کراچی(اسٹاف رپورٹر)حکومت سندھ کی جانب سے جامعات کے مجوزہ ایکٹ میں ترمیم کے حوالے سے جماعت اسلامی کے رکن سندھ اسمبلی محمد فاروق نے مجوزہ حکومتی ترامیم میں ترامیم جمع کرادیں جن میں بیوروکریٹ کو وائس چانسلر نہ بنانے سمیت دیگر ترامیم شامل ہیں ۔ واضح رہے کہ سندھ کی جامعات میں 8 روز سے تدریسی عمل معطل ہے ،جامعات کے اساتذہ مجوزہ حکومتی ترامیم کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔مزید برآں سندھ اسمبلی میں جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر محمد فاروق نے پیر کو سندھ اسمبلی کے اجلاس کے دوران فلور پر پیکا ایکٹ نامنظور کا نعرہ لگاتے ہوئے کہا کہ پیکا ایکٹ آزادیٔ صحادفت پر قدغن ہے ،اسے برداشت نہیںکریں گے۔ اس وقت پریس گیلری میں ہماری صحافی برادری بھی پیکا ایکٹ کے خلاف سراپا احتجاج ہیں،میں ان سے اظہار یکجہتی کرتا ہوں۔ اس ایکٹ کو فوری واپس لیا جائے۔ محمد فاروق نے وقفہ سوالات کے دوران سوال کیا کہ صوبائی وزیر ماہی گیری و مویشی محمد علی ملکانی بتائیں کہ مچھلی کی برآمد کو بہتر بنانے کے لیے اس وقت صوبے سندھ میں کتنے فش پروسیسنگ اور پیکیجنگ پلانٹس چل رہے ہیں جس پر صوبائی وزیر نے بتایا کہ صوبے میں اس وقت 92 پروسیسنگ اور پیکیجنگ پلانٹس چل رہے ہیں ۔ محمد فاروق نے ایک اور سوال کیا کہ کوسٹل لائن، کے ٹی بندر، گھارو اور بدین میں جہاں ماہی گیر کام کررہے ہیں ان کی فیملیوں کی فلاح و بہبود کے لیے کیا اقدامات کیے گئے ہیں جس کے جواب میں صوبائی وزیر نے بتایا کہ ماہی گیروں کی فلاح و بہبود کے لیے مثبت اقدامات کیے جا رہے ہیں۔محمد فاروق نے ایک اور سوال کیا کہ جن دنوں ماہی گیروں کے سمندر میں جانے اور مچھلی کے شکار پر پابندی ہوتی ہے تو اس دوران وہ بیروزگار ہو جاتے ہیں اس کے لیے کیا اقدامات کیے جا رہے ہیںجس پر صوبائی وزیر ماہی گیر محمد علی ملکانی نے کہا کہ آپ کی تجویز بہت اچھی ہے ہم اس پر عمل درآمدکریں گے۔دریں اثنا حماس کے کراچی میں ترجمان خالد قدومی کی سندھ اسمبلی آمد پر ڈپٹی اسپیکر نوید انتھونی،صوبائی وزیر سید ناصر حسین شاہ ، جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر محمد فاروق سمیت دیگر ارکان اسمبلی نے زبردست خیر مقدم کیا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: محمد فاروق نے جماعت اسلامی سندھ اسمبلی رہے ہیں کے لیے

پڑھیں:

پیکا ایکٹ آزادی اظہار پر حملہ اور عوام کی آواز دبانے کا ہتھکنڈا ہے، حافظ نعیم

امیر جماعت نے اہل غزہ کی لاکھوں کی تعداد میں اپنے گھروں کی واپسی کو تاریخی اقدام قرار دیتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ کے غزہ کو خالی کرانے کا اعلان ایک سازش تھا، جسے اہل فلسطین نے بروقت واپسی سے سبوتاژ کردیا۔ ان کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں نے مزاحمت کی تاریخ رقم کرکے ثابت کیا کہ جنگیں ہتھیاروں سے نہیں جذبہ ایمانی سے لڑی جاتی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ 31 جنوری کو ملک بھر میں شاہراہوں پر احتجاج اور دھرنے ہوں گے۔ حکومت نے روکنے کی کوشش کی تو پرامن مزاحمت کریں گے۔ بہت وقت دیدیا اب حکومت کو عوام کیلئے بجلی سستی کرنا پڑے گی۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے پیکا قانون کو مسترد کرتے ہوئے اسے آزادی اظہار رائے پر حملہ اور عوام کی آواز دبانے کا حکومتی ہتھکنڈا قرار دیا اور صحافیوں کو یقین دلایا کہ جماعت اسلامی اس قانون کیخلاف ان کیساتھ کھڑی ہے۔ سیکرٹری جنرل امیرالعظیم اور نائب امیر ڈاکٹر اسامہ رضی، سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پنجاب جنوبی صہیب عمار صدیقی بھی اس موقع پر موجود تھے۔

قبل ازیں انہوں نے جماعت اسلامی پنجاب جنوبی کے تنظیمی اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں پنجاب جنوبی اور اضلاع کی قیادت شریک تھی۔ امیر جماعت نے اہل غزہ کی لاکھوں کی تعداد میں اپنے گھروں کی واپسی کو تاریخی اقدام قرار دیتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ کے غزہ کو خالی کرانے کا اعلان ایک سازش تھا، جسے اہل فلسطین نے بروقت واپسی سے سبوتاژ کر دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں نے مزاحمت کی تاریخ رقم کرکے ثابت کیا کہ جنگیں ہتھیاروں سے نہیں جذبہ ایمانی سے لڑی جاتی ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • جماعت اسلامی پیکا ایکٹ کی مذمت صحافی برادری کے ساتھ ہے،جاوید قصوری
  • کے الیکٹرک کو رات کی لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کا پابند بنایا جائے ‘ محمد فاروق
  • حافظ نعیم ، منعم ظفر کی سینئر صحافی محمد انور کے انتقال پر تعزیت
  • کراچی: جماعت اسلامی کابجلی قیمتیں کم نہ کرنے کیخلاف کل 13 مقامات پر دھرنے دینے کا اعلان
  • جماعت اسلامی پیکا ترامیم قانون سازی کیخلاف صحافیوں کیساتھ ہے: لیاقت بلوچ
  • پیکا ایکٹ آزادی اظہار پر حملہ اور عوام کی آواز دبانے کا ہتھکنڈا ہے، حافظ نعیم
  • شکار پور: بے امنی کیخلاف جماعت اسلامی کا ایس ایس پی آفس پر دھرنا
  • سندھ اسمبلی قائمہ کمیٹی نے وائس چانسلرز تعیناتی کے قوانین میں ترمیم کی منظوری دیدی
  • جماعت اسلامی کی جانب سے سانگھڑ واقعے کی شدید مذمت