ٹرمپ کے خلاف مقدمات میں شامل محکمہ انصاف کے ایک درجن سے زائد اہلکار برطرف
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
ٹرمپ کے خلاف مقدمات میں شامل محکمہ انصاف کے ایک درجن سے زائد اہلکار برطرف WhatsAppFacebookTwitter 0 28 January, 2025 سب نیوز
واشنگٹن:
امریکی محکمہ انصاف نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مقدمات میں ملوث ایک درجن سے زائد عہدیداروں کو برطرف کر دیا ۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق امریکی محکمہ انصاف کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ قائم مقام اٹارنی جنرل جیمز میک ہنری نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مجرمانہ مقدمات میں شامل رہنے والے ایک درجن سے زائد اہلکاروں کو برطرف کردیا ہے۔ قائم مقام اٹارنی جنرل کا خیال ہے کہ صدر ٹرمپ کے خلاف مقدمات میں اہم کردار ادا کرنے والے ناقابل اعتبار ہیں اور وہ صدر کے ایجنڈے پر ایمانداری سے عمل نہیں کریں گے۔
محکمہ انصاف کے برطرف عہدیداروں کی اکثریت بطور پراسیکیوٹر کام کررہی تھی۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف 2 کیسز سامنے لانے والے خصوصی کونسل جیک اسمتھ رواں ماہ کے شروع میں ہی استعفیٰ دے چکے ہیں۔ جیک اسمتھ نے ڈونلڈ ٹرمپ پر 2020 کے انتخابات کے نتائج کو تبدیل کرنے کی کوشش اور وائٹ ہاؤس چھوڑنے کے بعد سرکاری خفیہ دستاویزات میں لاپرواہی برتنے کے الزامات عائد کیے تھے۔ دونوں کیسز میں سے ایک کیس کی بھی سماعت نہیں ہوئی۔ موجودہ صدر کے خلاف مقدمہ نہ چلانے کی پالیسی کو مدنظر رکھتے ہوئے ٹرمپ کے انتخابات جیتنے کے بعد یہ کیسز ختم کر دیے گئے ۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے انتخابات سے پہلے ہی اعلان کیا تھا کہ اقتدار سنبھالنے کی صورت میں وہ جیک اسمتھ کو پہلے دن ہی برطرف کر دیں گے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: ٹرمپ کے خلاف مقدمات میں ایک درجن سے زائد محکمہ انصاف
پڑھیں:
190 ملین پاؤنڈ ریفرنس؛ عمران خان اور بشریٰ بی بی نے سزا کے خلاف اپیلیں دائر کردیں
اسلام آباد:بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی نے 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں سزا کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں اپیلیں دائر کردیں جس میں استدعا کی ہے کہ اپیلوں پر حتمی فیصلہ ہونے تک سزا کالعدم قرار دے کر ضمانت پر رہا کیا جائے۔
یہ اپیلیں خالد یوسف چودھری ایڈووکیٹ نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں الگ الگ اپیلیں دائر کی ہیں جن میں موقف اختیار کیا گیا کہ نیب نے بدنیتی سے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا، نامکمل تفتیش کی بنیاد پر جلد بازی میں سزا سنائی گئی، نیشنل کرائم ایجنسی سے معاہدے کا متن حاصل نہ کرنا تفتیشی ایجنسی کی ہچکچاہٹ کو واضح کرتا ہے،این سی اے حکام کو شامل تفتیش بھی نہیں کیا گیا، استغاثہ مکمل شواہد پیش کرنے میں ناکام رہی ہے۔
اپیلوں میں اسلام آباد ہائیکورٹ سے سزا کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے، عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ احتساب عدالت کا 17 جنوری کا فیصلہ کالعدم قرار دے کر بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کو بری کرنے کیا جائے۔
یہ بھی کہا گیا کہ نیب نے توشہ خانہ گراف سیٹ اور بلغاری سیٹ کیسز میں درخواست گزاروں کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا، ایسے مقدمات درخواست گزار کا سیاسی شرکت اثر و رسوخ محدود کرنے کے لیے بنائے گئے ہیں، عدالتوں نے کئی مقدمات میں ضمانت اور بریت دی جو درخواست گزاروں کی بےگناہی کو ثابت کرتی ہے، سیاسی انتقام کے تحت بنائے گئے مقدمات کا خاتمہ عدلیہ کے اصولوں کو بحال کرے گا۔