کیا پاکستانی کرکٹرز اداکاراؤں کو میسجز کرتے ہیں؟ شاداب خان نے خاموشی توڑ دی
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
قومی کرکٹ ٹیم کے آل راؤنڈر شاداب خان نے اداکاراؤں کی جانب سے کرکٹرز کے پیغامات موصول ہونے کے دعوؤں پر لب کشائی کی ہے۔
حال ہی میں شاداب خان نے جیو نیوز کے پروگرام ‘ہنسنا منع ہے’ میں شرکت کی جس میں انہوں نے دلچسپ گفتگو کی۔
دوران شو ایک مداح نے آل راؤنڈر سے سوال کیا کہ ‘اکثر اداکارائیں دعویٰ کرتی ہیں کہ انہیں کرکٹرز سوشل میڈیا پر پیغامات بھیجتے ہیں، تو کیا آپ نے کبھی کسی اداکارہ کو میسج کیا ہے؟’
شاداب نے تحمل سے سوال سنا اور پھر سوچتے ہوئے جواب دیا کہ ‘اگر کرکٹرز میسجز کرتے بھی ہیں تو اس میں کیا بری بات ہے؟ اگر آپ کو اچھا نہیں لگتا تو آپ جواب مت دیں’۔
قومی کرکٹر نےکہا ‘نظر انداز کرنے کا آپشن ہر کسی کے پاس ہوتا ہے تو آپ کو برا لگ رہا ہے تو جواب نہ دیں لیکن اداکاراؤں کے جواب بھی آتے ہیں اور وہ دلچسپی بھی ظاہر کرتی ہیں کہ جیسے بات کرنا چاہ رہی ہوں’۔
شاداب نے مزید کہا ‘ہم نے بھی کچھ ویڈیوز دیکھی ہیں جس میں بہت زیادہ بڑھا چڑھا کر باتیں بتائی جاتی ہیں لیکن ویسا ہوتا نہیں ہے، کچھ اداکارائیں شہرت کے لیے بھی کرتی ہیں، جیسے ٹورنامنٹ یا ورلڈکپ کے دوران ایسی باتیں سامنے آتی ہیں کیونکہ ہر کسی کی نظریں وہیں ہوتی ہیں’۔
آل راؤنڈر نے بتایا کہ ‘اس قسم کی خبریں آنے کے بعد ٹیم میں کرکٹرز ایک دوسرے سے پوچھتے ہیں کہ کس نے میسج کیا تھا؟’
واضح رہے کہ ٹک ٹاکر شاہ تاج نے گزشتہ برس دعویٰ کیا تھا کہ شاداب خان ان سے بات کیا کرتے تھے اور انہوں نے شاداب کو شادی کی پیشکش کی تھی۔
اس کے علاوہ اداکارہ نوال سعید بھی یہ دعوے کرچکی ہیں کہ انہیں پاکستانی کرکٹرز پیغامات بھیجتےہیں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ہیں کہ
پڑھیں:
“ہم بوڑھے ہوگئے ہیں! لیکن 43، 45 سالہ کرکٹرز پی ایس ایل کا حصہ ہیں”
قومی ٹیم کے مڈل آرڈر بیٹر عمل اکمل نے بھی پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے 10ویں ایڈیشن میں 43 سالہ کرکٹر کو کھلانے پر پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کو شدید تنقید کا نشانہ بنا ڈالا۔
اپنے یوٹیوب چینل پر عمر اکمل نے شدید ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی جانب سے ہمیں بتایا جاتا ہےکہ ہم بہت بوڑھے ہوگئے ہیں، نہ کھیل سکتے ہیں اور نہ ہی مینٹور بننے کے قابل ہیں لیکن 43، 45 سال کے کھلاڑی اب بھی کھیل رہے ہیں، ایسے میں ہم کیا کریں خودکو گولی مارلیں؟
انہوں نے کہا کہ مجھ سمیت احمد شہزاد اور صہیب مقصود کو صرف اس وجہ سے نظرانداز کیا جا رہا ہے کیونکہ وہ 34 سال کے قریب ہیں جب کہ اس سے بڑی عمر کے کھلاڑی اب بھی کھیل رہے ہیں۔
عمر اکمل نے بورڈ پر الزام عائد کیا کہ ہمارے ساتھ کھلاڑیوں کے انتخاب میں عمر کی بنیاد پر امتیاز برتا جا رہا ہے۔
انہوں نے فٹنس ٹیسٹ کے معیار پر بھی تنقید کرتے ہوئےکہا کہ کچھ سینئر کھلاڑی اور کوچز نے کبھی فٹنس ٹیسٹ دیے ہی نہیں، کچھ سینئرز کرکٹرز صرف پی ایس ایل کھیلنے کے لیے خود کو تیار کرتے ہیں اور نوجوان ٹیلنٹ کو موقع نہیں ملتا۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل میں جب معروف کھلاڑیوں کو نہیں کھلایا جائے گا تو شائقین کیوں اسٹیڈیم آئیں گے؟۔
قبل ازیں سابق کرکٹر و قومی ٹیم کے بیٹنگ کنسلٹنٹ محمد یوسف نے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے 10ویں ایڈیشن میں 43 سالہ شعیب ملک کے کھیلنے پر سوال اٹھایا تھا اور آڑے ہاتھوں لیا تھا۔
سابق کرکٹر کا کہنا تھا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کو عمر رسیدہ کرکٹرز کو کھلانے اور انہیں سلیکٹ کرنے کے حوالے سے پالیسی بنانے کی ضرورت ہے۔
Post Views: 1