بھارت اور چین بھی دوستی کی راہ پر : ہم کہاں کھڑے ہیں؟
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
بھارت اور چین نے دوطرفہ تعلقات بہتر بنانے اور رابطے مزید بہتر بنانے پر اتفاق کرلیا ہے۔ دونوں ملکوں نے اعلیٰ سطح کی بات چیت کے دوران کیلاش مان سرور یاترا اور پروازیں بحال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
بھارت کے سیکریٹری خارجہ وکرم مسری نے بیجنگ میں چینی ہم منصب وانگ یی سے ملاقات کی ہے۔ دونوں سیکریٹریز خارجہ کے درمیان دوطرفہ تعلقات بہتر بنانے اور عوامی سطح کے رابطے بحال کرنے کے حوالے سے بات چیت ہوئی اور انہوں نے اس بات پر اتفاق کرلیا کہ اشتراکِ عمل کی سطح مزید بلند کی جانی چاہیے۔
کیلاش مان سرور یاترا 2020 سے بند ہے۔ نئی دہلی اور بیجنگ نے اس یاترا کو اس کے ساتھ پروازوں کو بھی بحال کرنے پر اتفاق کرلیا ہے۔ کیلاش مان سروور یاترا رواں سال موسمِ گرما میں بحال کی جائے گی۔ اس حوالے سے تمام معاملات دونوں ملکوں کے درمیان پہلے سے موجود میکینزم کے تحت طے کیے جائیں گے۔ دونوں ملکوں کے سیکریٹریز خارجہ نے گفت و شنید کے دوران پن بجلی کے منصوبوں اور دیگر معاملات کے حوالے سے ماہرین کی سطح پر میٹنگز منعقد کرنے پر بھی رضامندی ظاہر کی۔
وکرم مسری نے چین کے دو روزہ دورے میں سیکریٹری خارجہ اور نائب وزیر کی سطح کے میکینزم کے حوالےسے ملاقاتیں کیں۔ یہ میٹنگز اکتوبر میں روس کے علاقے کازان میں بھارت کے وزیرِاعظم نریندر مودی اور چینی صدر شی جن پنگ کے درمیان ملاقات اور گفت و شنید کے حوالے سے تھیں۔ بھارت اور چین نے میڈیا اور تھنک ٹینک لیول پر بھی رابطے بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔
واضح رہے کہ رواں سال بھارت اور چین کے سفارتی تعلقات کی پچھترویں سالگرہ منائی جارہی ہے۔ اس سلسلے میں عوامی رابطے بڑھانے سے متعلق بات چیت بھی جاری ہے
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: بھارت اور چین پر اتفاق کے حوالے حوالے سے
پڑھیں:
متنازعہ وقف بل کے باعث پورا بھارت ہنگاموں کی لپیٹ میں آگیا
بھارت میں مودی حکومت کی جانب سے پاس کیے جانے والے وقف بل کے بعد پورا ملک ہنگاموں کی لپیٹ میں آگیا ہے۔
اس نئے قانون کو بی جے پی حکومت کی طرف سے مسلمانوں کے حقوق سلب کرنے کی ایک اور سازش قرار دی جارہی ہے۔
متنازعہ بل کے خلاف مغربی بنگال میں شدید مظاہرے ہوئے۔ مغربی بنگال کے علاقے مرشد آباد میں وقف بل کے خلاف احتجاج خون کی ہولی میں تبدیل ہوگیا۔
یہ بھی پڑھیے: بھارت: اپوزیشن جماعتوں کا ’وقف بل 2024‘ کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے چیلنج کرنے کا عہد
مظاہرین پر احتجاج کے دوران پولیس نے شدید لاٹھی جارج اور شیلنگ بھی کی۔
مظاہرین کی جانب سے سڑکیں بلاک اور نیشنل ہائی ویز بند کردیے گئے ہیں جبکہ انہوں نے بی جے پی حکومت کو پورا بھارت بند کرنے کی دھمکی بھی دے دی ہے۔
بھارتی پولیس نے ممنوعہ احکامات جاری کرتے ہوئے انٹرنیٹ معطل کر دیا۔
اپوزیشن جماعتوں، مسلم تنظیموں اور انسانی حقوق کے گروپوں کی جانب سے بھی ملک بھر میں احتجاج کی کال دی گئی ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق کولکتہ، رانچی، احمد آباد، بہار اور منی پور سمیت متعدد شہروں میں بھی مظاہرے پھوٹ پڑے۔
یہ بھی پڑھیے: مودی سرکار کا وقف ترمیمی بل کی آڑ میں مسلمانوں کی زمینیں ہتھیانے کا حربہ
صرف چند گھنٹوں میں عوام بڑی تعداد میں سڑکوں پر نکل آئے اور ’وقف بل واپس لو‘ کے نعرے لگائے۔
اس بل کے ذریعے مسلمانوں کی مساجد، درگاہوں اور دیگر زمینوں کو سرکاری تحویل میں لینے کی تیاری ہورہی ہے۔ اس اقدام کو عالمی طور پر تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
انڈیا بھارت مظاہرے وقف بل