Nai Baat:
2025-01-30@07:12:01 GMT

سینیٹ کا اجلاس آج ہوگا، 14 نکاتی ایجنڈا جاری

اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT

سینیٹ کا اجلاس آج ہوگا، 14 نکاتی ایجنڈا جاری

اسلام آباد : سینیٹ کا اجلاس آج  صبح ساڑھے گیارہ بجے ہوگا، جس کا 14 نکاتی ایجنڈا جاری کر دیا گیا ہے۔ ایجنڈے میں پیکا ترمیمی بل 2025 اور ڈیجیٹل نیشن پاکستان بل 2025 کی منظوری شامل ہے، اور وزیر داخلہ تین نئے بل ایوان میں پیش کریں گے۔

 

اس کے علاوہ، امتناع سمگلنگ مائیگرینٹس ترمیمی بل 2025، امتناع سمگلنگ آف پرسنز ترمیمی بل 2025 اور امیگرینٹ ترمیمی بل 2025 بھی سینیٹ میں پیش ہوں گے۔

 

سینیٹر فیصل واڈا ایف بی آر کے ملازمین کے لیے 1010 گاڑیوں کی خریداری پر نوٹس پیش کریں گے، جبکہ سینیٹر عرفان صدیقی رولز آف بزنس میں ترامیم تجویز کریں گے۔

.

ذریعہ: Nai Baat

پڑھیں:

سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی نے ڈیجیٹل نیشن بل 2025 کی منظوری دے دی

سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی نے ڈیجیٹل نیشن بل 2025 کی منظوری دے دی WhatsAppFacebookTwitter 0 27 January, 2025 سب نیوز

اسلام آباد: سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ ٹیلی کمیونیکیشن (آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام) نے ڈیجیٹل نیشن پاکستان بل 2025 منظور کرلیا، بل کے حق میں 4 اور مخالفت میں 2 ووٹ آئے، سینیٹر کامران مرتضیٰ اور سیف اللہ نیازی نے بل کی مخالفت کی۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی ( پی پی پی) کی سینیٹر پلوشہ خان کی زیرِ صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام کا اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا۔

اجلاس میں سنگل پوائنٹ ایجنڈا ڈیجیٹل نیشن پاکستان بل 2025 زیرِ غور آیا، سینیٹر کامران مرتضیٰ نے کہا کہ بل میں کچھ سیکشن پر میرے اعتراضات ہیں، اس بل پر جلدی کیوں کی جارہی ہے؟ میں نے بل کی سیکشن 7 میں ترمیم تجویز کی ہے، بل میں صوبوں کے حق میں مداخلت کی گئی ہے۔

چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ وزارت قانون کے حکام سے رائے لے لیتے ہیں، جس پر وزارت قانون و انصاف حکام نے کہا کہ یہ سبجیکٹ پہلے سے وفاق کے پاس ہے، وفاق اپنے موجود اختیارات کو استعمال کر رہا ہے۔

بل پر سیکریٹری آئ ٹی اینڈ ٹیلی کام نے کہا کہ کمیشن اعلیٰ سطح کی باڈی ہوگی، جس نے تمام فیصلے کرنے ہیں، کمیشن میں صوبوں کا حصہ مل رہا ہے، ورلڈ بینک نے ڈیپ پراجیکٹ کے لیے 78 ملین ڈالر منظور کیے ہیں۔

سینیٹر کامران مرتضیٰ نے کہا کہ بل منظور کرنے کے لیے انتی عجلت کی کیا ضرورت ہے۔

سینیٹر انوشہ رحمٰن نے کہا کہ ڈیجیٹل نیشن کے تحت پورے پاکستان نے ڈیجیٹل بننا ہے، یہ ایجنسی دنیا بھر سے گرانٹس لے گی، کیا یہ فنڈنگ صوبوں تک پہنچانے کا کوئی میکنزم بنایا ہے؟

سیکریٹری آئ ٹی نے کہا کہ ماسٹر پلان کے تحت سیکٹورل پلان بنیں گے، سیکٹورل پلانز کے لیے صوبوں کو گرانٹ دی جائے گی، سیکٹورل پلان کے لیے گرانٹس کا فیصلہ نیشنل ڈیجیٹل کمیشن کرے گا۔

چیئرمین کمیٹی نے استفسار کیا کہ ڈیٹا پروٹیکشن بل نہ ہونے سے کیسے ڈیجیٹل پاکستان کی طرف جائیں گے؟ اگر آپ اپنا بل نہیں لاسکتے تو سینیٹر افنان کے ڈیٹا پروٹیکشن بل پر پبلک ہیئرنگ کرلیتے ہیں۔

سیکریٹری آئ ٹی نے کمیٹی کو بتایا کہ وزارت آئی ٹی ڈیٹا پروٹیکشن بل پر کام کر رہی ہے، ہم ڈیٹا پروٹیکشن بل پر اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کر رہے ہیں۔

سینیٹر انوشہ رحمٰن نے کہا کہ نادرا کا ڈیجیٹل پاکستان میں وزارت آئی ٹی کے ساتھ مقابلہ ہے، نادرا ہمارے انگوٹھوں کے نشانات کو بیچتا ہے، الیکشن میں بھی نادرا پیسے لے کر ڈیٹا دیتا ہے، یہ بل نادرا کے ساتھ ڈیٹا کے اس مسئلے کو بھی حل کرتا ہے، میں ڈیجیٹل نیشن بل کی مکمل حمایت کرتی ہوں۔

سینیٹر کامران مرتضیٰ نے کہا کہ کیا ڈیجیٹل نیشن بل پر صوبوں سے تحریری رائے لی گئی ہے؟

وزارت قانون و انصاف حکام نے کہا کہ وفاق کے سبجیکٹ پر صوبوں کی رائے کی ضرورت نہیں ہوتی، صوبوں کے وزرائے اعلیٰ جب کمیشن میں آجائیں گے تو ان کی جانب سے ان کی رائے آجائے گی، بل پر غور و خوض کے بعد سینیٹ قائمہ کمیٹی آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام نے ڈیجیٹل نیشن پاکستان بل 2025 منظور کر لیا۔

کمیٹی کے اجلاس میں سینیٹر کامران مرتضیٰ کی سیکشن 7 میں ترامیم پر ووٹنگ کے عمل میں دلچسپ صورتحال پیدا ہوئی، سینیٹر کامران مرتضیٰ کی ترامیم کے حق میں 4 ممبرز نے ووٹ دیے، 4 میں سے ایک ممبر سینیٹر ندیم بھٹو پہلے ووٹ حق میں دے کر بعد میں مکر گئے۔

سینیٹر ندیم بھٹو نے کہا کہ میں تھوڑا سا کنفیوژن کا شکار ہوگیا، میں اس سیکشن کی ترامیم کے حق میں نہیں ہوں، جس کی وجہ سے سینیٹر کامران مرتضیٰ کی سیکشن 7 میں ترامیم منظور نہ ہوسکی۔

یکساں ماڈلز
نیا ڈیجیٹل آئی ڈی پروگرام (ڈیجیٹل نیشن بل کی منظوری کے بعد) متحدہ عرب امارات، بھارت اور ایسٹونیا میں نافذالعمل اقدامات کی طرز پر ہوگا۔

ایسٹونیا، جسے ڈیجیٹل آئی ڈی پروگرام کے نفاذ میں عالمی فاتح سمجھا جاتا ہے، نے ہر شہری کے لیے الیکٹرانک آئی ڈی یا ای آئی ڈی کارڈ لازمی قرار دے دیا ہے۔

یہ نظام ایک ذاتی شناختی کوڈ پر مبنی ہے، جو پولیس، صحت کے حکام، آبادی رجسٹر، آئی ڈی اور ٹیلی کام سروس جیسی مختلف خدمات تک رسائی حاصل کرنے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔

2002 میں ای آئی ڈی اسکیم کے نفاذ کے بعد سے ووٹنگ، ہیلتھ ریکارڈ، رہائشی اجازت نامے اور شادی جیسی خدمات کو ڈیجیٹل بنا دیا گیا تھا۔

اسی طرز کا ایک ڈیجیٹل نظام متحدہ عرب امارات میں ’یو اے ای پاس‘ کے نام سے کام کر رہا ہے، جو شہریوں اور رہائشیوں کو ’12 ہزار سرکاری، نیم سرکاری اور نجی اداروں‘ کی طرف سے پیش کردہ خدمات تک رسائی کے قابل بناتا ہے اور انہیں دستاویزات پر ڈیجیٹل دستخط کرنے کی سہولت مہیا کرتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس آج ہوگا
  • وزیراعظم نے وفاقی کابینہ کا اجلاس بلالیا، 13 نکاتی ایجنڈے پر غور ہوگا
  • سینیٹ : پیکا ترمیمی ایکٹ پر پی ٹی آئی اور صحافیوں کا احتجاج ایوان سے واک آئوٹ
  • پیکا ایکٹ ترمیمی بل قائمہ کمیٹی داخلہ سے بھی منظور، صحافیوں کا واک آؤٹ
  • سینیٹ کے آج ہونے والے اجلاس کا ایجنڈا جاری
  • کابینہ کا اجلاس کل طلب، 13 نکاتی ایجنڈا جاری کردیا گیا
  • سینیٹ اجلاس کل ہو گا، محسن نقوی تارکین وطن کی اسمگلنگ کی روک تھام کے متعلق بل پیش کرینگے
  • سینیٹ اجلاس منگل کی صبح ساڑھے گیارہ بجے ہو گا، پیکا بل کی منظوری  ایجنڈا میں شامل
  • سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی نے ڈیجیٹل نیشن بل 2025 کی منظوری دے دی