Jasarat News:
2025-01-29@03:01:14 GMT

حقیقت کو مجسم کرنے والا حیران کن فن

اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT

حقیقت کو مجسم کرنے والا حیران کن فن

بیجنگ: چین میں قائم اِن فینٹی اسٹوڈیو (Infinity Studio) دنیا کی ان چند کمپنیوں میں شامل ہے جو مشہور فلمی، کارٹونوں  اور وڈیو گیمز مشہور کرداروں کے حقیقت سے قریب تر سلیکون سے  مجسمے بنانے کی بے مثال ماہر ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق 2014 میں اپنے قیام کے بعدیہ اسٹوڈیو حقیقت سے قریب تر مجسمہ سازی کے حوالے سے اپنے غیر معمولی معیار اور تفصیلات کی وجہ سے عالمی شہرت حاصل کر چکا ہے۔

اس اسٹوڈیو نے بیٹ مین، ونڈر وومن، ڈریگن بال اور پریڈیٹر جیسے مشہور فرنچائزز کے لائسنس بھی حاصل کر رکھے ہیں، جس کے تحت یہ کمپنی ان کے کرداروں کو انتہائی باریکی کے ساتھ دیکھتے ہوئے تخلیق کرتی ہے۔ ان کے کام کو نہ صرف فنی مہارت کا شاہکار سمجھا جاتا ہے بلکہ یہ سلیکون مجسموں کی صنعت میں ایک معیار بھی قائم کر چکا ہے۔

یہ اسٹوڈیو صرف اعلیٰ معیار کے پلاٹینم سلیکون اور میڈیکل گریڈ سلیکون کا استعمال کرتا ہے، جس کی وجہ سے ان کے مجسمے نہایت حقیقت پسندانہ نظر آتے ہیں۔ چہرے کے چھوٹے سے چھوٹے نقوش، پسینے کی قطرے، جلد کے مسام اور بالوں کے ریشے تک کو ہاتھ سے لگایا جاتا ہے، جس میں کئی گھنٹے صرف ہوتے ہیں۔

اس اسٹوڈیو کے کچھ مجسمے ہزاروں ڈالرز میں فروخت ہوتے ہیں لیکن ان کی بے مثال تفصیلات اور مہارت کو دیکھتے ہوئے یہ قیمت تخلیق کے مقابلے میں کم معلوم ہوتی ہے۔

ان فینٹی اسٹوڈیو کا یہ شان دار کام ثابت کرتا ہے کہ جب تخلیقیت، باریک بینی اور جدید ٹیکنالوجی یکجا ہوں تو فن محض تصور تک محدود نہیں رہتا بلکہ حقیقت میں مجسم ہو سکتا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

سیف علی خان کیس کی کوریج پر سنسنی خیزی، حقیقت سے زیادہ ڈرامہ

سیف علی خان کے حالیہ کیس کی میڈیا کوریج سوشل میڈیا پر شدید تنقید کا شکار ہو رہی ہے۔ 

عوام کا کہنا ہے کہ میڈیا کی کہانیوں میں نہ صرف تضاد پایا جاتا ہے بلکہ یہ پیشکش سنجیدہ کیس کو ایک کمزور اور ناقابل یقین ڈرامے میں بدل رہی ہے۔ کئی لوگوں نے مذاقاً کہا ہے کہ سی گریڈ فلموں کی کہانی بھی اس سے بہتر اور زیادہ منظم ہوتی ہے۔

سوشل میڈیا پر صارفین نے میڈیا کی سنسنی خیزی کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا، "تھوڑا تو محنت کرو، ایسی کہانی لکھنے میں تو کوئی ڈرامے کا ڈائریکٹر بھی پریشان ہو جائے۔" 

تنقید کرنے والوں کا کہنا ہے کہ یہ کیس جس سنجیدگی کا متقاضی تھا، اسے غیر معیاری کوریج اور غیر مربوط بیانیے سے نقصان پہنچایا جا رہا ہے۔

یہ تنازع اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ ناقص کہانی نویسی نہ صرف کسی کیس کی سنجیدگی کو کم کرتی ہے بلکہ عوام میں غلط پیغام بھی پہنچاتی ہے۔ میڈیا پر الزام لگایا جا رہا ہے کہ وہ سنسنی خیزی کو سچائی اور دیانت داری پر فوقیت دے رہے ہیں۔

 

متعلقہ مضامین

  • لاہور؛ بچوں کو ورغلا کر جنسی زیادتی کرنے والا ملزم گرفتار
  • شے گل اور علی سیٹھی کے مشہور ٹریک ’پسوڑی‘ نے ایک اور سنگ میل عبور کرلیا
  • جعلی دستاویزات پر سفر کرنے والا مسافر اسلام آباد ائرپورٹ سے گرفتار
  • ایوی ایشن سیفٹی معیار کے جائزے کیلیے برطانوی وفد کا دورہ پاکستان
  • لاہور:گداگری کی آڑ میں وارداتیں کرنے والا خواجہ سرا گرفتار
  • وائس چانسلرز تعیناتی کے مجوزہ معیار پر اعتراض کیوں؟
  • جگری دوست کو قتل کرنے والے مشہور کمپنی کے مالک کو عمر قید کی سزا
  • بھارتی ٹیم کے نامور کھلاڑیوں کی پنڈت بننے کی حقیقت سامنے آگئی
  • سیف علی خان کیس کی کوریج پر سنسنی خیزی، حقیقت سے زیادہ ڈرامہ