امریکا نے پاکستان کی امداد بند کرکے کئی اہم منصوبے روک دئے
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
واشنگٹن:امریکا نے عارضی طور پر پاکستان کی مالی امداد بند کرنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ دیگر ممالک کی طرح پاکستان کی بھی امداد فی الحال روک دی گئی ہے، جس کے بعد پاکستان میں کئی اہم منصوبے رک گئیں ہیں۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی حکام نے کہا ہےکہ پاکستان کو امداد بند کرنے کا فیصلہ ازسرنو جائزے کے مکمل ہونے تک نافذ العمل رہے گا
خیال رہےکہ گزشتہ دنوں امریکی محکمہ خارجہ نے تمام سفارتی اور قونصل مشنز کو حکم جاری کیا ہے کہ وہ فوری طور پر تمام امدادی پروگراموں کو معطل کریں اور ان سے متعلق ہر قسم کا کام روک دیا جائے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
امریکی جج نے وفاقی امداد کی معطلی کے ٹرمپ کے حکم پر عارضی روک لگادی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 29 جنوری 2025ء) ایک امریکی جج نے صدر ٹرمپ کے وفاقی گرانٹس اور قرضوں کی تقسیم کو روکنے کے منصوبے کو منگل کے روز نافذ ہونے سے چند منٹ قبل عارضی طور پر روک دیا۔
وفاقی امداد کو منجمد کرنے کا ٹرمپ کا منصوبہ کیا ہے؟ٹرمپ انتظامیہ نے ایک بڑے اقدام کے تحت پیر کے روز وفاقی ایجنسیوں کو ہدایت کی تھی کہ وہ منگل کی شام تک امریکہ میں وفاقی گرانٹس اور قرضوں کو روک دیں۔
اس اقدام سے تعلیم، صحت کی دیکھ بھال، ہاؤسنگ امداد، آفات سے متعلق امداد اور وفاقی رقم پر انحصار کرنے والے دیگر پروگراموں میں خلل پڑنے کا خطرہ ہے۔امداد میں کٹوتی سے افغانستان میں بھوک میں اضافہ ہو گا، عالمی ادارہ برائے خوراک
آفس آف مینجمنٹ اینڈ بجٹ (او ایم بی) کے قائم مقام ڈائریکٹر، جو کہ امریکی وفاقی بجٹ کی نگرانی کرتا ہے، نے کہا کہ یہ روک "عارضی" ہے اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ضروری ہے کہ تمام فنڈنگ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دستخط کردہ ایگزیکٹو آرڈرز کی تعمیل کرتے ہوں۔
(جاری ہے)
صدر ٹرمپ کے اقدام سے تشویش کی لہرپیر کی سہ پہر سرکاری اداروں کو بھیجے گئے ایک میمو میں، وائٹ ہاؤس نے کہا کہ "سرکاری ملازمین کا فرض ہے کہ وہ وفاقی اخراجات اور عمل کو امریکی عوام کی مرضی کے مطابق ترتیب دیں، جس کا اظہار صدارتی ترجیحات میں کیا گیا ہے۔"
صدر ٹرمپ کے ان میں سے کچھ اقدامات کا مقصد ماحولیاتی تحفظات اور تنوع، مساوات اور شمولیت کی کوششوں کو واپس لینا تھا۔
ٹرمپ کے پہلے ایگزیکٹو آرڈرز ان کی ترجیحات کے مظہر
صدارتی مہم کے دوران ٹرمپ نے وفاقی حکومت اور کارپوریٹ دنیا میں تنوع، مساوات ور شمولیت کی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ سفید فام لوگوں کے خلاف، خاص طور پر مردوں کے خلاف امتیاز برتتی ہیں۔
دریں اثنا وائٹ ہاؤس کی پریس سکریٹری کیرولین لیویٹ نے منگل کو صحافیوں کو بتایا کہ فنڈنگ کو منجمد کرنے کا فیصلہ مطلق نہیں ہے۔
بلکہ اس کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ "ملک کا ہر ایک پیسہ جو باہر جا رہا ہے وہ صدر کے ایگزیکٹو احکامات اور اقدامات سے متصادم نہ ہو۔انہوں نے مزید کہا کہ فلاحی پروگرام اور خوراک کے لیے امداد اس اقدام سے متاثر نہیں ہوں گے۔
طبی امداد میں رکاوٹوں کی خبریںنیویارک کے اٹارنی جنرل لیٹیا جیمز نے کہا کہ نیویارک سمیت 20 ریاستوں کو طبی امدادی سسٹم سے روک دیا گیا ہے، جس کے ذریعے لاکھوں کم آمدنی والے امریکیوں کو صحت کی دیکھ بھال فراہم کی جاتی ہے۔
وائٹ ہاؤس کی پریس سیکرٹری لیویٹ نے بعد میں سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا کہ اس طرح کی ادائیگیاں کی جائیں گی۔
سینکڑوں غیر قانونی تارکین وطن گرفتار کر کے ملک بدر کر دیے گئے، ٹرمپ انتظامیہ
انہوں نے کہا، "ہم نے تصدیق کی ہے کہ کوئی ادائیگی متاثر نہیں ہوئی ہے- ان پر ابھی بھی کارروائی کی جا رہی ہے اور رقم بھیجی جا رہی ہے۔ ہم امید کرتے ہیں کہ آن لائن پورٹل جلد ہی کام کرنے لگے گا۔
"طبی امداد یا میڈیک ایڈ کے ذریعے 70 ملین سے زیادہ لوگ ہیلتھ کوریج حاصل کرتے ہیں، جس کی ادائیگی ریاستوں اور امریکی وفاقی حکومت مشترکہ طور پر کرتی ہے۔
ریاستوں اور این جی اوز کی طرف سے قانونی کارروائی شروعنیویارک کے اٹارنی جنرل نے کہا کہ وہ اور ریاستی اٹارنی جنرل کے ایک گروپ نے صدر ٹرمپ کے اس اقدام پر مقدمہ چلانے کا منصوبہ بنایا ہے۔
غیر منفعتی تنظیموں کے ایک گروپ نے منگل کو ایک مقدمہ دائر کیا، جس میں کہا گیا کہ وفاقی بجٹ کے دفتر کے میمو کو بمشکل چوبیس گھنٹے کے نوٹس کے ساتھ۔ "صرف صحافیوں کی رپورٹنگ کے ذریعے عام کیا گیا۔"
مدعیان میں نیشنل کونسل آف نان پرافٹس، امریکن پبلک ہیلتھ ایسوسی ایشن، چھوٹے کاروباری گروپ مین اسٹریٹ الائنس اور ایل جی بی ٹی کیو کمیونٹی کو مدد فراہم کرنے والا گروپ سیج شامل ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ کی حلف برداری، اہم خارجہ پالیسی سے متعلق اہم فیصلوں کا اعلان
انہوں نے اس حکم کو "کسی بھی قانونی بنیاد یا کسی منطقی دلیل سے عاری" قرار دیتے ہوئے کہا کہ فنڈز کو منجمد کرنے سے "لاکھوں ہزاروں گرانٹ وصول کنندگان پر تباہ کن اثر پڑے گا۔"
اس دوران امریکی ایوان میں ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنما حکیم جیفریز نے ٹرمپ انتظامیہ پر "محنت کرنے والے امریکیوں کو تباہ کرنے" کا الزام لگایا۔
ج ا ⁄ ص ز (اے پی، روئٹرز، اے ایف پی)