آئی ٹی برآمدی ترسیلات زر سے متعلق وزیراعظم کی کمیٹی کا اجلاس، پالیسی جاری رکھنے پر اتفاق
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
وفاقی وزیر خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب کی زیر صدارت وزیراعظم کمیٹی برائے آئی ٹی ایکسپورٹ ترسیلات زر کا ایک اور اجلاس فنانس ڈویژن میں منعقد ہوا۔
اجلاس میں ورکنگ گروپ کے ابتدائی نتائج کا جائزہ لینے اور آئی ٹی برآمدی ترسیلات زر کے بہاؤ کو بڑھانے کے لیے اگلے اقدامات کی تیاری پر توجہ مرکوز کی گئی۔
اجلاس میں وزیر مملکت برائے آئی ٹی و ٹیلی کام شزا فاطمہ خواجہ، سیکرٹری آئی ٹی، اسپیشل سیکرٹری آئی ٹی، سی ای او پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ (پی ایس ای بی) اور فنانس ڈویژن اور وزارت آئی ٹی کے سینیئر افسران نے شرکت کی۔
وزیر خزانہ نے ورکنگ گروپ کی ابتدائی رپورٹ کو سراہا اور پاکستان بینکنگ ایسوسی ایشن کے نمائندوں کو بھی شامل کرکے اس کا دائرہ کار بڑھانے کی تجویز پیش کی۔ کمیٹی نے ٹیکسیشن اور بینکنگ سے متعلق 2 ذیلی ورکنگ گروپس تشکیل دینے کا فیصلہ کیا جو اہم رکاوٹوں کو دور کرنے اور آئی ٹی برآمد کنندگان اور فری لانسرز کے لیے ترسیلات زر کے عمل کو آسان بنانے کے لیے کام کریں گے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ ترسیلات زر میں اضافے میں کرنسی کے استحکام نے اہم کردار ادا کیا ہے اور پالیسی کے تسلسل اور مستقل مزاجی کو جاری رکھنا نہایت ضروری ہے۔
انہوں نے کمپنیوں کے مالیاتی آپریشنز پر پابندیوں کے بارے میں غلط فہمیوں کا مقابلہ کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ملک کے اندر یا باہر رقم کی منتقلی پر کوئی پابندی نہیں ہے۔ ٹارگٹڈ کمیونیکیشن اور آگاہی مہم کے ذریعے اس تاثر کے فرق کو پر کرنا ایک ترجیح تھی۔
کمیٹی نے آئی ٹی کمپنیوں کو ان کی کارکردگی کی بنیاد پر حوصلہ افزائی کرنے پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ جیسے ٹولز سے فائدہ اٹھانا اور عالمی ترسیلات زر کی سہولت کے لیے گھریلو ادائیگی کے حل تیار کرنا آئی ٹی پروفیشنلز اور فری لانسرز کو بااختیار بنانے کے لیے اہم اقدامات کے طور پر دہرایا گیا۔
شرکا نے فیصلہ کیا کہ ذیلی ورکنگ گروپس اگلے اجلاس میں ایک مربوط رپورٹ پیش کریں گے، حتمی جامع رپورٹ مارچ 2025 کے آخر تک وزیر اعظم کو پیش کی جائے گی۔
حکومت کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے تمام اسٹیک ہولڈرز پر زور دیا کہ وہ مل کر کام کریں، چیلنجز سے نمٹیں اور پاکستان کو عالمی آئی ٹی برآمدی صنعت میں ایک نمایاں مقام دلانے میں اپنا کردار ادا کریں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئی ٹی برآمدات اجلاس پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ ٹیکسیشن درآمدات سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ سینیٹر محمد اورنگزیب شزا فاطمہ کمیٹی محصولات مربوط رپورٹ ورکنگ گروپس وزیر خزانہ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ا ئی ٹی برا مدات اجلاس ٹیکسیشن درا مدات سینیٹر محمد اورنگزیب شزا فاطمہ کمیٹی محصولات مربوط رپورٹ ورکنگ گروپس ترسیلات زر آئی ٹی کے لیے
پڑھیں:
وزیراعظم شہباز شریف کا دورہ بیلاروس، آج اہم ملاقاتیں کریں گے
اسلام آباد:وزیراعظم محمد شہباز شریف دو روزہ سرکاری دورے پر بیلاروس میں موجود ہیں اور آج اہم ملاقاتیں بھی کریں گے۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف، مسلم لیگ ن کے قائد میاں نواز شریف، نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ اور معاون خصوصی طارق فاطمی وزیر اعظم کے ہمراہ ہیں۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف بیلا روس پہنچنے کے بعد وکٹری مونیومینٹ پہنچے جہاں پھولوں کی چادر چڑھائی۔ وکٹری مونیومینٹ، جنگ عظیم دوم میں جاں بحق ہونے والے فوجی اہلکاروں کی یاد میں تعمیر کیا گیا۔
بیلا روس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو کی جانب سے صدر پاکستان مسلم لیگ ن نواز شریف اور وزیراعظم محمد شہباز شریف کے اعزاز میں اپنے فارم ہاؤس پر عشائیہ دیا گیا جس میں سابق وزیراعظم نواز شریف، وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف، نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے شرکت کی۔
صدر لوکاشینکو نے وزیراعظم شہباز شریف اور سابق وزیراعظم نواز شریف کے لیے غیر معمولی گرم جوشی کا اظہار کیا۔ وزیراعظم نے پرتپاک استقبال اور مہمان نوازی پر صدر لوکاشینکو کا شکریہ ادا کیا۔
وزیراعظم کا حالیہ دورہ بیلاروس نومبر 2024 میں صدر لوکاشینکو کے پاکستان کے اہم دورے کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات میں ایک اہم سنگ میل ہے۔ اپنے قیام کے دوران، وزیراعظم باہمی دلچسپی کے شعبوں میں پیش رفت کا جائزہ لینے کے لیے صدر لوکاشینکو سے ملاقات کریں گے۔
اس حوالے سے دونوں ممالک کے درمیان پچھلے چھ مہینوں کے دوران، اعلیٰ سطحی دوطرفہ تبادلوں کا ایک سلسلہ جاری رہا ہے۔
دورے کے دوران دونوں ممالک کے درمیان تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے لیے متعدد معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں کا تبادلہ بھی ہوگا۔ وزیراعظم کا دورہ پاکستان اور بیلاروس کے درمیان مضبوط اور جاری شراکت داری کو اجاگر کرتا ہے۔