اڈیالہ جیل میں علی امین گنڈاپور کی عمران خان سے غیر معمولی ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 27 جنوری2025ء) اڈیالہ جیل میں علی امین گنڈاپور کی عمران خان سے غیر معمولی ملاقات، وزیراعلی خیبرپختونخواہ کی گاڑی کو بغیر روک ٹوک کے اڈیالہ جیل میں داخلے کی اجازت ملی، جیل قوائد سے ہٹ کر ملاقات کا اہتمام کیا گیا۔ تصیلات کے مطابق پیر کی شب کو وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے بانی پی ٹی آئی عمران خان سے اڈیالہ جیل میں ایس او پی سے ہٹ کر غیر معمولی ملاقات کی، علی امین مکمل سرکاری پروٹوکول کے ساتھ اڈیالہ جیل پہنچے جہاں وزیراعلی کی گاڑی کو بغیر روک ٹوک کے گیٹ نمبر 5 سے اندر جانے کی اجازت دی گئی۔
ملاقات کے لیے بانی پی ٹی آئی کو جیل سیل سے کانفرنس روم منتقل کیا گیا، ذرائع کے مطابق عمران خان اور وزیراعلی کے درمیان ملاقات میں صوبے میں امن وامان کی صورتحال، ترقیاتی منصوبوں، پارٹی امور اور سیاسی معاملات پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔(جاری ہے)
ملاقات میں 8 فروری کو پشاور میں جلسے کے حوالے سے مختلف امور پر بات چیت ہوئی اوربانی پی ٹی آئی نے وزیراعلی کو مختلف ہدایات دی، کانفرنس روم میں بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ایک گھنٹے کی ملاقات کے بعد وزیراعلی کے پی میڈیا سے گفتگو کیے بغیر اسلام آباد روانہ ہوگئے۔
واضح رہے کہ یہ ملاقات ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب علی امین گنڈاپور کو تحریک اںصاف خیبرپختونخواہ کی صدارت سے ہٹائے جانے کے بعد انہیں وزارت اعلٰی سے ہٹائے جانے کی قیاس آرائیاں بھی کی جا رہی ہیں۔.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے علی امین گنڈاپور اڈیالہ جیل میں پی ٹی آئی
پڑھیں:
اڈیالہ جیل میں امریکی پاکستانیوں کے گروپ کی عمران خان سے اہم ملاقات ہوئی، انگریزی روزنامے کا دعویٰ
انگریزی روزنامے دی نیوز کے مطابق سابق وزیر اعظم اور جیل میں بند پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین عمران خان نے گزشتہ سال نومبر میں ایک ایسے شخص سے طویل بات چیت کی تھی جو اب اعلیٰ حکام کے ساتھ حالیہ اہم بات چیت کا حصہ ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ قومی انگریزی روزنامے کی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اڈیالہ جیل میں امریکی پاکستانیوں کے گروپ کی عمران خان سے اہم ملاقات ہوئی ہے۔ انگریزی روزنامے دی نیوز کے مطابق سابق وزیر اعظم اور جیل میں بند پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین عمران خان نے گزشتہ سال نومبر میں ایک ایسے شخص سے طویل بات چیت کی تھی جو اب اعلیٰ حکام کے ساتھ حالیہ اہم بات چیت کا حصہ ہیں۔ دی نیوز کے مطابق یہ مذاکرات عمران خان کی رہائی اور پی ٹی آئی اور طاقتور حکام کے درمیان تعلقات کو بہتر بنانے کیلئے ممکنہ طریقے تلاش کرنے کے بارے میں ہیں۔ انتہائی موقر ذرائع نے بتایا ہے کہ امریکی پاکستانیوں کے ایک گروپ کے گزشتہ ماہ (مارچ) کے تیسرے ہفتے میں عمران خان کے ساتھ مذاکرات سے بہت پہلے اڈیالہ جیل میں عمران خان اور ایک ایسے شخص کے درمیان بات چیت کے کئی سیشنز منعقد ہوئے تھے، یہ شخص اب حالیہ مذاکرات اور بات چیت کا حصہ ہے۔ عمران خان اور طاقتور پاکستانی انتظامیہ کے درمیان تعطل کو ختم کرنے کیلئے جو کوششیں ہو رہی ہیں اُن میں فوُڈ اور ریئل اسٹیٹ کی امریکی پاکستانی شخصیت تنویر احمد، تحریک انصاف امریکا چیپٹر کے سینئر رہنما عاطف خان، سردار عبد السمیع، ڈاکٹر عثمان ملک، ڈاکٹر سائرہ بلال اور ڈاکٹر محمد منیر شامل ہیں۔
جیل میں عمران خان سے ملاقات کرنے والے امریکی پاکستانی افراد دو دہائیوں سے عمران خان کے ذاتی دوست اور انہیں عطیات دیتے رہے ہیں، جب عمران خان وزیراعظم تھے تب بھی ملاقات کیلئے آتے رہتے تھے اور امریکا سے پاکستان آنے والے وفد کو جوڑنے میں بھی انہوں نے اہم کردار ادا کیا۔ اِن دو ملاقاتوں کے دوران جو کچھ ہوا؛ ان کے متعلق معتبر ذرائع نے دلچسپ معلومات شیئر کی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال امریکی پاکستانیوں کے ساتھ نومبر میں ہوئی ملاقات کے دوران عمران خان نے حکومت اور اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مفاہمت کی ضرورت کو سمجھا اور معاملات کے حل کیلئے تقریباً حامی ظاہر کی اور پھر انہیں یقین دلایا گیا کہ لاکھوں لوگ اسلام آباد لانگ مارچ میں شامل ہوں گے جس سے اس قدر افراتفری پیدا ہو گی کہ نظام کو فیصلہ کن مذاکرات کی طرف لایا جا سکے گا۔ ذرائع کے مطابق خیبر پختونخوا کے 3 سینئر رہنماؤں نے عمران خان کو یقین دلایا کہ لاکھوں لوگ اسلام آباد پر دھاوا بول دیں گے اور پی ٹی آئی کی شرائط پر عمران خان کو رہا کرایا جائے گا۔ اُس وقت بشریٰ بی بی اس پورے منظرنامے میں شامل نہیں تھیں اور ان کی شمولیت کے حوالے سے بھی کوئی فیصلہ نہیں ہوا تھا۔ ذرائع کا بتانا ہے کہ عمران خان اس مارچ کی کامیابی کیلئے اس قدر پرامید تھے کہ انہوں نے امریکی پاکستانیوں کے ساتھ مذاکرات ختم کرنے کا فیصلہ کیا۔