کانگو: باغیوں کا اہم شہر پر قبضہ ‘ ہزاروں افراد کی نقل مکانی
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
کنشاسا (انٹرنیشنل ڈیسک) افریقی ملک کانگو میں حکومت مخالف باغیوں نے اہم شہر گوما پر قبضہ کرلیا،جس کے بعد ہزاروں شہریوں نے شہر سے نقل مکانی شروع کردی۔ خبررساں اداروں کے مطابق سیکورٹی کی صورتحال برقرار رکھنے کے لیے اقوام متحدہ کی امن فوج بھی کانگو میں موجود ہے تاہم ایک ہفتے کے دوران باغیوں کے حملے میں پیس مشن کے 10اہلکار ہلاک ہوچکے ہیں۔ خراب سیکورٹی صورتحال کے تناظر میں اقوام متحدہ نے اپنا عملہ کانگو سے نکال لیاہے ،جب کہ امن فوج کو بھی ہائی الرٹ کیاگیا ہے۔ اس سے قبل کانگو کی صورتحال پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس ہواتھا،جس میں امریکا،فرانس اور برطانیہ نے روانڈا سے باغیوں کی حمایت سے دستبردار ہونے کا مطالبہ کیا تھا۔ باغیوں نے کارروائیوں کے دوران گوما کی جیل توڑ کر قیدی رہاکرالیے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور سے اقوام متحدہ کے وفد کی ملاقات
پشاور:وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور سے اقوام متحدہ کے اعلیٰ سطح وفد نے ملاقات کی۔
وفد کی قیادت اقوام متحدہ کے ریزیڈنٹ کوآرڈینیٹر برائے پاکستان محمد یحییٰ کر رہے تھے جبکہ دیگر اراکین میں مس ہیروکو، مس افکی بوٹسمین، کارلس عباس گیہا اور دیگر شامل تھے۔
ملاقات میں ایم این اے فیصل امین گنڈاپور، ایڈیشنل چیف سیکرٹری منصوبہ بندی اور صوبائی حکومت کے دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔ اس موقع پر اقوام متحدہ کے ذیلی اداروں کی جانب سے خیبر پختونخوا میں جاری مختلف عوامی فلاح و بہبود کی سرگرمیوں پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
ملاقات میں صحت کے شعبے خصوصاً پولیو وائرس کے خاتمے، زچہ و بچہ کی صحت، اور نوزائیدہ بچوں کی اموات کی روک تھام کے حوالے سے گفتگو کی گئی۔ وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ صوبائی حکومت پولیو کے مکمل خاتمے کو اپنی اولین ترجیحات میں شامل کیے ہوئے ہے اور اس سلسلے میں بھرپور اور سنجیدہ اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بین الاقوامی پارٹنر اداروں کے تعاون سے انسداد پولیو مہم کو مزید مؤثر اور نتیجہ خیز بنایا جا رہا ہے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ تعلیم، خصوصاً بچیوں کی تعلیم، حکومت کی ترجیحی شعبوں میں شامل ہے اور ضم اضلاع میں بچیوں کی شرح خواندگی کو بڑھانے کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ضم اضلاع کے 36 ہزار بچیوں کو تعلیمی وظائف دیے جا رہے ہیں تاکہ انہیں تعلیم کی جانب راغب کیا جا سکے۔
اس کے علاوہ، ملاقات میں ماحولیات، کلچر، سیاحت، اور دیہی ترقی کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر کہا کہ صوبائی حکومت صوبے میں بسنے والے تمام مذہبی اور ثقافتی اقلیتوں کی فلاح و بہبود کے لیے سنجیدہ اقدامات کر رہی ہے اور تمام عبادت گاہوں کو سولر سسٹم فراہم کرنے کے لیے کام جاری ہے۔
ملاقات میں خیبر پختونخوا میں کام کرنے والے اقوام متحدہ کے ذیلی اداروں کے عملے کی سکیورٹی اور نقل و حمل سے متعلق معاملات پر بھی گفتگو ہوئی۔ وزیر اعلیٰ نے یقین دلایا کہ اقوام متحدہ کے اداروں کے ساتھ مزید مربوط انداز میں کام کیا جائے گا اور ان کے عملے کی سکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے۔
اقوام متحدہ کے وفد نے خیبر پختونخوا میں صحت کے شعبے میں حکومت کے اقدامات کو سراہا اور مختلف سماجی شعبوں میں عوامی فلاح و بہبود کے لیے حکومتی کاوشوں کی تعریف کی۔ وزیر اعلیٰ نے اقوام متحدہ کے اداروں کے تعاون پر ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت ان تمام شعبوں پر خصوصی توجہ دے رہی ہے جن سے عام لوگوں کی زندگیوں پر جلد مثبت اثرات مرتب ہوں۔