وفاق میں صحت کا نظام جدید خطوط پر استوار کرنے اور سہولیات کو ملک بھر کے لیے ماڈل بنانے کی ہدایت
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ حکومت ملک بھر میں صحت کی سہولیات تک رسائی کے لیے ترجیحی بنیادوں پر کام کر رہی ہے۔ انہوں نے وفاقی حکومت کے زیر انتظام صحت کی دیکھ بھال کے نظام کو جدید خطوط پر استوار کرنے اور سہولیات کے حوالے سے اسلام آباد کو پورے ملک کے لیے ماڈل بنانے کی ہدایت کی ہے۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیرصدارت وزارت قومی صحت کے امور پر جائزہ اجلاس ہوا، جس میں وزیر اعظم نے جناح میڈیکل کمپلیکس و ریسرچ سینٹر کے کام کو تیز رفتار بنانے اور میڈیکل و سرجیکل مشینری و آلات کی خریداری کے حوالے سے پری کوالی فیکیشن کا عمل بروقت شروع کرنے کی کی ہدایت کی ہے۔
مزید پڑھیں: اسلام آباد کا جدید ترین جناح میڈیکل کمپلیکس کتنے عرصہ میں مکمل ہوگا، سہولیات کیا میسر ہوں گی؟
وزیراعظم ن کہا کہ پری کوالیفیکیشن کے عمل کو ماہر کنسلٹنٹ کی نگرانی میں مکمل کیا جائے اور جناح میڈیکل کمپلیکس کے تعمیراتی کام اور مشینری و آلات کی خریداری کا تھرڈ پارٹی آڈٹ لازمی کروایا جائے۔ انہوں نے وزیراعظم کی جناح میڈیکل کمپلیکس سے منسلک یونیورسٹی کے لیے چارٹر کی منظوری کا عمل شروع کرنے کی ہدایت بھی کی۔
اجلاس کو اسلام آباد میں صحت کی سہولیات کے حوالے سے بریفنگ میں بتایا گیا کہ جناح میڈیکل کمپلیکس کو کمپنیز ایکٹ کے سیکشن 42 کے تحت ایک کمپنی کے طور پر قائم کیا جا چکا ہے۔ جے ایم سی کی اسٹیئرنگ کمیٹی نے جناح میڈیکل کمپلیکس کا ماسٹر پلان منظور کرلیا ہے۔
مزید پڑھیں: معیاری تعلیم اور صحت کی سہولیات، حکومت ہدف کی طرف بڑھ رہی ہے: وزیراعظم شہباز شریف
بریفنگ میں میزد بتایا گیا کہ جناح میڈیکل کمپلیکس کے پراجیکٹ مینجمنٹ یونٹ اور پراجیکٹ امپلی مینٹیشن یونٹ کے حوالے سے بھرتیوں کے عمل کا آغاز کیا گیا ہے۔ اجلاس میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ، وفاقی وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ، وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر برائے قومی صحت ڈاکٹر ملک مختار احمد بھرتھ اور متعلقہ اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: کے حوالے سے کی ہدایت صحت کی کے لیے
پڑھیں:
وزیر صحت مصطفی کمال کا آٹھ ماہ میں پاکستان کو پولیو فری ملک بنانے کا دعوی
وزیر صحت مصطفی کمال کا آٹھ ماہ میں پاکستان کو پولیو فری ملک بنانے کا دعوی WhatsAppFacebookTwitter 0 14 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)وزیر صحت مصطفی کمال نے آٹھ ماہ میں پاکستان کو پولیو فری ملک بنانے کا دعوی کردیا اور کہا ہے کہ اس بار افغانستان اور پاکستان میں ایک ہی روز مہم شروع ہوگی۔
تفصیلات کے مطابق وزیر صحت مصطفی کمال نے وزیراعظم کی فوکل پرسن برائے انسداد پولیو عائشہ رضا فاروق کے ساتھ مل کر پریس کانفرنس کی اور کہا کہ رواں سال دسمبر 2025 میں پاکستان کو پولیو فری کردیں گے، اب تک چھ نئے پولیو کیس سامنے آئے ہیں، 21 اپریل سے ملک بھر میں انسداد پولیو مہم شروع ہو رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان دو ہی ممالک ہیں جہاں پولیو موجود ہے لوگ اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے نہیں پلاتے، افغانستان میں طالبان کی مذہبی بنیاد پر حکومت ہے لیکن پورے افغانستان میں بھرپور پولیو مہم چل رہی ہے، اس بار افغانستان اور پاکستان میں ایک ہی روز مہم شروع ہوگی۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ مذہب سے انسداد پولیو ویکسین کا کوئی تعلق نہیں، حج اور عمرہ کیلئے جائیں تو لائن میں لگا کر پولیو کے قطرے پلائے جاتے ہیں، پاکستان براہ راست یونیسیف سے پولیو ویکسین حاصل کرتا ہے، پاکستان میں سرکاری اور نجی دونوں شعبوں کو پولیو ویکسین یونیسیف فراہم کرتا ہے، پاکستان پولیو ویکسین نہیں خریدتا بلکہ یونیسف خود خریداری کرتا ہے اور ہمیں فراہم کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پوری دنیا میں پولیو کا کوئی علاج نہیں صرف بچاو کی ویکسین ہے، پورے ملک میں سیوریج ٹیسٹ میں پولیو وائرس موجود ہے، وائرس پورے ملک میں موجود ہے بچا کا طریقہ صرف ویکسین ہے، پاکستان میں بہت کم ایسے واقعات ہوتے ہیں جن پر پوری قوم متحد ہوجائے مگر پولیو ایسا مسئلہ ہے جس پر پورا ملک متحد ہے تمام صوبوں کے وزیر صحت یک زبان ہو کر اس مہم میں ایک مٹھی کی طرح شریک ہیں اس اتحاد کو دیکھ کر مجھے لگتا ہے کہ ہم پولیو پر قابو پالیں گے۔
انھوں نے مزید بتایا کہ عہدہ سنبھالتے ہی چاروں صوبائی وزرا صحت سے رابطہ کیا۔ صوبائی وزرا کا ریسپانس بہت مثبت تھا، چار لاکھ پچیس ہزار ہیلتھ ورکرز گراونڈ پر کام کریں گے انھیں اتنے پیسے نہیں دئیے جا رہے کہ وہ اس سیکیورٹی رسک میں بھی کام کر رہے ہیں اس لیے ہیلتھ ورکرز کو خصوصی خراج تحسین پیش کیا جانا ضروری ہے۔مصطفی کمال نے مزید کہا کہ کہیں ایسا نہ ہو کہ افغانستان اس مرض سے جان چھڑا لے اور ہم اکیلا پولیو زدہ ملک نہ رہ جائیں، والدین سے گزارش ہے کہ وہ اس مشن میں ہمارا ساتھ دیں تاکہ پاکستان پولیو فری ممالک میں شامل ہوجائے۔