سیاحت و ہوابازی نمائش آئندہ ماہ کراچی میں منعقد ہوگی
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
کراچی (کامرس رپورٹر)سیاحت و ہوابازی کی سب سے بڑی نمائش کراچی میں کراچی، جنوری 2025پاکستان میں سفری و سیاحتی صنعت کی سب سے بڑی نمائش پاکستان ٹریول مارٹ (PTM) 2025 آئندہ ماہ کراچی کے ایکسپو سینٹر میں منعقد ہوگی?پاکستان ٹریول مارٹ 2025: سیاحت و ہوابازی کی سب سے بڑی نمائش کراچی میں۔کراچی، جنوری 2025پاکستان میں سفری و سیاحتی صنعت کی سب سے بڑی نمائش پاکستان ٹریول مارٹ (PTM) 2025 ا?ئندہ ماہ کراچی کے ایکسپو سینٹر میں منعقد ہوگی۔ جوکہ 31 جنوری سے 2 فروری تک جاری رہے گی، جس میں ملکی و غیر ملکی ماہرین، سرمایہ کار اور سیاحتی شعبے کے اہم ادارے شریک ہوں گے۔اس سے قبل 2017، 2018 اور 2019 میں کامیابی کے ساتھ منعقد ہونے والے اس ایونٹ کو رواں سال مزید بڑے پیمانے پر منعقد کیا جا رہا ہے۔ منتظمین کے مطابق، PTM 2025 اب تک کی سب سے بڑی اور موثر نمائش ثابت ہوگی، جس میں مقامی اور بین الاقوامی سیاحتی ادارے، ایئر لائنز، ہوٹلز اور دیگر متعلقہ کاروباری ادارے اپنی خدمات اور مصنوعات پیش کریں گے۔نمائش میں مختلف ممالک کے نمائندے شرکت کریں گے، جس سے عالمی سطح پر پاکستان کے سیاحتی شعبے کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کی سب سے بڑی نمائش
پڑھیں:
آئندہ ماہ سے مہنگائی کی شرح میں اضافہ ہوگا: گورنر اسٹیٹ بینک
گورنراسٹیٹ بینک جمیل احمد نے ملک میں اگلے ماہ سے مہنگائی بڑھنے کی شرح اور افراط زر میں اضافے کی پیشگوئی کی ہے۔
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں پاکستان لیٹریسی ویک کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا آج مالیاتی لٹریسی کا قومی روڈ میپ جاری کیا جارہا ہے، پانچ سالہ قومی پلان مالیاتی لٹریسی کے فروغ میں کلیدی کردار ادا کرے گا، اسٹیٹ بینک وزارت تعلیم کے ساتھ مل کر قومی نصاب میں بھی مالیاتی آگہی کو شامل کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ 2022 میں ہم مشکل حالات میں تھے، انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ایک وسیع خلیج نظر آرہا تھا، افراطِ زر بڑھ رہی تھی، اور زرمبادلہ کے ذخائر 2 ہفتوں کی درآمدات کے برابر رہ گئے تھے اور ایکسچینج ریٹ 50 فیصد تک گر گئے تھے۔
یہ بھی پڑھیے: ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے اقدامات کرنا ہوں گے، گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد
گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا ہم نے معاملات سنبھالنے کے لیے سخت پالیسی اقدامات کیے، درآمدات پر پابندی لگائی جس کی وجہ سےشرحِ سود بڑھانی پڑی، مارچ 2025 میں افراط زر 0.7 فیصد کی کم ترین سطح پر دیکھنے کو ملی۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک میں آئندہ ماہ سے افراطِ زر میں اضافہ ہوسکتا ہے، اور اس کے ساتھ ساتھ مہنگائی بڑھنے کی شرح میں بھی اضافہ دیکھنے میں آئے گا لیکن 5 سے 7 فیصد کے اندر مستحکم ہوجائے گا، قیمتوں میں استحکام اسٹیٹ بینک کی بنیادی ذمہ داری ہے۔
گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا ہے کہ مالی سال 2025 کے اختتام تک جی ڈی پی نمو 2.5 سے 3.5 فیصد رہے گی، زرعی ترقی بہتر رہی تو معاشی نمو 4.2 فیصد تک ہوسکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: پاکستان کو آئی ایم ایف کے نئے بیل آؤٹ پیکج کی پہلی قسط کتنی ملے گی؟ گورنر اسٹیٹ بینک نے بتا دیا
انہوں نے بتایا کہ انٹربینک اور اوپن مارکیٹ کا فرق کم ہوچکا ہے، ہمارا کرنٹ اکاؤنٹ گزشتہ سال خسارے میں تھا اس سال سرپلس میں ہے، مشکلات کے باوجود ہم کرنٹ اکاؤنٹ کو سرپلس رکھنے میں کامیاب ہیں، ایکسچینج ریٹ بھی ہماری پالیسی اقدامات کے باعث مستحکم ہے۔
گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ بیرونی ادائیگیاں 26 ارب ڈالر ہیں جن میں سے 16 ارب رول اوور یا ری فنانس ہوں گی، باقی 10 ارب میں سے 8 ارب کی ادائیگی کرچکے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
JAMIL AHMAD اسٹیٹ بینک افراط زر جمیل احمد مہنگائی