دنیا بھر میں دوران ملازمت حادثات سے سالانہ 2.78 ملین اموات ریکارڈ
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
کولمبیا: کوئلے کی کان میں دھماکے کے بعد امدادی اہلکار جائزہ لے رہے ہیں‘ لاش کو منتقل کیا جارہا ہے
انٹر نیشنل لیبرآرگنائزیشن کے مطابق دنیا بھر میں ملازمتوں کے مقام پر حادثات سے سالانہ ہلاک ہونے والوں کی تعداد 2.78 ملین ریکارڈ ہوئی ہیں۔
غیر ملکی میڈیا میں مزدوروں کی عالمی ادارے کی رپورٹ کے مطابق عالمی سطح پر ہر سال 2.
انٹر نیشنل ویب ڈیسک کے مطابق دفاتر، کارخانوں، فیکٹریوں اور صنعتی علاقوں میں حادثات اور عدم تحفظاتی ماحول سے علاج معالجے کے اخراجات کے بڑھنے سے ملازمین اور ان کے اہلِ خانہ کا معیارِ زندگی بھی متاثر ہوتا ہے۔
اس حوالے سے میڈیا نے بتایا ہے کہ پاکستان میں بھی ہر1 لاکھ ورکرز میں سے سالانہ11 سو سے زائد ملازمین دوران ملازمت حادثات کا شکار ہوجاتے ہیں۔
اس موقع پر یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ اعداد و شمار کی کلکشن اور ناقص مانیٹرنگ نظام کے باعث بعض اوقات حادثات رپورٹ ہی نہیں کیے جا رہے ہیں۔
مذکورہ رپورٹ کے پیش نظر اعلیٰ حکام کو چاہیے کہ لیبر قوانین میں کچھ ایسی مثبت تبدیلیاں لائی جائیں کہ جس سے کام کی جگہ پر صحت مند اور محفوظ ماحول کی فراہمی ورک فورس اور ان کے اہلِ خانہ کی صحت پر مثبت اثرات کے ساتھ پیداوار میں کمی کے مسائل کے خاتمے میں معاون ثابت ہو سکے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
دنیا کے آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں لاہور ایک بار پھر پہلے نمبر پر
فضائی آلودگی کے حوالے سے مرتب کی گئی فہرست میں پاکستان نے مسلسل اپنی جگہ بنا رکھی ہے، لاہور آج پھر دنیا کے آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں پہلے نمبر پر ہے۔ایئر کوالٹی انڈیکس کے مطابق لاہور میں پرٹیکیولیٹ میٹرز کی مقدار 257 ریکارڈ کی گئی۔دوسری جانب پاکستان کے معاشی حب کراچی کا فضائی معیار بھی مضرِ صحت ہے۔ کراچی آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں تیسرے نمبر پر ہے جس کی فضا میں آلودگی 244 پرٹیکیولیٹ میٹر ریکارڈ کی گئی ہے۔ اسی طرح دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں بنگلا دیشی دارالحکومت ڈھاکا دوسرے نمبر پر ہے جس کی فضا میں آلودگی 247 پرٹیکیولیٹ میٹر ریکارڈ کی گئی ہے۔