ڈیجیٹل کرنسی کیلئے ریگولیٹری تقاضوں کا جائزہ لے رہے ہیں، گورنر اسٹیٹ بینک
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
اپنے بیان میں جمیل احمد نے کہا کہ ڈیجیٹل کرنسی پر 2 سال سے اپنی صلاحیت بہتر بنا رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے گورنر جمیل احمد نے کہا ہے کہ ڈیجیٹل کرنسی پر 2 سال سے اپنی صلاحیت بہتر بنا رہے ہیں۔ ایک بیان میں گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے کہا کہ ڈیجیٹل کرنسی کیلئے ٹیکنالوجی اور ریگولیٹری تقاضوں کا جائزہ لے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انٹرنیشنل ایجنسیوں اور بینکوں کے ساتھ مل کر صلاحیتیں بہتر بنا رہے ہیں، ڈیجیٹل کرنسی کیلئے اسٹیٹ بینک ایکٹ میں ترمیم کی ضرورت ہوگی۔ گورنر اسٹیٹ بینک نے یہ بھی کہا کہ نئے نوٹ آئندہ مالی سال سے جاری ہونا شروع جائیں گے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ڈیجیٹل کرنسی اسٹیٹ بینک رہے ہیں کہا کہ نے کہا
پڑھیں:
پشاور ہائیکورٹ؛ کرپٹو کرنسی پر قانون سازی کیلیے حکومت کو 2 ہفتے کی مہلت
پشاور:ہائی کورٹ نے کرپٹو کرنسی پر قانون سازی کے لیے حکومت کو 2 ہفتے کی مہلت دے دی۔
کرپٹو کرنسی اور ڈیجیٹل فاریکس کی غیر قانونی کاروبار کے خلاف دائر درخواست پر سماعت جسٹس سید ارشد علی اور جسٹس ڈاکٹر خورشید اقبال نے کی، جس میں ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ حکومت اس حوالے سے قانون سازی کررہی ہے، ایک مہینے کا وقت دیا جائے۔
جسٹس سید ارشد علی نے ریمارکس دیے کہ 2 مہینے کا وقت دیتے ہیں، قانون سازی کریں۔ْ عدالت نے وفاقی حکومت کو کرپٹوکرنسی کے حوالے سے قانون سازی کے لیے 2 مہینے کا وقت دیتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت قانون سازی کرے اور رپورٹ جمع کرائے۔
دورانِ سماعت درخواست گزار بیرسٹر حذیفہ احمد نے مؤقف اختیار کیا کہ ملک میں کرپٹو کرنسی کی غیر قانونی آن لائن کاروبار ہو رہا ہے۔ اسٹیٹ بینک نے 2018 میں اس کاروبار کو غیر قانونی قرار دیا ہے۔ خیبرپختونخوا سمیت پورے ملک میں کرپٹو کرنسی کے کوچنگ اور ٹریننگ سینٹرز کام کر رہے ہیں۔
درخواست گزار نے کہا کہ یہ تمام سینٹرز حکومت کے ساتھ رجسٹرڈ نہیں ہیں، غیرقانونی طور پر کام کررہے ہیں۔ چین، مراکش، الجیریا سمیت دیگر ممالک نے کرپٹو کرنسی کے کاروبار پر پابندی عائد کردی ہے۔ حکومت نے اس کے لیے جو اسٹریٹیجک ایڈوائزر رکھا ہے وہ امریکا سے سزایافتہ ہے۔
جسٹس سید ارشد علی نے ریمارکس دیے کہ یہاں تو مسئلہ یہ ہے۔
بیرسٹر حذیفہ احمد نے مؤقف اختیار کیا کہ اس قسم کا کاروبار ملک کی سکیورٹی کے لیے خطرہ بن سکتا ہے۔ حکومت کرپٹو کرنسی اور ڈیجیٹل فاریکس کاروبار پر پابندی عائد کرے۔