پاک امریکا تعلقات میں نیا موڑ، پاکستان کیلئے امدا د بند، کئی منصوبے ٹھپ
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
واشنگٹن (نیوز ڈیسک) پاکستان اور امریکا کے تعلقات میں نیا موڑ آگیا، امریکا کی جانب سے پاکستان کی امداد بند کرنے کی تصدیق کردی گئی، امداد بند ہونے سے کئی منصوبے رک گئے۔امریکی عہدیدار نے کہا ہے کہ ازسر نو جائزے تک پاکستان کی امداد بند رہے گی۔امریکی اقدام سے توانائی سیکٹر میں 5 منصوبوں پر کام ٹھپ ہو گیا، اقتصادی نمو سے متعلق 4 اور زراعت کے شعبے میں 5 پروگرامز متاثر ہوئے، جمہوریت، انسانی حقوق اور گورننس سے متعلق بھی فنڈز عارضی طور پر روک دیئے گئے۔
امریکا کے اس اقدام سے گورننس کے 11، تعلیم کے 4 اور صحت کے شعبے میں بھی 4 پروگراموں پر اثر پڑا۔خیال رہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے گزشتہ دنوں تمام غیر ملکی پروگرامز عارضی طور پر معطل کر دیئے تھے، امدادی پروگرامز ابتدائی طور پر 90 روز کیلئے معطل کئے گئے ہیں، امریکی حکام ازسرنو جائزے کے بعد پروگراموں کو جاری رکھنے کا فیصلہ کریں گے۔
محکمہ تعلیم میں سیکڑوں سرکاری نوکریوں کا اعلان
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مطالبات نہ ماننے پر ہارورڈ یونیورسٹی کےلئے سوا دو ارب ڈالر کی امداد روک دی
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 اپریل2025ء) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہارورڈ یونیورسٹی کے لئے تقریباً سوا دو ارب ڈالر کی امداد روک دی ۔ ڈوئچے ویلے کی رپورٹ کے مطابق ہارورڈ یونیورسٹی نےامریکی صدر کی انتظامیہ کی طرف سے کیمپس کے اندر کئی طرح کی سرگرمیوں کو روکنے کے متعدد مطالبات مسترد کر دیے تھے اور کہا تھا کہ یونیورسٹی اپنی آزادی یا اپنے آئینی حقوق سے ہرگز دستبردار نہیں ہو گی۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے اعلان کیا ہے کہ چونکہ ہارورڈ یونیورسٹی نے اپنے کیمپس میں متعدد سرگرمیوں کو روکنے کے مطالبات کو مسترد کر دیا ہے، اس لیے یونیورسٹی کو دی جانے والی تقریبا سوا دو بلین ڈالر سے زیادہ کی امداد اور 60 ملین ڈالر کے دیگر معاہدوں کو روکنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔(جاری ہے)
ہارورڈ یونیورسٹی کے صدر ایلن گاربر نے ہارورڈ کمیونٹی کے نام اپنے ایک خط میں لکھا ہے کہ یونیورسٹی اپنی آزادی سے دستبردار نہیں ہو گی اور نہ ہی اپنے آئینی حقوق کو ترک کرے گی ۔
ایلن گاربر نے ہارورڈ کمیونٹی کے نام اپنے مکتوب میں کہا کہ حکومت کو یہ حکم دینے کا کوئی حق نہیں کہ نجی یونیورسٹیاں کیا پڑھا سکتی ہیں، کس کو داخلہ دے سکتی ہیں اور کسے نہیں، کسے ملازمت دے سکتی ہیں اور مطالعے اور تحقیق کے کون سے شعبوں میں وہ پیش رفت کر سکتی ہیں۔یونیورسٹی کے صدر ایلن گاربر نے کہا کہ وائٹ ہاؤس نے مطالبات کی تازہ ترین اور توسیع شدہ ایک اور فہرست بھیجی تھی جس میں تنبیہ کے ساتھ یہ کہا گیا تھا کہ یونیورسٹی کو حکومت کے ساتھ اپنے مالی تعلقات کو برقرار رکھنے کے لئے ان مطالبات کو ماننا ہو گا۔انہوں نے بتایا کہ ہم نے اپنے قانونی مشیر کے ذریعے صدر ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ کو آگاہ کر دیا ہے کہ ہم اس کے مجوزہ مطالبات کو قبول نہیں کریں گے۔ ہارورڈ امریکا کی پہلی بڑی یونیورسٹی ہے جس نے ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے اپنی پالیسیوں کو تبدیل کرنے کے دباؤ کو مسترد کیا ہے۔ صدر ٹرمپ امریکا کی معروف یونیورسٹیوں پر یہودی طلبا کے تحفظ میں ناکامی الزام لگاتے رہے ہیں کیونکہ غزہ کی جنگ اور اسرائیل کے لئے امریکی حمایت کے خلاف امریکا بھر کے بہت سے کالجوں اور یونیورسٹیوں میں مظاہرے ہوتے رہے ہیں۔\932