عالمی شہرت یافتہ مسٹر بیسٹ ٹک ٹاک خریدنے والے ہیں ؟ صارفین کیلئے بڑی خبر آ گئی
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
ٹک ٹاکر، یوٹیوبر اور سوشل میڈیا اسٹار جیمز اسٹیفن جمی ڈونلڈسن المعروف مسٹر بیسٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے بھی امریکا میں ٹک ٹاک کو خریدنے کے لیے بولی لگائی ہے۔
مسٹر بیسٹ نے اپنی مختصر ٹک ٹاک ویڈیوز میں بتایا کہ انہوں نے بھی امریکا میں ٹک ٹاک کی سروسز خریدنے کے لیے بولی لگائی ہے اور ممکنہ طور پر وہ امریکا میں ٹک ٹاک کے نئے سربراہ ہوسکتے ہیں۔مسٹر بیسٹ دنیا کے سب سے بڑے یوٹیوبر، ٹک ٹاکر اور سوشل میڈیا انفلوئنسر مانے جاتے ہیں، ان کے ٹک ٹاکرز فالوورز کی تعداد 10 کروڑ سے زائد ہے جب کہ یوٹیوب پر ان کے فالوورز 35 کروڑ سے زائد ہیں۔
انہوں نے واضح نہیں کیا کہ انہوں نے ٹک ٹاک کو خریدنے کے لیے کتنے پیسوں کی پیش کش کی ہے؟عالمی میڈیا کے مطابق رپورٹ میں بتایا کہ ٹک ٹاک کے امریکی شیئرز اور سروسز خریدنے کے لیے متعدد کاروباری افراد اور کمپنیاں سامنے آئی ہیں جب کہ مسٹر بیسٹ نے بھی ایپلی کیشن کی خریداری کے عمل میں حصہ لیا ہے۔
یادر جوبائیڈن کی امریکی حکومت نے قانون بنا رکھا تھا، جس کے تحت ٹک ٹاک کو 19 جنوری تک اپنے امریکی آپریشنز کو ہر حال میں فروخت کرنا تھا لیکن ڈونلڈ ٹرمپ نے کمپنی کو مزید 75 دن کی مہلت دی تھی۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: خریدنے کے لیے انہوں نے ٹک ٹاک
پڑھیں:
چیئرمین ایف بی آر کا اعتراض کے باوجود نوجوان افسروں کیلئے گاڑیاں خریدنے کا اعلان
کراچی (نوائے وقت رپورٹ) چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) راشد لنگڑیال نے اعتراض کے باوجود افسروں کیلئے گاڑیاں خریدنے کا اعلان کر دیا۔کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال نے کہا کہ نوجوان افسروں کیلئے کاریں خریدی جائیں گی، آپریشنز اور سیلز ٹیکس چیکنگ کیلئے افسر کا وزٹ ضروری ہوتا ہے، کمیٹی کے اعتراض کا شافی جواب دیا ہے، ٹیکس اہداف پورے کریں گے۔شہر قائد میں سب سے زائد ٹیکس کلیکشن کے حوالے سے ایف بی آر چیئرمین نے وضاحت دیتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی میں بڑی کمپنیز کے ہیڈ کوارٹرز ہیں، یہاں ملٹی نیشنلز کے بھی ہیڈ کوارٹرز ہیں، ٹیکس کلیکشن کا عمل اْدھر سے ریکارڈ میں آتا ہے۔کراچی سے زائد ٹیکس آنے لیکن رقم نہ لگنے سے متعلق سوال پر ان کا کہنا تھا یہ معاملہ مالی، فیڈرل ازم اور آئین میں طے ہے۔ ٹریکنگ سسٹم ٹرک کے ساتھ گاڑیوں میں بھی 2 سے 3 مہینے میں نصب ہو جائے گا، سیمنٹ کی قیمت کے معاملے پر مسابقی کمیشن کو کام کرنا چاہئے۔واضح رہے کہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے ایف بی آر افسروں کیلئے گاڑیوں کی خریداری ٹیکس اہداف پورے ہونے سے مشروط کرنے کی ہدایت کی تھی۔خیال رہے کہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے ایف بی آر افسروں کے لیے 6 ارب مالیت کی 1010 گاڑیاں خریدنے پر شدید برہمی کا اظہار کیا تھا جبکہ سینیٹ کمیٹی برائے خزانہ کے چیئرمین نے وزیر خزانہ کو خط لکھ کر گاڑیوں کی خریداری کے لیے رقم کی ادائیگی نہ کرنے کا مطالبہ بھی کیا تھا۔