جسٹس عائشہ ملک نے کونسا کیس سننے سے معذرت کی؟
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
سپریم کورٹ کی جج جسٹس عائشہ ملک—فائل فوٹو
سپریم کورٹ کی جج جسٹس عائشہ ملک نے کسٹم ریگولیٹر ڈیوٹی کیس سننے سے معذرت کر لی۔
کسٹم ریگولیٹر ڈیوٹی کیس سننے سے جسٹس عائشہ ملک کی معذرت کی تحریری وجوہات بھی جاری کر دی گئیں۔
تحریری وجوہات میں جسٹس عائشہ ملک نے کہا ہے کہ بحیثیت جج جوڈیشل احکامات اور ایڈمنسٹریٹو احکامات میں فرق سختی سے برقرار رکھنا چاہیے۔
وفاقی حکومت نے سپریم کورٹ کے جج جسٹس منصور علی شاہ کے فل کورٹ تشکیل کا آرڈر چیلنج کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
انہوں نے کہا کہ جوڈیشل احکامات کی تقدیس کو محفوظ اور برقرار رکھنا چاہیے، ہمیں یہ یقینی بنانا چاہیے کہ ہمارے احکامات پر عمل ہو۔
جسٹس عائشہ ملک کا کہنا ہے کہ ہمارے احکامات کسی کے ذریعے نظرِ انداز یا ان کی خلاف ورزی نہ کی جائے۔
دوسری جانب وفاقی حکومت نے سپریم کورٹ کے جج جسٹس منصور علی شاہ کے فل کورٹ تشکیل کا آرڈر چیلنج کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
سپریم کورٹ کے آئینی بینچ میں کسٹم ریگولیٹر ڈیوٹی کیس کی سماعت کے دوران اٹارنی جنرل منصور اعوان نے آئینی بینچ کو وفاقی حکومت کے فیصلے سے متعلق مؤقف سے آگاہ کر دیا۔
دورانِ سماعت اٹارنی جنرل نے کہا کہ فیصلے میں جسٹس منصور علی شاہ نے از خود نوٹس کا اختیار استعمال کیا، وہ یہ اختیار استعمال نہیں کر سکتے تھے، غیر آئینی فیصلہ ہونے کی وجہ سے وفاقی حکومت اسے چیلنج کرے گی، گزشتہ روز کے توہین عدالت والے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کریں گے، جسٹس منصور علی شاہ کے 13 اور 16 جنوری کے فیصلوں پر نظرِ ثانی اپیل کا فیصلہ ہوا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: جسٹس منصور علی شاہ کے جسٹس عائشہ ملک وفاقی حکومت سپریم کورٹ کا فیصلہ
پڑھیں:
اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کی سنیارٹی سپریم کورٹ کا آئینی بنچ آج سماعت کریگا
اسلام آباد (وقائع نگار) سپریم کورٹ کے آئینی بنچ کے رکن جسٹس محمد علی مظہر کی سربراہی میں پانچ رکنی آئینی بنچ آج اسلام آباد ہائی کورٹ میں ججوں کی سنیارٹی پر ہونے والے تنازع سے متعلق درخواست پر سماعت کرے گا۔ سپریم کورٹ کے5 رکنی آئینی بنچ کے سامنے جسٹس سرفراز ڈوگر کو اسلام آباد ہائی کورٹ کا سینئر جج قرار دینے، تین ججوں کی دوسرے ہائی کورٹس سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں ٹرانسفر اور ٹرانسفر ہونے والے ججوں کو کام سے روکنے کے لیے دائر7 آئینی درخواستیں سماعت کے لیے مقرر کر دی گئیں۔ جسٹس محمد علی مظہر کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا پانچ رکنی آئینی بنچ کل ساڑھے گیارہ بجے سماعت کرے گا۔ بنچ میں جسٹس نعیم اختر افغان، جسٹس شاہد بلال حسن، جسٹس صلاح الدین پہنور اور جسٹس شکیل احمد شامل ہیں۔