وزیرِاعظم کی صحت کے نظام کو جدید خطوط پر استوار کرنے کی ہدایت
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
ویب ڈیسک: وزیرِ اعظم شہباز شریف نے وفاقی حکومت کے زیرِ انتظام صحت کے نظام کو جدید خطوط پر استوار کرنے کی ہدایت کر دی۔
شہباز شریف کی زیرِ صدارت وزارت قومی صحت کے امور پر جائزہ اجلاس ہوا، جس میں انہوں نے صحت کی سہولتوں سے متعلق اسلام آباد کو پورے ملک کے لیے ماڈل بنانے کی ہدایت کی۔
وزیرِ اعظم نے کہا ہے کہ حکومت صحت کی سہولتوں تک رسائی کے لیے ترجیحی بنیادوں پر کام کر رہی ہے۔
وزیر اعظم کے زیرصدارت اجلاس، ریلوے کو نجی شعبے کے تعاون سے کاروبار کیلئے استعمال کرنے کی ہدایت
اجلاس کے دوران انہوں نے جناح میڈیکل کمپلیکس و ریسرچ سینٹر کے کام کو تیز اور کمپلیکس کے لیے مشینری و آلات کی خریداری کے پری کوالیفیکیشن کا عمل شروع کرنے کی ہدایت کی۔
شہباز شریف نے ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پری کوالیفیکیشن کے عمل کو ماہرِ کنسلٹنٹ کی نگرانی میں مکمل کیا جائے، جناح میڈیکل کمپلیکس کے تعمیراتی کام اور مشینری و آلات کی خریداری کا تھرڈ پارٹی آڈٹ کروایا جائے۔
وزیرِ اعظم نے جناح میڈیکل کمپلیکس سے منسلک یونیورسٹی کے لیے چارٹر کی منظوری کا عمل شروع کرنے کی بھی ہدایت کی۔
گیس کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری
دوسری جانب وزیرِ اعظم شہاز شریف کی زیرِ صدارت وفاقی کابینہ کا آج ہونے والا اجلاس ملتوی کر دیا گیا۔ ذرائع نے بتایا کہ وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیرِ اعظم کی مصروفیات کے باعث ملتوی کیا گیا ہے۔
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: کرنے کی ہدایت کے لیے
پڑھیں:
نواز شریف کی ہدایت کے باوجود حمزہ شہباز پارٹی امور میں دلچسپی کیوں نہیں لے رہے؟
مسلم لیگ ن کے نائب صدر حمزہ شہباز تقریباً 82 دن تک وزیر اعلیٰ پنجاب رہے۔ وہ پنجاب کی عوام کے لیے کچھ زیادہ تو نہ کر سکے لیکن وزرات عالیہ چھن جانے کے بعد وہ پارٹی امور میں زیادہ سرگرم نہیں رہے ہیں یہاں تک کہ اپوزیشن لیڈر بننے پر بھی ان کی کارکردگی کچھ قابل ذکر نہیں رہی۔
یہ بھی پڑھیں: سابق وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز گمنامی میں چلے گئے ہیں؟
جب وفاق میں پی ڈی ایم کی حکومت اور وزیراعظم ان کے والد شہباز شریف تھے تو حمزہ شہباز تھوڑا بہت میڈیا سے رابطہ کرتے رہتے تھے لیکن پارٹی معاملات میں ویسے دکھائی نہیں دیے جیسے پہلے پارٹی اجلاسوں میں شرکت کے موقعے پر نظر آتا تھا۔
لیگی ذرائع کے مطابق حمزہ شہباز شریف کی خاموشی کی ایک بڑی وجہ یہ بھی ہے کہ ان کے پاس عوام کو بتانے کے لیے کچھ نہیں ہے۔ حالات واضح نہیں ہیں کہ کیا ہونے جارہا ہے جس کی وجہ سے وہ خاموش ہوگئے ہیں۔ وزرات اعلیٰ چھن جانے کے بعد وہ پارٹی معاملات میں اب مداخلت بہت کم کرتے ہیں۔ پارٹی سیکریٹریٹ آتے ضرور ہیں لیکن دلچسپی نہیں لیتے۔
مسلم لیگ ن کے ایک سینیئر رہنما نے بتایا کہ حمزہ شہاز شریف پارٹی کے نائب صدر ہیں اور ان کی پارٹی میں عدم دلچپسی سمجھ سے بالاتر ہے وہ پارٹی اجلاسوں میں شرکت کرتے ہیں لیکن کوئی تجویز نہیں دیتے ہیں ملتے سب سے ہیں لیکن ان کی دلچسپی نہ لینے سے پارٹی کو نقصان ہورہا ہے۔
مزید پڑھیے: رمضان شوگر ملز ریفرنس: عدالت نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو بری کردیا
سینیئر رہنما نے بتایا کہ 8 فروری کے الیکشن میں حمزہ شہباز زیادہ ایکٹو دیکھائی نہیں دیے جس کی وجہ سے الیکشن میں پارٹی کو کافی نقصان اٹھانا پڑا۔
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز سے حمزہ شہباز کی ناراضگی ہے؟مسلم لیگ ن کے سنئیر رہنما نے وی نیوز کو بتایا کہ حمزہ شہباز شریف نے اس بات کا اظہار تو نہیں کیا کہ انہیں وزیر اعلیٰ کیوں نہیں بنایا گیا اور نہ ہی یہ سامنے آنے دیا ہے کہ وہ وزیر اعلی نہ بنے کی وجہ سے ناراض ہیں لیکن ہو سکتا ہے انہوں نے اپنے والد شہباز شریف سے کچھ اظہار کیا ہو مگر پارٹی کے لوگوں کے سامنے ایسا کچھ نہیں کہا اور کبھی اس بات کا تذکرہ بھی نہیں کیا۔
سینیئر رہنما نے بتایا کہ اب ان کے دل میں کیا بات ہے یہ تو وہ ہی بتا سکتے ہیں لیکن انہوں نے پارٹی معاملات میں دلچسپی لینی بند کر دی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ مسلم لیگ ن کے صدر نواز شریف نے بھی حمزہ شہباز شریف کو ایک 2 مرتبہ دریافت کیا ہے کہ کہیں وہ ناراض تو نہیں ہیں جس پر حمزہ شہباز شریف نے بتایا کہ ایسی کوئی بات نہیں ہے وہ بس اپنی ذاتی مصروفیات کی وجہ سے پارٹی کو زیادہ وقت نہیں دے پا رہے۔
مزید پڑھیں: حمزہ شہباز زندگی سے ناامید کب ہوئے تھے؟ وی نیوز سے گفتگو میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب نے تفصیل بتادی
لیگی رہنما نے بتایا کہ حمزہ شہباز اس وقت ایکٹیو تھے جب پاکستان میں شریف خاندان کا کوئی فرد بھی موجود نہیں تھا۔ سابق آرمی چیف پرویز مشرف کے دور میں انہوں نے جیل کاٹی لیکن پارٹی کے لیے کام کرتے رہے لیکن اب وہ سیکرٹریٹ تک محدود ہوگئے ہیں اور کوئی ملنے آجائے تو مل لیتے ہیں ویسے کہیں نہیں جاتے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
حمزہ شریف ناراض حمزہ شہباز شریف میاں نواز شریف ن لیگ