اسلام آباد:

وفاقی حکومت نے حکومتی اخراجات میں کمی کیلیے رائٹ سائزنگ پالیسی کے تحت وزارت ریلوے میں سے رائٹ سائزنگ پالیسی کے تحت 17 ہزار 101 پوسٹیں ختم کردی ہیں۔

 وزارت خزانہ کے مطابق پیر کو وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی زیر صدارت کابینہ کمیٹی رائٹ سائزنگ کا اجلاس ہوا جس میں مختلف وزارتوں اور ڈویژنوں میں رائٹ سائزنگ میں پیشرفت کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی جانب سے دی گئی بریفنگ میں بتایا گیا کہ 29 وزارتوں اور آئینی اداروں نے 11 ہزار 877 پوسٹوں کی منسوخی کی تصدیق کردی ہے جبکہ 4 ہزار 660 ڈائنگ پوسٹوں کی بھی تصدیق کی گئی ہے۔

وزیر خزانہ نے کمیٹی کے فیصلوں پر عملدرآمد اور متعلقہ وزارتوں اور محکموں کی کاوشوں کو سراہا، دوران اجلاس وزارت ریلوے کے حکام نے اپنے رائٹ سائزنگ کے اقدامات کا تفصیلی جائزہ پیش کیا اور بریفنگ دی کہ وزارت میں موجود 95 ہزار 859 پوسٹوں میں سے 17 ہزار 101 پوسٹیں ختم کی جاچکی ہیں جبکہ مزید 5 ہزار 695 پوسٹوں کے خاتمے کا عمل جاری ہے۔

ریلوے حکام نے بتایا کہ مستقبل میں مزید 15000 پوسٹیں ختم کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے،  اجلاس کے دوران پیش کردہ منصوبے میں آپریشنل کارکردگی اور وسائل کو بہتر طور پر استعمال کرنے کیلئے اقدامات پر زور دیا گیا اور پاکستان ریلویز کو جدید بنانے اور اس کے آپریشنز کو موثر اور فعال رکھنے کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پوسٹیں ختم

پڑھیں:

بلوچستان میں سیکیورٹی خدشات، بولان میل کی وقت تبدیل

بلوچستان میں امن و امان کی مخدوش صورتحال کے پیش نظر ٹرین کا وقت تبدیل کر دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: جعفر ایکسپریس واقعہ کے بعد بولان ایکسپریس کی سروسز معطل

وی نیوز سے بات کرتے ہوئے ریلوے ترجمان نے بتایا کہ صوبے میں سیکیورٹی خدشات کے نتیجے میں ٹرین کا وقت تبدیل کیا گیا ہے۔

ریلوے ترجمان نے کہا کہ کراچی سے کوئٹہ آنے والی بولان ٹرین جو کراچی سے شام 7 بجے روانہ ہوتی تھی اس کا وقت تبدیل کر کے شام 4 بجے کر دیا گیا ہے تاکہ دن کے اوقات میں ٹرین کوئٹہ پہنچ سکے۔

ترجمان نے بتایا کہ بولان میل کے علاوہ کسی اور ٹرین کا وقت تبدیل نہیں کیا گیا تاہم سیکیورٹی صورتحال کی وجہ سے ٹرینوں کو رات کے اوقات میں بلوچستان کی حدود میں نہیں لایا جائے گا۔

مزید پڑھیے: بولان: پل کی تباہی سے ماہانہ 4 کروڑ روپے کا نقصان پہنچے گا، ریلوے حکام

ریلوے حکام کے مطابق بلوچستان سے مجموعی طور پر 3 مسافر ٹرینیں چلائی جارہی ہیں جن میں کوئٹہ سے پنجاب اور خیبر پختونخوا کے لیے جعفر ایکسپریس روزانہ جبکہ کوئٹہ سے اندرون سندھ اور کراچی کے لیے ہر 2 روز بعد بولان میل چالائی جاتی ہے جبکہ کوئٹہ سے چمن کے درمیان ٹرین سروس بھی چلائی جاتی ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز کراچی سے کوئٹہ آنے والی بولان میل کو جیک آباد پر سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے روکا گیا۔ بولان میل میں 150 سے زائد مسافر سوار تھے جو کئی گھنٹے تک سخت گرمی میں ریلوے اسٹیشن پر پریشان حال رکے رہے تاہم مسافر کے احتجاج کے سبب جیک آباد سے کوئٹہ تک کا کرایہ دیا گیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بلوچستان بلوچستان میں سیکیورٹی خطرات بولان میل

متعلقہ مضامین

  •  ریاست بہاول پور (آخری قسط)
  • وزارت قومی غذائی تحفظ حکام کی نااہلی، 2 سال پرانے ٹوئٹ پر اجلاس بلا لیا
  • بلوچستان میں سیکیورٹی خدشات، بولان میل کی وقت تبدیل
  • بتایا جائے کہ وفاق اور پنجاب حکومت کی فلسطین پر کیا پالیسی ہے؟حامد رضا
  • ہیٹ ویو ، سکولوں کو اہم ہدایات جاری کردی گئیں
  • مسافر ٹرینوں کی سیکورٹی بڑھا دی گئی
  • سعودی عرب ، امریکا کی ایٹمی توانائی کے معاہدے پر دستخط کے لیے بات چیت
  • جوابی ٹیرف کی پالیسی کو مکمل طور پر ختم کیا جائے، چین کا مطالبہ
  • ریاض اور امریکہ کے درمیان نیوکلیئر ٹیکنالوجی کے معاہدے پر بات چیت جاری
  • چشمہ رائٹ کنال منصوبہ کے پہلے فیز کے ٹینڈر اوپن ہو گئے، فیصل کریم کنڈی