حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) عوامی تحریک کے مرکزی صدر ایڈووکیٹ وسند تھری، مرکزی سینئر نائب صدر نور احمد کاتیار اور مرکزی جنرل سیکرٹری ایڈووکیٹ ساجد حسین مہیسر نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پیکا ایکٹ ترمیمی بل قائداعظم محمد علی جناح کے پاکستان پر غیر جمہوری قوتوں کے قبضے کا پروانہ ہے، اسٹیبلشمنٹ نے کالے قوانین کے ذریعے محمد علی جناح کے پاکستان کو قید خانہ بنا دیا، اسمبلی میں ہونے والی قانون سازی ملک کے بانی کے اُصولوں کے خلاف ہے، ملک میں غیر اعلانیہ مارشل لا نافذ ہے، پیکا ایکٹ میں ترمیم مارشل لاء کا اعلان ہے، پیکا ایکٹ ترمیمی بل جیسے کالے قوانین نام نہاد جمہوری حکومت کا اصل چہرہ بے نقاب کرتے ہیں، آزادیٔ اظہار پر قدغن لگا کر آئین کی تذلیل کی گئی ہے، پیکا ایکٹ آئین کی خلاف ورزی ہے، پاکستان کے 1973 کے آئین کا آرٹیکل 19 آزادیٔ اظہار کا حق دیتا ہے، جبکہ پیکا ایکٹ آئین کی سنگین خلاف ورزی ہے، غیر آئینی قانون سازی کے ذریعے ملکی آئین کو پامال کیا جا رہا ہے، ہر دور میں غیر جمہوری قوتوں نے آئین کی توہین اور تذلیل کی ہے، پیکا ایکٹ جیسے کالے قوانین بدترین مارشل لاء دور کی عکاسی کرتے ہیں، اقتدار کی خاطر ن لیگ مکمل طور پر غیر جمہوری قوتوں کا ذیلی ونگ بن چکی ہے، پیپلز پارٹی جمہوریت کا راگ الاپنا بند کرے، پیپلز پارٹی حکومتی کالے قوانین پاس کرنے میں ن لیگ کی برابر شراکت دار ہے، شہباز شریف، صدر آصف زرداری اور بلاول عوام کو بے وقوف بنانا بند کریں، عوامی تحریک کے رہنماؤں نے پیکا ایکٹ ترمیمی بل کو میڈیا کی آزادی اور عوامی رائے پر شب خون قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ایک طرف کارپوریٹ فارمنگ کے ذریعے ملک کی لاکھوں ایکڑ زمین، دریائے سندھ اور مظلوم قوموں کے وسائل پر قبضہ کیا جا رہا ہے، تو دوسری طرف عوام کی آواز دبانے کے لیے روز نئے کالے قوانین لائے جا رہے ہیں، ملک کے مظلوم عوام پرامن سیاسی جدوجہد جاری اور غیر جمہوری قوتوں کے ملک دشمن کالے قوانین کو کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: پیکا ایکٹ ا ئین کی

پڑھیں:

وقف ترمیمی بل معاملہ کو لیکر مسلم پرسنل لاء بورڈ کی ملک گیر تحریک چلانے کی دھمکی

مسلم پرسنل لاء بورڈ نے ایک اہم بیان جاری کر کے ریاست اتراکھنڈ کے یو سی سی قانون کو غیر جمہوری، غیر دستوری اور شہریوں کے بنیادی حقوق پر دست درازی قرار دیا۔ اسلام ٹائمز۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ اور دیگر دینی و ملی تنطیموں نے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کے ذریعہ وقف ترمیمی بل کی منظوری اور اتراکھنڈ میں یونیفارم سول کوڈ کے نفاذ کو انتہائی افسوسناک اور ملک کے لئے بدبختانہ قرار دیا ہے۔ مسلم قائدین نے کہا کہ جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی پر تمام جمہوری و اخلاقی قدروں اور مسلمانوں کے دستوری حقوق کو پامال کرنے کا الزام عائد کیا۔ بورڈ نے کروڑوں کی تعداد میں دی گئی مسلمانوں کی آراء، ان کے جذبات و احساسات کو نظر انداز کرنے اور اپوزیشن ممبران کی تجاویز کو مسترد کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ بل کی منظوری کی سفارش انتہائی نا معقول، غیر جمہوری اور مسلمانوں کے حقوق پر دست درازی ہے۔ مسلم پرسنل لاء بورڈ نے ایک اہم بیان جاری کر کے ریاست اتراکھنڈ کے یو سی سی قانون کو غیر جمہوری، غیر دستوری اور شہریوں کے بنیادی حقوق پر دست درازی قرار دیا۔ بیان میں کہا گیا کہ یہ ہمارے لئے ہرگز قابل قبول نہیں ہے۔ بورڈ نے کہا کہ ملک کا دستور مسلمان سمیت تمام شہریوں کو اپنا مذہبی عقیدہ رکھنے اور مذہبی تعلیمات پر عمل کرنے کی آزادی دیتا ہے۔ بورڈ کے مطابق مسلم پرسنل لاء دین اسلام کا جزو لا ینفک ہے، جسے شریعت اپلیکیشن ایکٹ 1937 کے ذریعہ تحفظ بھی فراہم کیا گیا ہے۔ ملی تنظیموں کا دعویٰ ہے کہ کسی ریاست کو یونیفارم سول کوڈ بنانے کا ہرگز بھی اختیار نہیں ہے، یہ ریاستی حدود سے مجرمانہ تجاوز ہے۔

مسلم پرسنل لاء بورڈ نے یاد دہانی کراتے ہوئے کہا کہ گذشتہ سال جولائی میں مسلمانوں کے علاوہ سکھ، عیسائی، بودھ، دلت اور آدیباسی طبقات نے ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں یہ واضح کردیا تھا کہ انہیں کسی بھی قیمت پر یو سی سی منظور نہیں ہے۔ ہم اتراکھنڈ کے مسلمانوں اور دیگر شہریوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ ان گیڈر بھبکیوں سے ہرگز بھی متاثر نہ ہوں، اپنے مذہبی و روایتی قانون پر کوئی مصالحت اختیار نہ کریں۔ جمہوری دائرے میں رہتے ہوئے اس کی ہر سطح پر مخالفت کی جائے گی۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ اور تمام مسلم تنظیمیں نے وقف ترمیمی بل کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو وقف املاک سے کھلواڑ کی ہرگز بھی اجازت نہیں دی جائے گی۔ وقف ترمیمی بل 2024 کو مسلمانان ہند پوری طرح مسترد کرچکے ہیں۔ جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی نے پارلیمانی ضوابط اور حدود کا ہرگز بھی خیال نہیں رکھا اور تمام جمہوری اقدار و روایات کو بالائے طاق رکھ کر کاروائی چلائی۔ مسلم پرسنل لاء بورڈ اور تمام مسلم تنظیموں نے اس بل پر اپنا موقف جے پی سی کو تحریری طور بالمشافہ پیش کیا تھا نیز مسلمانوں نے کروڑوں کی تعداد میں ای میل بھیج کر اس کی مخالفت کی تھی۔ بورڈ کے اپنے انی شیٹیو پر تین کروڑ 66 لاکھ افراد نے ای میل بھیجے تھے، اس کے علاوہ مسلمانوں کی دیگر تنظیموں کی کوششوں سے بھی کئی کروڑ ای میل بھیجے گئے، جس کا ریکارڈ بھی ان تنظیموں کے پاس محفوظ ہے۔ بورڈ کے بنگلور اجلاس میں تمام مسلم تنظیموں نے مشترکہ طور پر یہ واضح کردیا تھا کہ وہ ہرگز بھی کسی کو یہ اختیار نہیں دیں گے کہ ان کی عبادت گاہوں اور دیگر وقف املاک کو ہڑپنے یا تباہ کرنے کی منصوبہ بندی کرے۔

بورڈ نے کہا کہ حکومت مسلمانوں کے صبر کا امتحان نہ لے اور ملک کو جمہوریت کے بجائے تاناشاہی کی طرف لے جائے۔ اقلیتوں کی جائیدادوں پر قبضہ جمانے کی کوشش سراسر ظلم ہے، جس کو کوئی بھی انصاف پسند گروہ قبول نہیں کر سکتا۔ ہمیں افسوس ہے کہ این ڈی اے کی حلیف جماعتوں نے اپنا کردار نہیں نبھایا اور بی جے پی کے فرقہ وارانہ ایجنڈے کا ساتھ دیا۔ ہم حزب مخالف کی سیکولر پارٹیوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اگر یہ بل پارلیمنٹ میں پیش کیا جاتا ہے تو متحدہ طور پر اس کی پر زور مخالفت کریں۔ ہم حکومت سے بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس ترمیمی بل کو واپس لے اور سابقہ قانون کو برقرار رکھے۔ ورنہ مسلمانوں کے لئے عوامی جدوجہد کے علاوہ کو ئی اور راستہ نہیں بچے گا اور نتیجتا جو صورتحال پیدا ہوگی اس کے لئے حکومت ذمہ دار ہوگی۔ وقف کی املاک کو بچانے کے لئے ہم تمام جمہوری و دستوری ذرائع کا بھرپور استعمال کریں گے۔ جس میں کُل ہند احتجاجی تحریک بھی شامل ہے، اس کے لئے اگر ہمیں سڑکوں پر آنا پڑے یا جیل جانا پڑے تو اس سے بھی دریغ نہیں کیا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • وقف ترمیمی بل معاملہ کو لیکر مسلم پرسنل لاء بورڈ کی ملک گیر تحریک چلانے کی دھمکی
  • متنازع پیکا ایکٹ کیخلاف ملک بھر میں صحافیوں کا احتجاج،ڈی چوک سے تحریک کا آغاز
  • صحافتی تنظیموں نے پیکا ایکٹ مسترد کرتے ہوئے  تحریک چلانے کا اعلان کردیا
  • پی ایف یو جے، پی یو جے اور دیگر صحافتی تنظیموں نے پیکا ایکٹ مسترد کر دیا
  • سینیٹ میں پیکا ایکٹ ترمیمی بل منظور
  • پی ایف یو جے نے پیکا ایکٹ ترامیم کیخلاف کل ملک گیر احتجاج کی کال دے دی
  • متنازعہ پیکا ایکٹ: پی ایف یو جے کا ملک بھر میں کل احتجاج کا اعلان،افضل بٹ کا مشاورت نہ کرنے کا الزام
  • صحافت کے خلاف بدترین کالے قانون پیکا ایکٹ کے خلاف آر آئی یو جے کا ملک گیر احتجاج کا اعلان
  • پیکا کے ذریعے آزادیوں کا گلا گھونٹنے کی کوشش کی جا رہی ہے: عوام پاکستان پارٹی