نئے کرنسی نوٹ کب جاری ہوں گے؟ گورنر اسٹیٹ بینک نے بتا دیا
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے رواں برس نئے کرنسی نوٹ جاری ہونے کی نوید سنا دی۔
گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے کہا ہے کہ نئے ڈیزائن والے کرنسی نوٹ 2025 میں ہی مارکیٹ میں آ جائیں گے، نئے ڈیزائن والے نوٹ مرحلہ وار پرنٹ کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں 20 روپے مالیت کے نئے کرنسی نوٹ میں قابل اعتراض کیا ہے؟
انہوں نے کہاکہ نئے کرنسی نوٹ کو جلد منظوری کے لیے کابینہ کے سامنے پیش کیا جائےگا۔
گورنر نے کہاکہ اس حوالے سے فی الحال نہیں بتایا جا سکتا کہ پہلے کتنی مالیت کا نیا کرنسی نوٹ مارکیٹ میں آئےگا۔ مختلف مالیت کے نئے نوٹ بتدریج مارکیٹ کیے جائیں گے۔
یاد رہے کہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے کچھ عرصہ قبل یہ اعلان کیا گیا تھا کہ ملک میں نئے کرنسی نوٹ جاری کیے جائیں گے، جن میں جدید سیکیورٹی خصوصیات ہوں گی۔
کچھ عرصہ قبل ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک سلیم اللہ نے کہا تھا کہ نوٹ کی افادیت کو برقرار رکھنے کے لیے نئی کرنسی لائی جارہی ہے، نئی کرنسی کی چھپائی جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں نئے کرنسی نوٹوں کی سیریز، اسٹیٹ بینک نے مقابلے کے نتائج جاری کردیے
ان کا کہنا تھا کہ کرنسی نوٹ کے ڈیزائن کے لیے عوام سے بھی تجاویز مانگی گئی ہیں، اور اس پر انعامات بھی رکھے گئے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews پاکستان گورنر اسٹیٹ بینک نئے کرنسی نوٹ وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستان گورنر اسٹیٹ بینک نئے کرنسی نوٹ وی نیوز گورنر اسٹیٹ بینک نئے کرنسی نوٹ کے لیے
پڑھیں:
مہنگائی 60 سال کی کم ترین سطح پر آنے کے حکومتی دعووں کی قلعی کھل گئی
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 14 اپریل 2025ء ) مہنگائی 60 سال کی کم ترین سطح پر آنے کے حکومتی دعووں کی قلعی کھل گئی، گورنر اسٹیٹ بینک کا گزشتہ ماہ سے مہنگائی بڑھنے کا انکشاف، آئندہ ماہ سے مہنگائی مزید بڑھنے کا عندیہ دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق گورنر سٹیٹ بینک نے اعتراف کیا کہ گزشتہ ماہ سے مہنگائی بڑھ رہی ہے۔ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ مارچ 2025 میں ہم نے 0.7 فیصد کی کم ترین سطح پر افراطِ زر دیکھی تاہم آئندہ ماہ سے افراطِ زر میں اضافہ ہوگا۔ زرعی نمو کم رہنے کی وجہ سے معاشی ترقی کی شرح نمو 3 فیصد رہے گی، زرعی شعبہ کی نمو گزشتہ سال کے برابر رہتی تو معاشی ترقی کی شرح نمو 4.2 فیصد ہوتی، تمام بڑے صنعتی شعبوں میں نمو دیکھی جارہی ہے۔ تین سال قبل درآمدات پابندیوں کی وجہ سے کم رہیں، اس سال نان آئل امپورٹ 2022 سے بڑھ چکی ہیں، اس سال ماہانہ 3.8 ارب ڈالر کی نان آئل امپورٹ ہورہی ہیں، سرکاری ذخائر سال کے اختتام تک 14 ارب ڈالر رہیں گے۔(جاری ہے)
گورنر اسٹیٹ بینک نے امریکی ٹیریف کے اثرات کے حوالے سے کہا کہ ٹیکسٹائل کی ایکسپورٹ پر تھوڑا اثر آسکتا ہے، تیل کی قیمتوں میں کمی سے فائدہ ہوگا، مجموعی طور پر پاکستان کی معیشت پر امریکی ٹیریف کا اثر محدود رہے گا۔ گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان جمیل احمد خان نے کہا ہے کہ واشنگٹن میں عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی 2 ہفتے تک جاری رہنے والی اسپرنگ میٹنگز کی وجہ سے آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کو قرض کی اگلی قسط موصول ہونے میں تاخیر ہوسکتی ہے جب کہ آئندہ ماہ سے افراط زر میں اضافہ ہوسکتا ہے۔