مظلوم فلسطینیوں کو جینے کا حق دیا جائے، جنگ بندی مستقل بنیادوں پر ہو، علامہ عامر عباس ہمدانی
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
ملتان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایس یو سی جنوبی پنجاب کے صوبائی صدر کا کہنا تھا کہ جنوبی پنجاب کی گزشتہ 76 سالوں سے بڑھتی ہوئی محرومیوں کی وجہ سے ہی الگ صوبہ جنوبی پنجاب کے قیام کے لیے قوم پرست جماعتیں اپنے حقوق کے لیے جدوجہد کر رہی ہیں، حکومت پنجاب کو چاہیے کہ وہ جنوبی پنجاب کے محرومیوں کے خاتمے کے لیے حقیقی معنوں میں اقدامات کو یقینی بنائے۔ اسلام ٹائمز۔ شیعہ علما کونسل کے صوبائی صدر جنوبی پنجاب علامہ سید عامر عباس ہمدانی نے کہا ہے کہ وزیراعلی پنجاب مریم نواز شریف جنوبی پنجاب کی محرومیوں کے خاتمے کے لیے حقیقی معنوں میں ترقیاتی فنڈز کا اجرا کریں، یہاں کروڑوں مظلوم عوام بستے ہیں جہاں پر نہ تعلیم و صحت کے شعبہ کی بہتری کے لیے کوئی توجہ دی جا رہی ہے اور نہ ہی بے روزگاری کے خاتمے کے لیے سنجیدگی اختیار کی جا رہی ہے، زراعت کے شعبہ سے وابستہ کاشتکار سڑکوں پر ہیں، رہی سہی کسر بڑھتی ہوئی مہنگائی، بجلی، گیس، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے نے پوری کر دی ہے۔ حماس اسرائیل جنگ بندی عارضی نہیں بلکہ مستقل بنیادوں پر کی جائے اور مظلوم فلسطینیوں کو جینے کا حق دیا جائے، دنیا کے کسی بھی ملک میں کوئی بھی تبدیلی آئے لیکن وطن عزیز پاکستان کی آزاد خارجہ پالیسی کو مدنظر رکھا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مدرسہ کربلا امامین شیعہ میانی میں پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ اس موقع پر دیگر رہنما مرکزی ڈپٹی جنرل سیکرٹری مصور حسین نقوی، ضلعی جنرل سیکرٹری ملک ذوالفقار علی اولکھ ،تجمل عباس اور عمران حیدر کھرل بھی موجود تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جنوبی پنجاب کی گزشتہ 76 سالوں سے بڑھتی ہوئی محرومیوں کی وجہ سے ہی الگ صوبہ جنوبی پنجاب کے قیام کے لیے قوم پرست جماعتیں اپنے حقوق کے لیے جدوجہد کر رہی ہیں، حکومت پنجاب کو چاہیے کہ وہ جنوبی پنجاب کے محرومیوں کے خاتمے کے لیے حقیقی معنوں میں اقدامات کو یقینی بنائے اور ترقیاتی فنڈز یہاں پر خرچ کیے جائیں، تعلیم و صحت کے شعبہ کی بہتری کے لیے خصوصی طور پر توجہ دی جائے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ چوری اور ڈکیتی کی بڑھتی ہوئی وارداتوں کی وجہ سے تاجر برادری اور عوام عدم تحفظ کا شکار ہیں، ملتان پولیس انتظامیہ، ضلعی انتظامیہ عوام کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنائیں اور جرائم پیشہ عناصر کے خلاف سختی سے کاروائی کی جائے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کے خاتمے کے لیے جنوبی پنجاب کے بڑھتی ہوئی
پڑھیں:
نئی نہروں کا معاملہ سنجیدہ ہے، تحفظات سن کر فیصلہ کیا جائے، علامہ ساجد نقوی
ایس یو سی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ تکنیکی و آئینی امور کو مشترکہ مفادات کونسل جیسے اعلیٰ سطحی فورمز پر حل کیا جائے، تحفظات سمیت سیاسی و سماجی حلقوں کی پانی تقسیم بارے تشویش پر سنجیدہ نوٹس لیا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ شیعہ علماء کونسل پاکستان کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی کہتے ہیں تکنیکی و آئینی امور کو اعلیٰ سطحی فورمز پر ہی حل ہونا چاہیے، اس معاملے پر سنجیدگی کا مظاہرہ کیا جائے، دریائے سندھ پر نئی نہروں کے معاملے پر عجلت سے گریز کیا جائے، معاملہ مشترکہ مفادات کونسل میں فی الفور زیر غور لایا جائے، قومی اہمیت کے حامل ایشوز کو باہمی افہام و تفہیم سے ہی حل ہونا چاہیے، اس بارے تحفظات کو سامنے رکھ کر فیصلہ کیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے دریائے سندھ سے چولستان کے لئے نئی نہروں بارے اٹھنے والے تحفظات، وفاقی حکومت کی طرف سے وضاحتیں اور مختلف سیاسی و سماجی حلقوں کی جانب سے معاملے پر اٹھنے والے تحفظات و تشویش پر تبصرہ کرتے ہوئے کیا۔
علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا کہ پانی کا براہ راست تعلق عام کاشت کار اور عوام سے ہے لہٰذا اس طرح کے قومی و عوامی اہمیت کے حامل منصوبوں پر سیر حاصل بحث، باہمی افہام و تفہیم اور تمام اکائیوں کا اتفاق رائے انتہائی اہمیت کا حامل ہے، اہم قومی امور پر اگر اتفاق رائے نہ ہو تو نہ صرف اس سے معاشرتی بگاڑ پیدا ہوتا ہے بلکہ مثبت اقدامات کے بھی منفی نتائج برآمد ہوتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس معاملے پر فی الفور مشترکہ مفادات کونسل کا فورم متحرک کیا جائے، صوبوں کے ذمہ داران کے ساتھ تکنیکی و عوامی تحفظات کا جائزہ لیا جائے اور ان تحفظات کو سامنے رکھتے ہوئے فیصلہ کیا جائے تاکہ اس معاملے پر عوامی بے چینی ختم ہو اور معاملہ پرامن طریقے سے حل کی جانب بڑھے۔