سی پیک کی کامیابی کیلیے ڈاکوئوں سے نجات ضروری ہے، فیصل ندیم
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
ٹنڈوجام (نمائندہ جسارت) مرکزی مسلم لیگ سندھ کے صدر فیصل ندیم نے کہا ہے کہ سی پیک منصوبے کی کامیابی کے لیے ڈاکوئوں سے نجات ضروری ہے، ڈاکوؤں کی سرپرستی کون کر رہا ہے؟ سب جانتے ہیں، عوام پر ٹیکسوں کا بوجھ ڈال کر قومی اور صوبائی اسمبلی کی اراکین کی تنخواہوں میں اضافہ غریب عوام کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے۔ یہ بات انہوں نے حقوق سندھ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کی عوام کے حقوقِ پر کسی اور نے نہیں بلکہ حکمرانوں نے ڈاکا ڈالا ہے، دریائے سندھ سے عوام کو اور کاشتکاروں کو پانی نہیں مل رہا اور اب اس سے نہریں نکالنے کی بات کی جا رہی ہے، اگر یہ منصوبہ منسوخ نہ کیا گیا تو سندھ کی زمین بنجر اور کاشتکار مالی بحران سے دو چار ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کی کامیابی کے لیے شاہراہوں کا پرامن ہونا ضروری ہے، کچے کے ڈاکو بغیر کسی کی سرپرستی کوئی کارروائی نہیں کر سکتے اور جب تک حکمران ٹولہ ان کی سرپرستی بند نہیں کرے گا تو عوام کو جان و مال کا تحفظ نہیں ہو گا۔ انہوں نے کہا قومی اور صوبائی اسمبلی کے اراکین نے اپنی تنخواہوں اور مراعاتوں میں اضافہ کر کے غریب عوام کے زخموں پر نمک چھڑکا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
اولمپکس گولڈ میڈلسٹ ارشد ندیم کی کارکردگی کا بھارتی ویب سائٹ پر اعتراف
اولمپکس 2024 میں گولڈ میڈل جیتنے والے پاکستانی ایتھلیٹ ارشد ندیم کی شاندار کارکردگی کا اعتراف بھارتی آفیشل ویب سائٹ نے بھی کر لیا۔
بھارت نے اپنی سرکاری ویب سائٹ پر ارشد ندیم کی اولمپک جیت کو نہ صرف سراہا بلکہ ان کی ویڈیو کو نوجوانوں کے لیے ایک موٹیویشنل مواد کے طور پر پیش کیا ہے۔
بھارتی ویب سائٹ نے ارشد ندیم کی پیرس اولمپکس میں کامیابی کے سفر کو ایک مثال قرار دیا، جس میں انہوں نے 2020 کے ٹوکیو اولمپکس میں ناکامی کے بعد زبردست کم بیک کرتے ہوئے گولڈ میڈل جیتا۔ ویڈیو میں ارشد کی محنت اور لگن کو اُجاگر کیا گیا ہے۔
ارشد ندیم جن کا تعلق میاں چنوں سے ہے پاکستان کے پہلے جیولین تھرو ایتھلیٹ ہیں جنہوں نے عالمی سطح پر مستقل کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ وہ کامن ویلتھ گیمز 2022 میں بھی گولڈ میڈل حاصل کر چکے ہیں جبکہ ورلڈ ایتھلیٹکس چیمپئن شپ 2023 میں انہوں نے سلور میڈل اپنے نام کیا تھا۔
ارشد ندیم کی کارکردگی نے نہ صرف پاکستان کا نام عالمی سطح پر روشن کیا بلکہ وہ نوجوانوں کے لیے محنت، لگن اور ثابت قدمی کی مثال بن گئے ہیں جس پر بھارت جیسا روایتی حریف ملک بھی ان کی کارکردگی کا اعتراف کرنے پر مجبور ہوگیا۔