Juraat:
2025-04-13@16:40:39 GMT

میں اگر آج بچہ ہوتا تو مجھے آٹزم کی تشخیص ہوتی، بل گیٹس

اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT

میں اگر آج بچہ ہوتا تو مجھے آٹزم کی تشخیص ہوتی، بل گیٹس

بچپن میں وہ سماجی اشارے سے محروم رہتے تھے،مائیکروسافٹ بانی

………….

امریکی ارب پتی اور مائیکروسافٹ کے مالک بل گیٹس نے دعوی کیا ہے کہ اگر وہ آج بچہ ہوتے تو انہیں آٹزم کی تشخیص ہوتی.

میرا خیال ہے اگر میں آج کے معاشرے میں بڑا ہوتا تو بچپن کے میرے جنونی اور سماجی طور پر عجیب و غریب رویے کو نیورو ڈائیورجینس کی علامت کے طور پر درجہ بندی کیا جاتا۔

میڈیارپورٹس کے مطابق ٹیک ارب پتی نے اپنی نئی سوانح عمری سورس کوڈ میں ایک نوجوان لڑکے کے طور پر اپنے اعصابی طور پر منحرف رویے کے بارے میں بھی بات کی ہے۔

69 سال کے بل گیٹس نے مزید کہا کہ بچپن میں وہ سماجی اشارے سے محروم رہتے تھے۔ اکثر ایک ہی جگہ میں پھرتے تھے اور بعض موضوعات پر شدت سے توجہ مرکوز کرنے سے قاصر تھے۔

انہوں نے واضح کیا کہ آج اسے آٹزم سپیکٹرم پرسمجھا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ میرے والدین کے پاس یہ سمجھنے میں مدد کرنے کے لیے رہنمائی یا نصابی کتابیں نہیں تھیں کہ کیوں ان کا بیٹا کچھ پروجیکٹس میں مبتلا تھا۔

سماجی اشارے سے محروم تھا اوردوسروں پراس کا اثر دیکھے بغیر ہوسکتا ہے کہ وہ بدتمیز یا نامناسب ہو۔

مائیکروسافٹ کے بانی نے کہا کہ انہیں اس وقت تک کوئی اندازہ نہیں تھا جب انہوں نے اسکول کے کام کے طورپر اپنے ساتھی طلبہ کے معیاری 10 صفحات کے برعکس ڈیلاویئر پر 200 صفحات پر مشتمل ایک مضمون لکھ دیا تھا۔

میں جانتا تھا کہ جب میں متجسس ہوں تو میں توجہ مرکوز کر سکتا ہوں۔ لیکن مجھے ایک عجیب سا لگنے لگا کہ میری سماجی مہارتیں اپنے ساتھیوں کے ساتھ ترقی کرنے میں سست تھیں۔

بل گیٹس نے فکری حصول پر توجہ مرکوز کرنے کی اپنی صلاحیت کا فائدہ اٹھایا۔ انہوں نے مائیکروسافٹ تیار کرنے کے لیے یونیورسٹی چھوڑ دی اور 31 سال کی عمر میں ایک ارب پتی بن گئے۔ اب بل گیٹس کو بیماری کی تحقیق کے بانی کے طور پر جانا جاتا ہے۔

بل گیٹس نے کہا کہ وہ دنیا کا تجربہ کرنے کے زیادہ قدرتی طریقے کے لیے ان آٹسٹک خصائص کی تجارت نہیں کریں گے۔  یاد رہے گیٹس ٹیکنالوجی کے شعبے میں واحد بڑی شخصیت نہیں ہیں جنہوں نے آٹسٹک رویہ دکھایا ہے۔

2021 میں ایلون مسک نے سیٹرڈے نائٹ لائیو پر ایک مونولوگ میں انکشاف کیا کہ انہیں ایسپرجر سنڈروم کی تشخیص ہوئی ہے۔ انہوں نے 2022 میں اس تجربے کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ میرے سماجی اشارے بدیہی نہیں تھے۔

انہوں نے مزید کہا کہ مجھے پوری رات پروگرامنگ کمپیوٹرز میں صرف اپنے آپ سے گزارنا فائدہ مند معلوم ہوا لیکن مجھے لگتا ہے کہ یہ معمول کی بات نہیں ہے۔

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: بل گیٹس نے انہوں نے کے طور کہا کہ

پڑھیں:

26 ویں آئینی ترمیم کی خوبصورت بات جوڈیشری  کا احتساب ہے؛ وزیر قانون

سٹی 42 : وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ 26 ویں آئینی ترمیم کی خوبصورت بات جوڈیشری  کا احتساب ہے، یہ شاہی دربار نہیں آئینی عدالتیں ہیں، اگر کیسز نہیں سن سکتے تو گھر جائیں۔

 وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے اپنے بیان میں کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے سابقہ اور موجودہ چیف جسٹس کا شکر گزار ہوں انہوں نے  وکلا کے لیے قانون کے مطابق فیصلے کیے، وکلاء کے  احتجاج سے  دہشت گردی ایکٹ کا کیا تعلق ہے، ایسا تو کبھی مشرف دور میں بھی نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ انشاء اللہ آنے والے دنوں میں مزید اچھی خبریں آئیں گی، میں نے کبھی کسی بار سے بیک ڈور سے حمایت حاصل نہیں کی،  میں یہ سمجھتا ہوں حکومت کو کسی بھی بار میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے۔

اسد عمر نے بزدار کو وزیراعلیٰ پنجاب بنانے کے فیصلے کا تمسخر اڑانا شروع کردیا

 وزیر قانون نے کہا کہ 26 ویں آئینی ترمیم کی خوبصورت بات جوڈیشری  کا احتساب ہے، یہ شاہی دربار نہیں آئینی عدالتیں ہیں، اگر کیسز نہیں سن سکتے تو گھر جائیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا وکلاء کے ساتھ جو معاہدہ ہے اس میں کبھی دھوکا نہیں ہو گا، جوڈیشل کونسل کا خیال میرا نہیں تھا۔

 وزیر قانون کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں بلوچستان اور سندھ سے ججز آئے ہیں، اس سے ہائیکورٹ میں مزید رنگینی آئی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم سب 1973کا آئین مانتے ہیں، 1973کا آئین سب سیاسی جماعتیں مانتی ہیں، ججز کی ٹرانسفر کے حوالے سے چیف جسٹس آف پاکستان فیصلہ لیں گے، انکے منتخب کرنے کے بعد وزیر اعظم پاکستان اسکو دیکھیں گے۔

سپریم کورٹ میں دو ججز کی تعیناتی کیلئے جوڈیشل کمیشن اجلاس

 انہوں نے کہا کہ بعد ازاں صدر مملکت کے دستخط سے دوسرے صوبوں سے ججز وفاق میں تعینات ہوں گے، یہ کہنا ہرگز درست نہیں کہ دوسرے صوبوں سے اسلام آباد میں ججز تعینات نہیں ہوسکے۔

  اعظم نذیر تارڑ  نے کہا کہ جب بھی کوئی وکیل دوست مجھے ملنے آئے میں ان سے ضرور ملتا ہوں، وکلاء کا میگا سنٹر پراجیکٹ انتہائی اہمیت کا حامل پراجکٹ ہے، ہمارا مقصد پاکستان کی عوام کی خدمت کرنا ہے، ہم آنے والے وقت میں مزید استقامت سے ملک و قوم کہ خدمت کرتے رہے گے۔

وزیراعظم شہباز شریف کی بیلا روس کے صدر سے ملاقات، اہم شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق

متعلقہ مضامین

  • صدر کو دریائے سندھ پر نہروں کی تعمیر کی منظوری کا اختیار نہیں، مراد علی شاہ
  • قومیں کیوں ناکام ہوتی ہیں؟
  • ریلوے کا ڈی جی خان تا ملتان 16 اپریل سے شٹل ٹرین چلانے کا فیصلہ
  • ذوالفقار علی بھٹو جونیئر کی جے ڈی اے میں شامل ہونے کی تردید
  • یوسف رضا گیلانی کا نئے عالمی سماجی معاہدے کی تشکیل کی ضرورت پر زور
  • 26 ویں آئینی ترمیم کی خوبصورت بات جوڈیشری  کا احتساب ہے؛ وزیر قانون
  • سعودی عرب غزہ سے فلسطینیوں کی بیدخلی کیخلاف ڈٹ گیا
  • ایک فیصد بھی شرمندگی نہیں کہ مجھے انگلش نہیں آتی، محمد رضوان
  • شرمیلا ٹیگور کو پھیپھڑوں کے کینسر کی تشخیص؛ بیٹی سوہا علی کا انکشاف
  • پاکستان اور بیلاروس کی حکومتیں تجارتی رکاوٹیں دور کرنے کیلئے پر عزم: جام کمال