Jasarat News:
2025-01-29@02:54:59 GMT

بھارت اور چین بھی دوستی کی راہ پر : ہم کہاں کھڑے ہیں؟

اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT

بھارت اور چین بھی دوستی کی راہ پر : ہم کہاں کھڑے ہیں؟

بھارت اور چین نے دوطرفہ تعلقات بہتر بنانے اور رابطے مزید بہتر بنانے پر اتفاق کرلیا ہے۔ دونوں ملکوں نے اعلیٰ سطح کی بات چیت کے دوران کیلاش مان سرور یاترا اور پروازیں بحال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

بھارت کے سیکریٹری خارجہ وکرم مسری نے بیجنگ میں چینی ہم منصب وانگ یی سے ملاقات کی ہے۔ دونوں سیکریٹریز خارجہ کے درمیان دوطرفہ تعلقات بہتر بنانے اور عوامی سطح کے رابطے بحال کرنے کے حوالے سے بات چیت ہوئی اور انہوں نے اس بات پر اتفاق کرلیا کہ اشتراکِ عمل کی سطح مزید بلند کی جانی چاہیے۔

کیلاش مان سرور یاترا 2020 سے بند ہے۔ نئی دہلی اور بیجنگ نے اس یاترا کو اس کے ساتھ پروازوں کو بھی بحال کرنے پر اتفاق کرلیا ہے۔ کیلاش مان سروور یاترا رواں سال موسمِ گرما میں بحال کی جائے گی۔ اس حوالے سے تمام معاملات دونوں ملکوں کے درمیان پہلے سے موجود میکینزم کے تحت طے کیے جائیں گے۔ دونوں ملکوں کے سیکریٹریز خارجہ نے گفت و شنید کے دوران پن بجلی کے منصوبوں اور دیگر معاملات کے حوالے سے ماہرین کی سطح پر میٹنگز منعقد کرنے پر بھی رضامندی ظاہر کی۔

وکرم مسری نے چین کے دو روزہ دورے میں سیکریٹری خارجہ اور نائب وزیر کی سطح کے میکینزم کے حوالےسے ملاقاتیں کیں۔ یہ میٹنگز اکتوبر میں روس کے علاقے کازان میں بھارت کے وزیرِاعظم نریندر مودی اور چینی صدر شی جن پنگ کے درمیان ملاقات اور گفت و شنید کے حوالے سے تھیں۔ بھارت اور چین نے میڈیا اور تھنک ٹینک لیول پر بھی رابطے بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔

واضح رہے کہ رواں سال بھارت اور چین کے سفارتی تعلقات کی پچھترویں سالگرہ منائی جارہی ہے۔ اس سلسلے میں عوامی رابطے بڑھانے سے متعلق بات چیت بھی جاری ہے

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: بھارت اور چین پر اتفاق کے حوالے حوالے سے

پڑھیں:

پانچ سال بعد نئی دہلی سے بیجنگ کی پروازیں شروع ہونے جا رہی ہیں

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 28 جنوری 2025ء) چین اور بھارت کے مابین پروازوں کا سلسلہ ابتدا میں کووڈ انیس کی وبا کے سبب روک دیا گیا تھا۔ پھر بعد میں بیجنگ اور نئی دہلی کے درمیان بگڑتے ہوئے تعلقات کی وجہ سے یہ سلسلہ دوبارہ شروع ہی نہیں ہو پایا۔

بھارتی وزارت خارجہ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان براہ راست فضائی خدمات دوبارہ شروع کرنے کا ایک اصولی معاہدہ طے پا گیا ہے۔

مزید یہ کہ متعلقہ تکنیکی حکام جلد از جلد اس مقصد کے لیے ایک تازہ ترین فریم ورک کے ساتھ ملاقات کریں گے اور اس بات چیت کو آگے بڑھائیں گے۔

چین تبت میں دنیا کا سب سے بڑا ہائیڈرو پاور ڈیم تعمیر کررہا ہے

بھارتی خارجہ سکریٹری کا دورہ بیجنگ

بھارت کے خارجہ سکریٹری وکرم مصری دو روز قبل چین کے دورے پر بیجنگ پہنچے تھے، جہاں انہوں نے نائب چینی وزیر خارجہ سن ویڈونگ، وزیر خارجہ وانگ یی اور کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کے بین الاقوامی محکمہ کے وزیر لیو جیان چاؤ سے ملاقات کی۔

(جاری ہے)

ان ملاقاتوں کے اختتام پر دونوں ممالک نے رواں برس گرمیوں میں کیلاش مانسروور یاترا دوبارہ شروع کرنے اور دونوں دارالحکومتوں کے درمیان براہ راست پروازوں کی بحالی پر اتفاق کیا۔

بھارت اور چین میں سرحدی تجارت دوبارہ شروع کرنے پر اتفاق

کیلاش مانسروور یاترا

واضح رہے کہ کیلاش مانسروور کی یاترا پہاڑ کیلاش اور تبت میں مانسروور جھیل کی ایک مذہبی یاترا ہے، جو ہندوؤں، جینوں، تبتیوں اور بون مذہب کے پیروکاروں کے لیے بہت ہی مقدس زیارت سمجھی جاتی ہے۔

دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی کے سبب کئی برسوں سے بھارتی پیروکار یاترا سے محروم رہے ہیں۔

نئی دہلی میں وزارت خارجہ کی طرف سے جاری ایک بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ صحافیوں اور تھنک ٹینکس کے لیے ویزا جاری کرنے اور سرحد پار دریاؤں کے ڈیٹا کو شیئر کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا ہے۔ اس سے قبل دسمبر میں بھارتی قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈؤوال نے بیجنگ کا دورہ کیا تھا اور تب بھی دونوں ملکوں نے باہمی رشتوں کو بہتر کرنے پر زور دیا تھا۔

چینی وزیر خارجہ اور بھارتی قومی سلامتی مشیر کے مابین آج اہم بات چیت

بیجنگ اور نئی دہلی کے درمیان میل جول کی کوشش

بھارتی میڈیا اداروں کی رپورٹس کے مطابق کووڈ وبا سے پہلے چین اور بھارت کے درمیان ماہانہ تقریباً 500 براہ راست پروازیں اڑا کرتی تھیں۔ پھر سن 2020 کے وسط میں ہمالیائی خطہ لداخ کی وادی گلوان کے پاس ایک متنازعہ سرحد پر چین اور بھارتی فوجیوں کے درمیان خونریز جھڑپ کے سبب کشیدگی میں اضافہ ہو گیا۔

فوجیں لڑائیاں لیکن معشتیں جنگیں جیتتی ہیں، نیٹو عہدیدار

اس واقعے کے بعد سے بھارت نے چین کے لیے مسافروں کی پروازوں کو باضابطہ طور پر بند کر دیا اور ٹک ٹاک سمیت متعدد چینی ایپس پر پابندی لگانے کے ساتھ ہی ملک میں چینی سرمایہ کاری کو بھی بڑی حد تک محدود کر دیا تھا۔ گرچہ بعد ازاں بھارت اور ہانگ کانگ کے درمیان فضائی رابطہ بحال ہو گیا تھا، لیکن سرزمین چین کے لیے پروازیں ابھی تک بند ہیں۔

چین کی وزارت خارجہ نے پیر کو پروازیں دوبارہ شروع کرنے کے معاہدے کا خاص طور پر ذکر نہیں کیا، تاہم ایک بیان میں کہا کہ دونوں ممالک گزشتہ سال سے ہی اپنے تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ چینی وزارت خارجہ نے کہا کہ چین بھارت تعلقات کی بہتری اور ترقی دونوں ممالک کے بنیادی مفاد میں ہے۔

ص ز/ ج ا (اے ایف پی، روئٹرز)

متعلقہ مضامین

  • چین اور بھارت کا دو طرفہ براہ راست پروازیں دوبارہ شروع کرنے کا اعلان
  • پانچ سال بعد نئی دہلی سے بیجنگ کی پروازیں شروع ہونے جا رہی ہیں
  • چین، بھارت براہ راست فضائی سروس دوبارہ شروع کرنے پر رضامند
  • بھارت اور چین کا تقریباً 5 سال بعد پروازیں بحال کرنے پر اتفاق
  • پاکستان چین دوستی کو نشانہ بنانے والی قیاس آرئیوں کو مسترد کرے ہیں : دفتر خارجہ 
  • چین اور بھارت کا 5 سال بعد براہ راست پروازیں شروع کرنے پر اتفاق
  • پاک چین دوستی کو نشانہ بنانے کے بے بنیاد الزامات کو واضح طور پر مسترد کردیا ہے:ترجمان دفتر خارجہ
  • پاک چین دوستی کو نشانہ بنانے کے بے بنیاد الزامات مسترد
  • دفتر خارجہ نے پاک چین دوستی بارے بین الاقوامی جریدے کی رپورٹ مسترد کردی