراپرٹی بہتر ہوگی۔  اگر کوئی سمجھتا ہے کہ ملک ریاض کے حالیہ بیان سے بحریہ ٹاؤن کی پراپرٹی بالکل نیچے آگئی ہے تو ایسا بھی نہیں، فرق ضرور آیا ہوگا لیکن 5 سے 10 فیصد۔

یہ بھی پڑھیے:ملک ریاض کے دبئی پراجیکٹ میں سرمایہ کاری منی لانڈرنگ کے زمرے میں آئےگی، نیب کا انتباہ

ان کا مزید کہنا تھا کہ بحریہ ٹاؤن میں جس کی پراپرٹی کی قیمت پوری ہورہی ہے وہ پراپرٹی بیچ کر نکل رہا ہے لیکن خریدار بھی موجود ہیں۔ اب بھی ایسی سوچ موجود ہے کہ ڈیفنس میں 500 گز کا گھر 9 کروڑ روپے کا ملتا ہے اور بحریہ ٹاؤن میں 350 گز کا گھر 2 سے ڈھائی کروڑ میں مل جاتا ہے۔ لوگ بحریہ ٹاؤن میں خرید کر باقی رقم اپنی ضروریات پر خرچ کرتے ہیں یا کہیں اور سرمایہ کاری کرتے ہیں۔

بحریہ ٹاؤن کراچی میں پراپرٹی کا کاروبار کرنے والے فیصل شیروانی نے وی نیوز کو بتایا کہ پراپرٹی کا کاروبار پورے کراچی میں تب سے اٹھنا شروع ہوا جب شرح سود میں کمی آنے کا سلسلہ شروع ہوگیا تھا کیوں کہ جو پیسہ بنکوں میں تھا وہ پراپرٹی میں آیا اور اس کے مثبت اثرات بحریہ ٹاؤن کراچی پر بھی پڑے لیکن نیب کا بحریہ ٹاؤن کے حوالے سے بیان اور اس کے بعد ملک ریاض کے ردعمل نے مارکیٹ پر کچھ اثر ضرور ڈالا لیکن جیسے جیسے لوگ یہ بات سمجھنا شروع ہوگئے کہ حکومت منی لانڈرنگ روکنا چاہتی ہے تو دوبارہ لوگوں کا اعتماد بحال ہونا شروع ہوچکا ہے۔

یہ بھی پڑھیے:ملک ریاض کی حوالگی کے لیے نیب اقدامات کررہا ہے، وزیر اطلاعات عطا تارڑ

ان کا مزید کہنا تھا ان 2 دنوں میں خوف میں لوگوں نے اپنی پراپرٹی بیچی بھی ہے لیکن اس کا ہر گز یہ مطلب نہیں کہ بحریہ ٹاؤن ختم ہو رہا ہے یا لوگ بالکل چھوڑ جا رہے ہیں۔ کاروبار چل رہا ہے اور تھوڑی سی مندی کے بعد پھر سے نہ صرف خرید وفروخت ہورہی ہے بلکہ شعبہ تعمیرات میں بھی تیزی دیکھنے کو مل رہی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

bahria town malik riaz NAB property بحریہ ٹاؤن کاروبار ملک ریاض نیب تحقیقات.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بحریہ ٹاؤن کاروبار ملک ریاض نیب تحقیقات بحریہ ٹاؤن میں کا کہنا ہے کہ میں پراپرٹی ملک ریاض کے کا کاروبار ان کا کہنا کراچی میں ہے لیکن رہا ہے پھر سے اور اس

پڑھیں:

کاروبار فنانس، کارڈ سکیم کو آسان تر بنایا جائے: مریم نواز

لاہور (نوائے وقت رپورٹ) پاکستان اور صوبہ پنجاب کے لئے بڑا عالمی اعزاز، سال 2027ء کے لئے لاہور ’’ای سی او‘‘ کا سیاحتی دارالحکومت نامزد کر دیا گیا۔ 10 ممالک کی معاشی تعاون تنظیم (ای سی او) کا 25 رکنی وفد 13 اپریل سے لاہور کا دورہ شروع کرے گا اور لاہور شہر کو باضابطہ طور پر’’ای سی او‘‘ کیپٹل ٹورازم نامز د کرنے کا اعلان ہوگا۔ ازبکستان کے شہر سبز کو یہ اعزاز پہلے مل چکا ہے۔ ترکیہ کے مشرقی اناطولیہ کے شہر اَذرْوم کو 2025ء  کے لئے ’’ای سی او کیپٹل ٹورازم‘‘ نامزد کیا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ  مریم نواز کی دعوت پر’’اکنامک کوآرڈینیشن آرگنائزیشن‘‘ کے سفیر لاہور آرہے ہیں۔ ای سی او میں ترکیہ، ایران، افغانستان، پاکستان کے علاوہ آذربائیجان، قازقستان، کرغزستان، تاجکستان، ترکمانستان اور ازبکستان کے ممالک شامل ہیں۔ ای سی او ہر سال 10 میں سے ایک رکن ملک کے شہر کو اس منفرد اعزاز کے لئے منتخب کرتا ہے۔ لاہور کو اس کے بھرپور تاریخی، ثقافتی اور سیاحتی ورثے کے پس منظر میں یہ اعزاز دیا جارہا ہے۔ 2019 میں شروع ہونے والے اس سلسلے کا مقصد ای سی او خطے کے تاریخی، ثقافتی و سیاحتی ورثے اور خوبصورتی کو دنیا بھر میں اجاگر کرنا ہے۔ وزیراعلیٰ  کی میزبانی میں ’ای سی او‘ کی مستقل مندوبین کونسل کا اجلاس سول سیکریٹریٹ میں  ہوگا۔ ’’ای سی او‘‘ ممالک کا وفد میلہ چراغاں دیکھنے کے علاوہ، والڈ سٹی سمیت دیگر تاریخی مقامات اور سیف سٹیز اتھارٹی کا دورہ کرے گا۔ وفد کے اعزاز میں گورنر ہاؤس میں ظہرانہ بھی ہو گا۔ سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے کہا کہ لاہور کو ’’ای سی او کیپٹل ٹورازم‘‘ کا اعزاز ملنا ہماری تاریخ وثقافت اور قومی ورثہ کے فروغ کے حوالے سے بڑی پیش رفت ہے جس کا خیر مقدم کرتے ہیں۔  وزیراعلیٰ مریم نواز لاہور کے تاریخی، تہذیبی، ثقافتی رنگ دنیا کو دکھانا چاہتی ہیں۔ لاہور کا ’ای سی او کیپٹل ٹورازم‘ نامزد ہونا ملک اور صوبے میں عالمی سیاحت کے فروغ کی طرف اہم قدم ثابت ہوگا۔ علاوہ ازیں  مریم نواز نے آسان کاروبار فنانس اور آسان کاروبار کارڈ سکیم کو آسان تر بنانے کی ہدایت کی اور حکم دیا ہے کہ کاروباری حضرات کو ضرورت کے مطابق لون دیئے جائیں۔ وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کی زیر صدارت خصوصی اجلاس میں آسان کاروبار فنانس اور آسان کاروبار کارڈ پراجیکٹس پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔  مریم نواز نے کاروبار فنانس کیلئے نئے یونٹ قائم کرنے والے کاروباری افراد کی حوصلہ افزائی کی ہدایت کی۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ قرض حاصل کرنے والوں میں ٹرانسپورٹ، فارما سیوٹیکل، چھوٹے کاروبارکرنے والے افراد شامل ہیں۔ کاروبار فنانس کیلئے 80 ہزار سے زائد افراد کی قرض کی درخواستیں منظور ہوئی ہیں۔ کاروبار فنانس اورکاروبار کارڈ کے ذریعے 34ہزار کاروباری افراد کیلئے لون کا اجراء کیا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے قرض حاصل کرنے والے تمام افراد سے فیڈ بیک لینے کا حکم بھی دیا۔ وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے اجلاس کے دوران ہی قرض حاصل کرنے والے افراد سے اچانک کال کرکے خود فون پر با ت چیت کی اور قرض حاصل کرنے کے مراحل کے بارے میں دریافت کیا۔ وزیراعلیٰ نے کریانہ سٹور کا کاروبار کرنے والے عدنان علی سے بھی بات چیت کی۔ عدنان علی نے کاروبار فنانس کارڈ کے ذریعے 3لاکھ 55ہزار ملنے پر اظہار تشکر کیا اور بتایا کہ 3لاکھ 55ہزار روپے کا سامان کریانہ سٹور میں ڈالنے سے کاروبار بڑھا ہے۔ تونسہ سے زرعی مداخل کا کاروبار کرنے والے معین الدین نے  مریم نواز سے براہ راست بات چیت پر حیرانگی کا اظہار کیا اور فون کرنے پر شکریہ ادا کیا۔ معین الدین نے بتایا کہ ایک لاکھ 56ہزار روپے سے کھل، بنولہ، چوکر ونڈا ڈالنے سے کاروبار میں بہتری آئی ہے۔ آسان کاروبار فنانس کارڈ جیسی سکیم شروع کرنے پر محمد نوازشریف  اور وزیراعلیٰ کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ وزیراعلیٰ  نے لودھراں کے نواحی گاؤں 104میں کریانہ کی دکان چلانے والے ندیم احمد کو کال کرکے گفتگو کی۔ ندیم احمد نے بتایا کہ عید سے پہلے آسان کاروبار فنانس کارڈکے ذریعے 8لاکھ روپے ملنے سے دکان میں زیادہ سامان ڈالنے سے کاروبار بڑھا ہے۔ وزیراعلیٰ  نے کاروبار فنانس سکیم میں شامل افراد کی کامیابی کی دعا کی۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی: ٹریلر کی ٹکر سے موٹر سائیکل سوار 2 افراد جاں بحق
  • کراچی؛ بلدیہ ٹاؤن میں ٹینکر نے 4 سالہ بچے کی جان لے لی
  • کراچی: بلدیہ ٹاؤن میں واٹر ٹینکر کی ٹکر سے 4 سال کا بچہ جاں بحق
  • ٹیرف جنگ: آن لائن کاروبار کرنے والے مشکل میں، ’آرڈر کینسل ہو جائیں گے‘
  • پشاور ہائیکورٹ؛ کرپٹو کرنسی  پر قانون سازی کیلیے حکومت کو 2 ہفتے کی مہلت
  • نیول چیف کا خطرات کا مقابلہ کرنے کیلئے جنگی تیاریوں کو برقرار رکھنے پر زور
  • پاک بحریہ کی کمانڈ اینڈ اسٹاف کانفرنس کا نیول ہیڈکوارٹرز اسلام آباد میں انعقاد
  • کاروبار فنانس کیلئے 80ہزار قرض کی درخواستیں منظور
  • کاروبار فنانس، کارڈ سکیم کو آسان تر بنایا جائے: مریم نواز
  • لاہور میں پی ٹی آئی کے کنونشن میں پولیس کا چھاپہ