مجھے سو فیصد یقین نہیں کہ تیسری مرتبہ صدر نہیں بن سکتا، ڈونلڈ ٹرمپ
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
یاد رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں جب ڈونلڈ ٹرمپ نے تیسری بار صدارتی عہدہ سنبھالنے کے امکان کا اشارہ دیا ہو۔ اس سے قبل لاس ویگاس، نیواڈا میں تقریب کے دوران ان کا کہنا تھا کہ یہ میری زندگی کا سب سے بڑا اعزاز ہوگا کہ میں تین بار ملک کی خدمت کروں۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ انہیں 100 فیصد یقین نہیں کہ وہ تیسری مرتبہ صدر کے لیے الیکشن نہیں لڑ سکتے۔ فلوریڈا میں ہاؤس ریپبلکن ممبرز کانفرنس کے عشائیے سے خطاب میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ انہوں نے آئندہ صدارتی انتخاب کے لیے بڑی رقم جمع کرلی ہے، جسے شاید میں اپنے لیے استعمال نہیں کرسکتا لیکن مجھے اس کا 100 فیصد یقین نہیں ہے۔ اپنے خطاب میں ڈونلڈ ٹرمپ نے غیر یقینی والی صورتحال کو شامل کرتے ہوئے ہاؤس کے اسپیکر مائیک جانسن سے پوچھا کہ مجھے یقین نہیں ہے، کیا مجھے دوبارہ انتخاب لڑنے کی اجازت ہے۔؟
واضح رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں جب ڈونلڈ ٹرمپ نے تیسری بار صدارتی عہدہ سنبھالنے کے امکان کا اشارہ دیا ہو۔ اس سے قبل لاس ویگاس، نیواڈا میں تقریب کے دوران ان کا کہنا تھا کہ یہ میری زندگی کا سب سے بڑا اعزاز ہوگا کہ میں تین بار ملک کی خدمت کروں۔ امریکی میڈیا میں ڈونلڈ ٹرمپ کے مستقبل کے سیاسی منصوبوں کے بارے میں مزید قیاس آرائیاں شروع ہوگئی ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ڈونلڈ ٹرمپ نے یقین نہیں
پڑھیں:
اسکاٹ لینڈ ویمن کرکٹ ٹیم میں سابق پاکستانی کرکٹر کی نواسی شامل
آئی سی سی ویمنز کرکٹ ورلڈ کپ کوالیفائیر کے لیے پاکستان میں موجود اسکاٹ لینڈ ویمن کرکٹ ٹیم میں پاکستان کے سابق ٹیسٹ کرکٹر، مینجر اور سلیکٹر کرنل ریٹائرڈ نوشاد کی نواسی مریم فیصل بھی شامل ہیں۔
19 سالہ مریم فیصل 1 ون ڈے اور 6 ٹی ٹوئنٹی میچز میں اسکاٹ لینڈ کی نمائندگی کر چکی ہیں۔
لاہور میں نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے مریم فیصل نے بتایا کہ اپنے نانا کی وجہ سے میں اور میرے جڑواں بھائی نے کرکٹ شروع کی، نانا کو میں پیار سے بابا کہتی تھی، انہوں نے مجھے بہت سپورٹ کیا۔
انہوں نے بتایا کہ بابا دبئی میں سری لنکا کے خلاف سیریز میں پاکستان ٹیم کے منیجر تھے، ہم دیکھنے گئے تھے وہاں سے مجھے کرکٹ کا شوق ہوا، ویسے تو مجھے کرکٹ بالکل پسند نہیں تھی، میچ کے دوران میں سو گئی تھی، واپس آئے تو بھائی نے کلب جوائن کیا تو پھر میں نے بھی کرکٹ شروع کر دی۔
مریم فیصل نے بتایا کہ میں انڈر 19 میں فلاپ ہو گئی تو بابا نے حوصلہ افزائی کی پھر اگلا سیزن اچھا کھیلا، بابا نے مجھے اور میرے بھائی کو کبھی زبردستی کرکٹ کھیلنے کے لیے نہیں کہا تھا، وہ چاہتے تھے کہ بس ہم کھیلوں میں آئیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں آ کر کھیلنا اچھا لگ رہا ہے، یہ ایک مختلف احساس ہے کیونکہ جہاں سے آپ کا تعلق ہو وہاں کھیلنا ایک خواب ہوتا ہے تو میرا یہ خواب پورا ہو رہا ہے۔
مریم فیصل کا کہنا ہے کہ دیسی لڑکیاں کھیل میں نہیں آتیں، شاید فیملی کی وجہ سے یا ان کی خود دلچسپی نہیں ہوتی، میرا خیال ہے کہ دیسی لڑکیوں کو یہ بتانا چاہیے کہ وہ کہیں بھی جا کر کچھ بھی کر سکتی ہیں۔
Post Views: 4