کراچی میں یوں تو بے شمار ادبی اور غیر ادبی، فلاحی و معاشرتی انجمنیں اور تنظیمیں کام کر رہی ہیں مگر ان میں ادب اور خصوصیت سے نعتیہ ادب کی خدمت کے لیے سرگرمِ عمل تنظیموں کی تعداد ہاتھ کی انگلیوں پر گنی جا سکتی ہے۔
فروغِ نعت اور نعتیہ ادب کے لیے کراچی میں 1990 یا 1991 سے مسلسل مصروف ایک تنظیم دبستانِ وارثیہ، کراچی بھی ہے، جس کے منتظمِ اعلیٰ اور روح و رواں قمر وارثی ہیں۔ گزشتہ تین دہائیوں سے زائد عرصے سے مسلسل ہر ماہ نعتیہ مشاعرے کا انعقاد، وہ بھی کراچی اور دیگر شہروں بشمول لاہور، ملتان، تونسہ شریف، اسلام آباد، کوئٹہ وغیرہ میں پہلے سے اعلان شدہ ردیفوں کے مطابق کیا جاتا ہے۔ قمر وارثی خود بھی غزل اور حمد و نعت اور سلام و منقبت کے ممتاز و معروف شاعر ہیں اور فروغِ نعت کی خدمت اب ان کا مقصدِ ہے۔
گزشتہ ماہ کے آخری ہفتے میں دبستانِ وارثیہ، کراچی کا ماہانہ جو مشاعرہ نارتھ کراچی میں منعقد ہوا، اس کے لیے ’’شعار‘‘ کی ردیف دی گئی تھی، جو ایک مشکل ردیف تھی۔ ان دنوں کراچی میں کچھ دھرنوں کی وجہ سے عام ٹرانسپورٹ بھی دستیاب نہ تھی، تاہم مشاعرہ حسبِ پروگرام منعقد ہوا۔ اسلام آباد سے آئے ہوئے معروف نعت گو شاعر اور محفلِ نعت پاکستان اسلام آباد کے سیکریٹری عرش ہاشمی نے اس مشاعرے کی صدارت کی، جب کہ عبید اللہ ساگر مہمانِ خصوصی کے طور پر شریک ہوئے۔
امریکا سے تنویر پھول اور اسلام آباد سے نسیمِ سحر اور ڈاکٹر فرحت عباس نے اپنا نعتیہ کلام ارسال کیا تھا جو پڑھ کر سنایا گیا۔ اس ادبی محفل میں جو نعت گو شعرائے کرام شریک ہوئے ان میں عرش ہاشمی(صدرِ مشاعرہ)، عبیداللہ ساگر (مہمانِ خصوصی)، قمر وارثی، سحر وارثی، شارق رشید، آسی سلطانی ( ناظمِ مشاعرہ)، اکرم راضی، نعیم انصاری، محسن برکاتی، اکرام الحق اورنگ و دیگر شامل ہیں۔
اس نعتیہ محفل سے چند منتخب اشعار:
قمر وارثی
حضور آپ کے ہیں جو سچے غلام
ہے ان کا محبت، مروت شعار
یہ سچ ہے کہ اہلِ مدینہ کا ہے
شہِ دیں کے مہماں کی خدمت شعار
نسیمِ سحر
حبِ رسول جب سے رچی میری روح میں
صلِ علیٰ کا ورد ہوا ہے مرا شعار
جب سے نسیم نعتِ نبی کا شرف ملا
کیا خوب ہو گیا ہے ترا مرحبا شعار
تنویر پھول
رحمۃاللعٰلمینی کا سجا سر پر ہے تاج
وہ انیسِ بیکساں ہیں اور ہیں رحمت شعار
جو اطاعت آپ کی، دراصل ہے اللہ کی
رب کو پیارے ہیں وہی جو آپ کے طاعت شعار
سحر وارثی
نوعِ انساں کی جن میں ہے پنہاں بقا
سیرتِ مصطفیٰ میں ہیں وہ کُل شعار
شارق رشید
راہِ سنت ہو مرے پیشِ نظر ہرگام پر
عمر بھر ہو اتباعِ سیرت و سنت شعار
غیر نے بھی آخرش تسلیم یہ کر ہی لیا
ہیں محمد مصطفیٰ ہر حال میں عظمت شعار
نعیم انصاری
زبانِ نبی کا ہر اِک لفظ ہے
محبت، محبت، محبت شعار
نعیم اپنی قسمت پہ تُو ناز کر
خدا نے بنایا ہے مدحت شعار
اکرام الحق اورنگ
سیرت سے اُن کی خود کو جو پرکھا، پتہ چلا
ہیں اپنی جان کے لیے ہم خود جفا شعار
پیارے نبی کے پیار میں مخلص ہیں کتنے آپ
دیتا ہے اپنے طرزِ عمل سے صدا، شعار
اکرم راضی
ثنائے نبی ہم کریں روز و شب
خدا ہم کو دے ایسا پیارا شعار
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
عمرہ اور ورک ویزا پر جانے والے 103 مسافروں کو آف لوڈ
کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے امیگریشن سیل نے 48گھنٹے کے دوران کراچی سے عمرہ اور ورک ویزا پر جانے والے 103 مسافروں کو آف لوڈ کردیا۔ ترجمان کے مطابق وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے امیگریشن سیل نے گزشتہ 48 گھنٹے کے دوران کراچی ائیرپورٹ سے مختلف ممالک جانے والے 103 مسافروں کو آف لوڈ کیا گیا ہے ۔امیگریشن کے عملے کا کہنا ہے کہ عمرہ کیلئے سعودی عرب جاتے ہوئے 28 افراد کو آف لوڈ کیا گیا اس کے علاوہ آذربائیجان، سعودیہ، ترکیہ، قبرص، بحرین، ملائشیا، تھائی لینڈ، سری لنکا، سنگاپور، مالوی، برونڈی، کانگو، عمان، بوٹسوانا، انڈونیشیا، البانیہ اور مڈغاسکر جانے والے افراد کو بھی آف لوڈ کیا گیا ہے ۔