عید بعثت منانے کا مقصد کیا ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
اسلام ٹائمز: رسول خدا (ص) نے بعثت کے بعد معاشرے کی اصلاح پر زور دیا اور ہر انسان کو اسکی ذمہ داریوں کا شعور دیا۔ آج کے مسلمانوں کیلئے عید بعثت کو منانا اس بات کی یاد دہانی ہے کہ وہ اپنے سماجی فرائض کو سمجھیں اور معاشرے کی بہتری کیلئے کام کریں۔ عید بعثت کا دن مسلمانوں کو اللہ کے قریب ہونے اور اپنی معنوی حالت کا جائزہ لینے کا بہترین موقع فراہم کرتا ہے۔ اس دن عبادت، ذکر اور دعا کے ذریعے مسلمان اپنی معنوی زندگی کو مضبوط کرسکتے ہیں اور اللہ کے احکامات پر عمل پیرا ہونے کا عہد کرسکتے ہیں۔ عید بعثت کا حقیقی فائدہ تب ہے، جب مسلمان آنحضرت (ص) کی تعلیمات کو اپنی زندگیوں میں عملی طور پر نافذ کریں۔ تحریر: محمد حسن جمالی
روز بعثت، رسول اللہ (ص) کی نبوت کے اعلان کا دن ہے۔ یہ اسلام کی تاریخ کا وہ اہم ترین دن ہے، جس میں بشریت کو ہدایت، حکمت اور انسانی اعلیٰ قدروں پر مبنی نظام ملا۔ عید مبعث منانا نہ صرف معنوی لحاظ سے اہمیت کا حامل ہے، بلکہ مسلمانوں کی اجتماعی اور انفرادی زندگی کے لیے بے شمار فوائد کا حامل ہے۔ عید بعثت مسلمانوں کو یہ موقع فراہم کرتی ہے کہ وہ نبی اکرم کی بعثت کے مقصد کو یاد کریں۔ قرآن میں بعثت کا بنیادی مقصد انسان کا تزکیہ نفس سمیت حکمت اور عدل کی تعلیم دینا قرار دیا گیا ہے۔ اس دن کو منانے سے مسلمان اپنے مقصدِ حیات کو بہتر طور پر سمجھ سکتے ہیں اور اپنی زندگی کو نبی اکرم (ص) کی تعلیمات کے مطابق ڈھال سکتے ہیں۔
آج کے مسلمانوں کو دنیاوی مسائل، اخلاقی گراوٹ اور خود غرضی جیسے چیلنجز کا سامنا ہے۔ عید بعثت ہمیں اس بات کی یاد دہانی کراتی ہے کہ نبی اکرم (ص) کی بعثت کا مقصد اخلاقی بلندی کو فروغ دینا اور انسانوں کو معنوی بلندی کی طرف گامزن کرنا تھا۔ اس دن مسلمانوں کو اپنے اخلاق کو نبی اکرم (ص) کے اخلاق کے مطابق ڈھالنے کی تحریک ملتی ہے۔ عید بعثت کے ذریعے مسلمانوں کو اس بات کی یاد دہانی کرائی جا سکتی ہے کہ نبی کی تعلیمات میں امت مسلمہ کے اتحاد کو خاص اہمیت دی گئی تھی۔ قرآن اور حدیث میں مسلمانوں کو ایک دوسرے کا بھائی قرار دیا گیا ہے۔ آج کے دور میں جب امت مسلمہ فرقہ واریت اور تنازعات میں تقسیم ہو رہی ہے، عید بعثت اتحاد اور بھائی چارے کو فروغ دینے کا بہترین موقع فراہم کرتی ہے۔
عید بعثت مسلمانوں کو علم حاصل کرنے کی اہمیت کا درس دیتی ہے۔ قرآن کی پہلی وحی "اقرأ" (پڑھو) کے ذریعے علم کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا۔ آج کے مسلمانوں کے لیے اس دن کو منانا اس بات کی یاد دہانی کراتا ہے کہ ترقی اور کامیابی کے لیے علم حاصل کرنا اور اس پر عمل کرنا ضروری ہے۔ اس کے بغیر ترقی خواب بن کر رہ جائے گی۔ نبی اکرم (ص) کی بعثت کا ایک اہم مقصد معاشرے میں عدل و انصاف قائم کرنا تھا۔ آپ (ص) نے ظلم کے خاتمے، غریبوں کی مدد اور یتیموں کے حقوق کے تحفظ کے لیے کام کیا۔ آج کے دور میں عید بعثت کو منانے سے مسلمانوں کو یہ شعور حاصل ہوتا ہے کہ وہ معاشرتی انصاف کے قیام کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔
عید بعثت ہمیں دین اسلام کی جامعیت اور اس کی تعلیمات کی آفاقیت کی یاد دلاتی ہے۔ یہ دن مسلمانوں کو موقع فراہم کرتا ہے کہ وہ اسلام کی معنوی، معاشرتی اور اقتصادی تعلیمات کا مطالعہ کریں اور انہیں اپنی عملی زندگی میں نافذ کریں۔ نبی اکرم (ص) کی بعثت، دعوت و تبلیغ کا پیغام تھی۔ آج کے مسلمانوں کے لیے عید بعثت کا دن اس بات کی یاد دہانی کراتا ہے کہ وہ اسلام کے حقیقی پیغام کو دنیا کے سامنے پیش کریں اور لوگوں کو حکمت، دلیل اور محبت کے ساتھ دین کی طرف راغب کریں۔ عید بعثت ہمیں یہ موقع فراہم کرتی ہے کہ ہم نبی اکرم (ص) کی تعلیمات کی روشنی میں عصر حاضر کے مسائل کا حل تلاش کریں۔ خواہ وہ اخلاقی مسائل ہوں، سماجی ناہمواری، یا سیاسی و اقتصادی چیلنجز، نبی اکرم ﷺ کی سیرت تمام مسائل کے حل کے لیے رہنمائی فراہم کرتی ہے۔
رسول خدا (ص) نے بعثت کے بعد معاشرے کی اصلاح پر زور دیا اور ہر انسان کو اس کی ذمہ داریوں کا شعور دیا۔ آج کے مسلمانوں کے لیے عید بعثت کو منانا اس بات کی یاد دہانی ہے کہ وہ اپنے سماجی فرائض کو سمجھیں اور معاشرے کی بہتری کے لیے کام کریں۔ عید بعثت کا دن مسلمانوں کو اللہ کے قریب ہونے اور اپنی معنوی حالت کا جائزہ لینے کا بہترین موقع فراہم کرتا ہے۔ اس دن عبادت، ذکر اور دعا کے ذریعے مسلمان اپنی معنوی زندگی کو مضبوط کرسکتے ہیں اور اللہ کے احکامات پر عمل پیرا ہونے کا عہد کرسکتے ہیں۔ عید بعثت کا حقیقی فائدہ تب ہے، جب مسلمان آنحضرت (ص) کی تعلیمات کو اپنی زندگیوں میں عملی طور پر نافذ کریں۔ آج کے مسلمانوں کو چاہیئے کہ وہ اس دن کو مناتے ہوئے اپنے اندر اخلاقی، روحانی اور سماجی تبدیلی پیدا کریں۔ بعثت کا پیغام صرف ایک تاریخی واقعہ نہیں بلکہ ایک زندہ حقیقت ہے، جو قیامت تک انسانیت کے لیے ہدایت اور رہنمائی فراہم کرتا رہے گا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اس بات کی یاد دہانی آج کے مسلمانوں دن مسلمانوں کو فراہم کرتی ہے عید بعثت کا موقع فراہم فراہم کرتا کرسکتے ہیں کی تعلیمات اپنی معنوی معاشرے کی نبی اکرم کے ذریعے ہے کہ وہ بعثت کے اللہ کے کی بعثت کے لیے
پڑھیں:
ٹرمپ اسرائیل کو غزہ کا مکمل قبضہ دلانے کی چال چل رہا ہے،تنظیم اسلامی
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)غزہ کی تعمیر نو کے نام پر 15 لاکھ مسلمانوں کو عرب ممالک منتقل کرنے کی تجویز درحقیت اسرائیلی قبضہ کا بہانہ ہے۔ یہ بات تنظیم اسلامی کے امیر شجاع الدین شیخ نے ایک بیان میں کہی۔ انہوں نے کہا کہ ساڑھے 13 ماہ تک اسرائیل غزہ کے مظلوم اور مجبور مسلمانوں پر مسلسل وحشیانہ بمباری کرتا رہا جس کے باعث عورتوں، بچوں اور بوڑھوں سمیت تقریبا 47000 مسلمانوں کو شہید اور ایک لاکھ سے زائد کو زخمی کر دیا گیا۔ غزہ کے 90فیصد گھروں، اسکولوں، اسپتالوں اور پناہ گزین کیمپوں کو ملبہ کا ڈھیر بنا دیا گیا۔ غزہ کے مسلمانوں کی اِس کھلم کھلا نسل کشی میں اسرائیل کو امریکا کی مکمل عسکری، مالی اور سفارتی معاونت حاصل رہی، حقیقت یہ ہے کہ اسرائیل کو تحریکِ مزاحمت کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا اور وہ اپنا ایک بھی مغوی رہا نہ کرا سکا۔ آج دنیا بھر کا میڈیا اس ہزیمت ناک اسرائیلی شکست کو جنگ بندی کا نام دے رہا ہے۔ اب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ جو اسرائیلی درندگی کے زبردست حامی ہیں ان کی یہ تجویز کہ غزہ کی تعمیرِ نو کے لیے 15لاکھ مسلمانوں کو مصر اور اردن منتقل کر دیا جائے، جسے حماس اور بعض عرب ممالک نے بھی مسترد کر دیا ہے، درحقیقت اسرائیل کو غزہ کا مکمل قبضہ دلانے کی ایک چال ہے۔انہوں نے مسلم ممالک کے حکمرانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ غزہ اور لبنان میں اسرائیلی درندگی کے بعد اب ان کی آنکھیں کھل جانی چاہییں کہ اسرائیل کا اگلا ہدف دیگر مسلم ممالک ہی ہوں گے،ہذا تمام مسلم ممالک صورتِ حال کی سنگینی پر سنجیدگی سے غور کریں، اپنے باہمی تنازعات کو پسِ پشت ڈالیں اور متحد ہو کر طاغوتی قوتوں کا مقابلہ کرنے کی تیاری کریں۔