Jasarat News:
2025-04-15@06:29:33 GMT

فلسطین فلسطینیوں کا ہے

اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT

فلسطین فلسطینیوں کا ہے

اہل ِ غزہ کی ثابت قدمی اور کامیابی کے لیے دُنیا شک و شبہ میں پڑی تھی۔ غزہ کے کھنڈر سے اُنہیں کوئی اُمید نہیں تھی۔ اسرائیل کی طاقت امریکا کی پشت پناہی اور دُنیا کی خاموشی یہ سب مل کر دُنیا اسرائیل کے منصوبوں کی کامیابی اور اُن پر عملدرآمد کا یقین کرچکی تھی۔ ان کے خیال میں ایٹم بم کے برابر گرائے گئے بارود تلے غزہ پر اہل غزہ کا حق دفن کردیا گیا تھا۔ خیال تھا کہ اب تو ایک اعلان باقی ہے بس پھر اسرائیلی بستیاں غزہ کی پٹی پر آباد کی جانے لگیں گی اور ایک نقشہ جو لہرایا گیا تھا اس کی صورت گری کی جائے گی۔ انہیں خبر ہو کہ چار سو پینسٹھ دن کی نسل کشی کے بعد قابض اسرائیلیوں کو اس حماس کے ساتھ ایک میز پر بیٹھ کر معاہدہ کرنا پڑا جس کو فنا کرنے کا ارادہ لے کر وہ اہل غزہ پر چڑھ دوڑے تھے۔ وہی معاہدہ اور معاہدے کی وہی شقیں جن کو سال قبل مسترد کیا گیا تھا۔ مان لیا گیا۔ یہ معاہدہ حماس کی کامیابی کا ثبوت ہے، منصوبہ بندی کے ساتھ معاہدے پر عملدرآمد کرنے اور نظر رکھنے والی تکنیکی کمیٹیاں اور فالو اپ ٹیمیں حماس کے پاس موجود ہیں جو معاہدے میں تحریر نکات کے مسائل سے نمٹتی رہیں گی۔ انہیں خبر ہو کہ غزہ میں سیکورٹی اور امن برقرار رکھنے کے لیے فلسطینی پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا جارہا ہے۔ سڑکوں کو کھولنا اور ان کی بحالی کا کام شروع کردیا گیا ہے۔ حماس کے رہنما کہہ رہے ہیں کہ یہ ایک بڑی اور حقیقی کامیابی ہے، ایک نئے دور کا آغاز ہے۔ جنگ بندی ہونے کے بعد القسام کے مجاہدین غزہ میں پھر تعینات ہوگئے ہیں اور یہ قدم نیتن یاہو کے لیے ایک کھلا پیغام ہے۔ اب معاملہ یہ ہے کہ اسرائیل نے مغربی کنارے اور غرب اردن میں نئی جارحیت کا آغاز کیا ہے۔ بقول نیتن یاہو مغربی کنارے کے شہر جنین میں کارروائی کا مقصد علاقے میں دہشت گردی یعنی حماس کا خاتمہ ہے۔ وہ یہ کیسے کہہ سکتے ہیں۔ حالانکہ غزہ میں تمام تر تباہی کے باوجود وہ حماس کو ختم نہیں کرسکا۔

پندرہ ماہ کی جنگ کے بعد حماس کے جنگجو پھر سڑکوں پر موجود ہیں۔ انہوں نے اپنا وجود برقرار رکھا ہے، غزہ میں ان کا کنٹرول قائم ہے، اسرائیل، امریکا اور برطانیہ کی بھرپور امداد اور معاونت کے باوجود حماس کو ختم نہیں کرسکا، یہ اسرائیل کا پہلا ہدف تھا۔ لیکن اب جنگ کا اختتام ہوا، بقول اسرائیلی انٹیلی جنس کے افسر مائیکل ملنٹن کے حماس کی کامیابی کے مضبوط تاثر کے ساتھ اختتام پزیر ہوئی ہے۔ اسرائیلی وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ مغربی کنارے میں دہشت گردی سے لڑنا اب اسرائیلی فوج کی اولین ترجیح ہے۔ یعنی اسرائیل نے جنگ کے لیے ایک دوسرا میدان منتخب کیا ہے۔ اگرچہ وہ پہلے سے اسرائیلی افواج کے حملوں کا نشانہ ہے۔ جنین کے گورنر ابوالبرب کے مطابق اسرائیلی فوج نے لاوڈ اسپیکروں کے ذریعے کیمپ خالی کرنے کے لیے دھمکیاں دی ہیں۔ اسرائیلی وزیراعظم نے غزہ میں ٹھیک تین دن کے بعد جنین میں بقول ان کے ایک وسیع اور اہم آپریشن شروع کردیا ہے۔ غزہ کی طرح جنین کو دہشت گردی کا اڈا قرار دے کر اسرائیلی فوج وہاں فلسطینیوں پر حملے کررہی ہے۔ ان حملوں میں اسرائیلی فوج کے ساتھ اسرائیلی قابض آباد کار بھی شامل ہیں۔ فلسطینی اتھارٹی نے بھی جنین کیمپ پر کئی ہفتے کریک ڈائون کیا، یہ فلسطینیوں کا فلسطینیوں کے خلاف اقدام تھا۔ لیکن اسی ہفتے جنین بٹالین نے اعلان کیا کہ اس کو ختم کرنے کے لیے اور فلسطینی قومی اتحاد کو محفوظ رکھنے کے لیے جنگ بندی کا معاہدہ کرلیا گیا ہے۔ لیکن ساتھ ہی مجرمانہ قبضے کی مزاحمت کے جائز حق کو برقرار رکھا یعنی اسرائیلی تشدد اور کارروائیوں کے مقابلے میں فلسطینی حق ِ مزاحمت کو برقرار رکھا گیا ہے، یہ بھی ایک طرح سے حماس کی کامیابی ہے۔ اب اسرائیلی فوج بلڈوزروں اور جنگی مشینوں کے ذریعے جنین کیمپ پر حملہ آور ہے، ان کے اسنائپرز عمارتوں کے اوپر موجود ہیں جو ہر حرکت کرنے والی چیز پر گولیاں چلا رہے ہیں۔ اسرائیلی وزیر دفاع کہہ رہے ہیں کہ ان کی فوج مغربی کنارے میں غزہ میں سیکھے گئے اسباق کو دہرائے گی۔

جنین مغربی کنارے پر آباد ہے اسرائیل مغربی کنارے پر اپنی بستیاں بسانے اور اپنے علاقے کو وسیع کرنے کے ارادے سے اس پر حملہ آور ہوتا رہتا ہے۔ جنین کیمپ جنین شہر کے اندر آدھے کلو میٹر سے بھی کم علاقے پر موجود ہے جہاں اس مختصر جگہ پر چودہ ہزار فلسطینی رہتے ہیں۔ اس ہفتے اسرائیلی آبادکاروں نے مغربی کنارے کے کئی قصبوں پر حملے کیے، عمارتوں اور گاڑیوں میں آگ لگائی، چالیس فلسطینی زخمی ہوئے اور دس سے زیادہ شہید ہوئے۔ مغربی کنارے کے علاقوں پر فلسطینیوں کے گھر، دکانوں اور گاڑیوں کو نذر آتش کرنے اور فلسطینیوں کو زخمی اور شہید کرنے کو حماس نے اسرائیل کا دہشت گردانہ حملہ قرار دیا ہے اور فلسطینیوں کو ان حملوں کا جواب دینے کے لیے تمام شکلوں کی مزاحمت پر زور دیا ہے۔ کیونکہ فلسطین فلسطینیوں کا ہے۔ اسرائیلی فوج کو غزہ سے ضرور سبق سیکھنا چاہیے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: اسرائیلی فوج کی کامیابی حماس کے کے ساتھ کے بعد کے لیے

پڑھیں:

ہم ریاست فلسطین کے قیام کے اپنے حق سے کبھی دستبردار نہ ہونگے، حماس

فلسطینی مزاحمتی تحریک کے رکن سیاسی بیورو نے اعلان کیا ہے کہ حماس نے مذاکرات جاری رکھنے کیلئے ایک وفد مصر بھیجا ہے جبکہ حماس کا اصرار ہے کہ یہ وفد صرف اور صرف اسی معاہدے کو قبول کریگا کہ جو جنگ کے مستقل خاتمے اور غاصب صیہونی فوج کے مکمل انخلاء کا باعث ہو گا! اسلام ٹائمز۔ فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے رکن سیاسی بیورو باسم نعیم نے اعلان کیا ہے کہ حماس کا ایک وفد جنگ بندی مذاکرات جاری رکھنے کے لئے قاہرہ میں موجود ہے۔ اس بات پر تاکید کرتے ہوئے فلسطینی قوم، آزاد فلسطینی ریاست کے قیام پر مبنی اپنے حق سے کسی صورت دستبردار نہیں ہو گی، باسم نعیم نے کہا کہ حماس کا یہ وفد جنگ کے خاتمے، انسانی امداد کے لئے بارڈر کراسنگز کے دوبارہ کھولنے اور سماجی معاونت کمیٹی کی تشکیل کے طریقوں پر بات چیت کے لئے قاہرہ میں موجود ہے۔ حماس کے عہدیدار کا کہنا تھا کہ سماجی معاونت کمیٹی کی تشکیل پر نہ صرف فلسطین اور عرب و اسلامی ممالک کے درمیان اتفاق رائے موجود ہے بلکہ اسے بین الاقوامی سطح پر بھی قبول کیا جاتا ہے تاکہ وہ غزہ میں حکومتی امور کو منظم کر سکے اور اس کی تعمیر نو کے لئے سازگار حالات فراہم کر سکے۔

ادھر العربی الجدید نے بھی ذرائع سے نقل کرتے ہوئے خبر دی ہے کہ حماس کے ایک وفد نے خلیل الحیہ کی سربراہی میں آج قاہرہ میں مصری انٹیلیجنس کے اعلی عہدیداروں کے ساتھ ملاقات کی ہے۔ ان ذرائع کا کہنا تھا کہ اس ملاقات میں ان ناموں پر تبادلہ خیال اور غور کیا گیا کہ جو غزہ میں شہری مسائل کو سنبھال سکتے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق مصر کا خیال ہے کہ غزہ کی پٹی میں مستقبل کا نظم و نسق ایسا ٹیکنوکریٹک ہونا چاہیئے کہ جس پر تمام فلسطینی جماعتوں اور بیرونی ممالک کا اتفاق ہو۔

متعلقہ مضامین

  • مصری تجویز مسترد: حماس کا جنگ بندی معاہدے کے لیے غیر مسلح ہونے سے انکار
  • غزہ جنگ بند کرنے کی ضمانت دیں تو تمام یرغمالیوں کی رہا کردیں گے؛ حماس کی پیشکش
  • قومی اسمبلی میں فلسطینیوں کی حمایت، اسرائیل کیخلاف قرارداد منظور
  • قومی اسمبلی : غزہ میں اسرائیلی مظالم کے خلاف قرار داد متفقہ طور پر منظور
  • غزہ میں مستقل جنگ بندی کی ضمانت پر یرغمالی رہا کر دیں گے، حماس
  • قومی اسمبلی میں غزہ میں اسرائیلی مظالم کے خلاف قرار داد متفقہ طور پر منظور
  • بارود سے فلسطینیوں کی آواز دبائی نہیں جاسکتی : وفاقی وزیرقانون
  • ہم ریاست فلسطین کے قیام کے اپنے حق سے کبھی دستبردار نہ ہونگے، حماس
  • اسرائیل حماس سے شکست کھا چکا، مسلم حکمران غیرت کا مظاہرہ کرکے خاموشی توڑیں، حافظ نعیم الرحمان
  • اسرائیلی فوج کا موراگ کوریڈور پر قبضہ، رفح اور خان یونس تقسیم، لاکھوں فلسطینی انخلا پر مجبور