کینیڈا : انتخابات میں مداخلت کا خدشہ،ایلون مسک کیخلاف تحقیقات
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
اوٹاوا (انٹرنیشنل ڈیسک) کینیڈا کے رکن پارلیمان چارلی اینگس نے ایلون مسک اور ان کے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس کے بارے میں الیکشن کمشنر سے تحقیقات کرنے کی درخواست کردی۔ چارلی اینگس نے کینیڈا کے وفاقی انتخابات میں ایلون مسک کی ممکنہ مداخلت کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا ۔ اْنہوں نے چیف الیکٹورل آفیسر اسٹیفین پیروولٹ کے نام 2صفحات پر مبنی اپنے خط میں لکھا کہ ایلون مسک مختلف ممالک کے حالیہ انتخابات میں اپنا کردار ادا کر چکے ہیں۔ چارلی اینگس نے خط میں لکھا کہ ایلون مسک نے قدامت پسند امیدواروں کو لاکھوں ڈالرز کی مالی مدد فراہم کی اور ایکس کا استعمال اپنے پسندیدہ امیدواروں کے سیاسی پیغامات کی تشہیر کے لیے کیا۔ انہوں نے خط میں مزید لکھا کہ ایلون مسک نے دائیں بازو کے پاپولسٹ رہنماؤں کے ساتھ اتحاد بنایا، انتہاپسند اثر و رسوخ رکھنے والے افراد کی تشہیر کی اور اقلیتی گروہوں کے خلاف نفرت اور غلط معلومات پھیلائیں۔ چارلی اینگس نے خط میں لکھا کہ ایلون مسک کینیڈا کی سیاست میں بھی مداخلت کر رہے ہیں، وہ کنزرویٹو پارٹی کے موجودہ قیادت کی تعریفیں کر رہے ہیں،جو کہ خطرے کی گھنٹی ہے۔انہوں نے خط میں یہ بھی لکھا کہ ایلون مسک دائیں بازو کے اثرورسوخ رکھنے والے افراد اور ان کے پلیٹ فارمز سے اتحاد کر رہے ہیں اور وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو پر تنقید کر رہے ہیں۔ واضح رہے کہ کینیڈا کے وزیرِاعظم جسٹن ٹروڈو اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان کر چکے ہیں ۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: چارلی اینگس نے کر رہے ہیں
پڑھیں:
وقف قانون کی مخالفت کیلئے ممتا بنرجی، ایم کے اسٹالن اور سدارامیا کا شکریہ ادا کرتی ہوں، محبوبہ مفتی
پی ڈی پی کی سربراہ نے خطوط میں لکھا ہے کہ ایک دہائی سے زیادہ عرصے سے ہندوستان کو ایک بڑھتی ہوئی اکثریتی لہر کا سامنا ہے جس سے اسکی تکثیریت اور تنوع کی بنیادی اقدار کو خطرہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی سربراہ محبوبہ مفتی نے ہفتہ کے روز وقف ترمیمی قانون کے خلاف مغربی بنگال، تمل ناڈو اور کرناٹک کے وزرائے اعلیٰ کے "جرات مندانہ اور اصولی موقف" کے لئے شکریہ ادا کیا۔ جموں و کشمیر کی سابق وزیراعلٰی محبوبہ مفتی نے مغربی بنگال کی وزیراعلٰی ممتا بنرجی، تمل ناڈو کے ایم کے اسٹالن اور کرناٹک کے سدارامیا کو خطوط لکھ کر اظہارِ تشکر کیا ہے۔ مائیکرو بلاگنگ سائٹ ایکس پر ایک پوسٹ میں محبوبہ مفتی نے کہا کہ میں نے ممتا بنرجی، ایم کے اسٹالن اور سیدارامیا کو وقف ترمیمی بل کے خلاف ان کے جرات مندانہ اور اصولی موقف کے لئے تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہوئے خط لکھا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج کے ہندوستان میں جہاں کسی بھی قسم کے اختلاف رائے کو مجرمانہ قرار دیا جارہا ہے، ایسے میں ان لیڈران کی آواز تازہ ہوا کا جھونکا محسوس ہوتی ہے۔ محبوبہ مفتی نے مزید لکھا کہ جموں و کشمیر کے باشندے کے طور پر جو کہ ملک کا واحد مسلم اکثریتی خطہ ہے، ہمیں ان تاریک اور مشکل وقتوں میں آپ کے غیر متزلزل موقف سے سکون اور تحریک ملتی ہے۔ محبوبہ مفتی نے اپنی پوسٹ میں ان تینوں سیاسی لیڈران کو بھیجے گئے خطوط کی کاپیاں بھی منسلک کی ہیں۔ محبوبہ مفتی نے خطوط میں لکھا ہے کہ ایک دہائی سے زیادہ عرصے سے ہندوستان کو ایک بڑھتی ہوئی اکثریتی لہر کا سامنا ہے جس سے اس کی تکثیریت اور تنوع کی بنیادی اقدار کو خطرہ ہے، جب کہ زیادہ تر شہری اس ایجنڈے کو مسترد کرتے ہیں، پھر بھی نفرت اور تقسیم کو فروغ دینے والے اب ہمارے آئین، اداروں اور سیکولر تانے بانے کو نشانہ بناتے ہوئے اقتدار پر قابض ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اقلیتوں، خاص طور پر مسلمانوں کو، حال ہی میں نئے وقف قوانین کے من مانے نفاذ کے ذریعے نقصان اٹھانا پڑا ہے، جو ہماری مذہبی آزادیوں کو نقصان پہنچاتے ہیں. انہوں نے مزید کہا کہ یہ کارروائیاں "پہلے کی ناانصافیوں کی بازگشت" معلوم ہوتی ہیں، جیسے کہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی۔ محبوبہ مفتی نے خط میں لکھا ہے کہ ان تاریک وقتوں میں، آپ کی ہمت اور جرات امید کی ایک نادر کرن ہے۔ انہوں نے کہا "چند اصولی آوازوں کے ساتھ آپ انصاف اور ہندوستان کے جامع خیال کے لئے اٹھ کھڑے ہوئے ہیں، اس کے لئے میں آپ کا شکریہ ادا کرتی ہوں"۔