کولمبیا: کوئلے کی کان میں دھماکے کے بعد امدادی اہلکار جائزہ لے رہے ہیں‘ لاش کو منتقل کیا جارہا ہے

انٹر نیشنل لیبرآرگنائزیشن کے مطابق دنیا بھر میں ملازمتوں کے مقام پر حادثات سے سالانہ ہلاک ہونے والوں کی تعداد 2.78 ملین ریکارڈ ہوئی ہیں۔
غیر ملکی میڈیا میں مزدوروں کی عالمی ادارے کی رپورٹ کے مطابق عالمی سطح پر ہر سال 2.

78 ملین ملازمین اپنی اپنی نوکریوں کے مقام پر حادثات یا پھربیماریوں کی وجہ سے زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں جبکہ مختلف نوعیت کے غیر مہلک 374 ملین حادثات بھی رپورٹ ہو جاتے ہیں۔
انٹر نیشنل ویب ڈیسک کے مطابق دفاتر، کارخانوں، فیکٹریوں اور صنعتی علاقوں میں حادثات اور عدم تحفظاتی ماحول سے علاج معالجے کے اخراجات کے بڑھنے سے ملازمین اور ان کے اہلِ خانہ کا معیارِ زندگی بھی متاثر ہوتا ہے۔
اس حوالے سے میڈیا نے بتایا ہے کہ پاکستان میں بھی ہر1 لاکھ ورکرز میں سے سالانہ11 سو سے زائد ملازمین دوران ملازمت حادثات کا شکار ہوجاتے ہیں۔
اس موقع پر یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ اعداد و شمار کی کلکشن اور ناقص مانیٹرنگ نظام کے باعث بعض اوقات حادثات رپورٹ ہی نہیں کیے جا رہے ہیں۔
مذکورہ رپورٹ کے پیش نظر اعلیٰ حکام کو چاہیے کہ لیبر قوانین میں کچھ ایسی مثبت تبدیلیاں لائی جائیں کہ جس سے کام کی جگہ پر صحت مند اور محفوظ ماحول کی فراہمی ورک فورس اور ان کے اہلِ خانہ کی صحت پر مثبت اثرات کے ساتھ پیداوار میں کمی کے مسائل کے خاتمے میں معاون ثابت ہو سکے۔

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

مصنوعی ذہانت کی دنیا میں چین امریکا کو پیچھے چھوڑنے کے قریب پہنچ گیا

چین مصنوعی ذہانت (اے آئی) کی کارکردگی میں امریکا کو پیچھا چھوڑنے کے بالکل قریب پہنچ گیا ہے۔

اسٹینفورڈ یونیورسٹی کی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ چین کے مختلف اے آئی ماڈلز نے 2024 کے آخر تک اہم بینچ مارکس پر معائنے میں امریکی ماڈلز کے ساتھ تقریباً برابری کا سکور حاصل کر لیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: امریکا میں سرکاری ڈیوائسز میں ‘ڈیپ سیک’ سمیت چین کی دیگر اے آئی اپیس کے استعمال پر پابندی

رپورٹ کے مطابق، امریکا کی چین پر برتری MMLU پر 0.3%، MMMU پر 8.1%، MATH پر 1.6% اور HumanEval ٹیسٹ پر 3.7% تک کم ہوگئی ہے۔ یہ اعداد و شمار 2023 کے آخر میں اسی بینچ مارکس پر بالترتیب 17.5%، 13.5%، 24.3%، اور 31.6% تھی۔

یہ بینچ مارکس اے آئی ماڈلز کی مختلف صلاحیتوں کا تجزبہ کرتے ہیں۔ مثلاً MMLU عمومی علم کا اندازہ لگاتا ہے، MMMU مشترکہ متن اور تصویر کی سمجھ کو ٹیسٹ کرتا ہے، MATH پیچیدہ ریاضی کے مسائل حل کرنے کی صلاحیت کو دیکھتا ہے، اور HumanEval کوڈ بنانے کا اندازہ لگاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: چین نے ’ڈیپ سیک‘ کے بعد ’مینس‘ نامی حیران کن اے آئی ایجنٹ تیار کرلیا

رپورٹ میں یہ بھی سامنے آیا ہے کہ امریکی ماڈلز کو عموماً اپنے چینی ہم منصبوں کے مقابلے میں زیادہ تربیت کی ضرورت ہوتی ہے، اس کے علاوہ چینی ماڈلز پر اٹھنے والے اخراجات امریکی ماڈلز پر ہونے والے خرچے سے سے کم بتایا جارہا ہے۔ چین کے ڈیپ سیک وی تھری کی تربیت کی لاگت لاکھوں ڈالر میں رپورٹ کی گئی ہے، لیکن دوسری طرف کچھ اعلیٰ امریکی ماڈلز کے لیے اعداد و شمار 100 ملین ڈالر یا حتیٰ کہ 1 بلین ڈالر تک بتائے گئے ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چین عالمی سطح پر اے آئی کی اشاعتوں اور پیٹنٹس میں سب سے آگے ہے۔ 2024 میں چینی اداروں نے 15 اہم اے آئی ماڈلز تیار کیے، امریکا نے 40 اور یورپ نے 3 ماڈلز بنائے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکا اے آئی چین ڈیپ سیک مینس

متعلقہ مضامین

  • کراچی سمیت سندھ کے کئی علاقے شدید گرمی کی لپیٹ میں
  • سمندرپارپاکستانیوں کی ترسیلات زرمیں 9ماہ کے دوران 33.2فیصد اضافہ
  • پاکستان سولر پینلز درآمد کرنیوالا دنیا کا سب سے بڑا ملک بن گیا
  • پاکستان کی امریکا کو برآمدات میں 8ماہ کے دوران اضافہ ریکارڈ
  • پاکستان نے سولر پینلز درآمد کرنے میں دنیا کو پیچھے چھوڑ دیا
  • مصنوعی ذہانت کی دنیا میں چین امریکا کو پیچھے چھوڑنے کے قریب پہنچ گیا
  • کراچی، ہیوی ٹریفک سے اموات کا سلسلہ تھم نہ سکا، ٹرالر کی ٹکر سے 2 نوجوان جاں بحق
  • خاتون کا انوکھا کارنامہ، دنیا کا سب سے بڑا مُنہ کھولنے کا عالمی ریکارڈ بنا ڈالا
  • مادیت کی زنجیروں سے نجات
  • مالی سال کے پہلے 9 ماہ کے دوران پاکستان میں گاڑیوں کی فروخت میں46 فیصد اضافہ