گنڈاپور کی عمران خان سے اڈیالہ جیل میں غیرمعمولی ملاقات، پارٹی امور اور سیاسی معاملات پر گفتگو
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
گنڈاپور کی عمران خان سے اڈیالہ جیل میں غیرمعمولی ملاقات، پارٹی امور اور سیاسی معاملات پر گفتگو WhatsAppFacebookTwitter 0 27 January, 2025 سب نیوز
راولپنڈی (آئی پی ایس )وزیراعلی کے پی کی بانی پی ٹی آئی سے غیر معمولی ملاقات، دونوں کے درمیان ملاقات ایک گھنٹے تک جاری رہی، ملاقات میں کے پی کے میں امن وامان کی صورتحال، پارٹی امور اور سیاسی معاملات پر گفتگو ہوئی۔
وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے بانی پی ٹی آئی عمران خان سے اڈیالہ جیل میں ایس او پی سے ہٹ کر غیر معمولی ملاقات کی، علی امین مکمل سرکاری پروٹوکول کے ساتھ اڈیالہ جیل پہنچے جہاں وزیراعلی کی گاڑی کو بغیر روک ٹوک کے گیٹ نمبر 5 سے اندر جانے کی اجازت دی گئی۔
ملاقات کے لیے بانی پی ٹی آئی کو جیل سیل سے کانفرنس روم منتقل کیا گیا، ذرائع کے مطابق عمران خان اور وزیراعلی کے درمیان ملاقات میں صوبے میں امن وامان کی صورتحال، ترقیاتی منصوبوں، پارٹی امور اور سیاسی معاملات پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔
ملاقات میں 8 فروری کو پشاور میں جلسے کے حوالے سے مختلف امور پر بات چیت ہوئی اوربانی پی ٹی آئی نے وزیراعلی کو مختلف ہدایات دی، کانفرنس روم میں بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ایک گھنٹے کی ملاقات کے بعد وزیراعلی کے پی میڈیا سے گفتگو کیے بغیر اسلام آباد روانہ ہوگئے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: اڈیالہ جیل
پڑھیں:
جیل رولز کے تحت عمران خان کی بیرون ملک بچوں سے فون پر بات نہیں کروا سکتے، سپریٹینڈنٹ اڈیالہ جیل
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے بانی پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) عمران خان کی ذاتی معالج،اہلیہ سے ملاقات اور بیٹوں سے فون کال پر بات کروانے سے متعلق درخواست پر سماعت کی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے سپریٹینڈنٹ اڈیالہ جیل کے بیانات کے بعد بانی پی ٹی آئی کی درخواست ہدایات کے ساتھ نمٹا دی۔ بانی پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چوہدری اور سپریٹینڈنٹ اڈیالہ جیل غفور انجم عدالت میں پیش ہوئے۔ چیف جسٹس نے سپریٹینڈنٹ اڈیالہ جیل سے استفسار کیا کہ یہ درخواست سہولیات سے متعلق ہے آپ نے درخواست گزار کو کیا سہولیات دیں۔ سپریٹینڈنٹ اڈیالہ نے جواب دیا کہ کیٹیگری بی کے تحت تمام سہولیات دی جا رہی ہیں۔ ٹی وی اوراخبار دیا جا رہا ہے۔ ایک باورچی بھی دیا گیا ہے۔
سپریٹینڈنٹ اڈیالہ جیل نے مزید کہا کہ جیل میں ہفتے میں 2 مرتبہ ملاقات کی اجازت ہے لیکن ہم 3،4 مرتبہ بھی ملاقات کروا دیتے ہیں۔ سزا ہونے سے پہلے بشریٰ بی بی کو ملوایا جاتا تھا سزا ہونے کے بعد ملاقات کروا دیں گے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ بچوں سے فون کال پر بات کروانے کی بھی درخواست ہے جس پر سپریٹینڈنٹ اڈیالہ جیل نے بتایا کہ ہم بیرون ملک کالز اس لیے نہیں کروا سکتے کیونکہ ہمارے پاس 8 ہزار قیدی ہیں۔ اگر اجازت دی گئی تو دیگر قیدی اسکو عدالت میں چیلنج کر سکتے ہیں۔ ہمارے پاس 25 بیرونی ممالک کے قیدی بھی موجود ہیں۔ اگر ہم بات کرائیں گئے تو ایک ٹرینڈ سیٹ ہو جائے گا۔ جیل رولز اور حکومت کی جانب سے انٹرنیشنل کالز کی اجازت نہیں۔ جب قیدی اتا ہے تو اس کو ایک کوڈ دیا جاتا ہے جس سے وہ فون کال کر سکتا ہے۔
سپریٹینڈنٹ اڈیالہ جیل نے مزید کہا کہ ملاقات تواتر کے ساتھ ہو رہی ہیں جب ٹرائل آ جائے تو ملاقات ملتوی ہو جاتی ہے۔ ان کے بھی مسائل ہیں بہت لوگ ہیں یہ اور ملنے والا ایک ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ میں اس معاملے میں نہیں پڑنا چاہتا۔
عمران خان کے وکیل فیصل چوہدری کا موقف تھا کہ پرائیویٹ ڈاکٹرز کو بھی ملنے کی اجازت دی گئی تھی۔ بانی پی ٹی آئی کو 6 اخبارات پڑھنے کی اجازت ہے لیکن 2 اخبارات دئیے گئے ہیں۔ سپرٹنڈنٹ اڈیالہ جیل نے جواب دیا کہ اڈیالہ جیل میں صحت کی سہولیات پاکستان میں سب سے بہترین ہیں، ڈاکٹر روزانہ کی بنیاد چیک اپ کرتے ہیں۔ بانی پی ٹی آئی 16 ٹی وی چینلز دیکھتے ہیں اور ان کو 2 اخبارات دئیے گئے ہیں۔عدالت نے ہدایات کے ساتھ بانی پی ٹی آئی کی جیل سہولیات فراہم کرنے کی درخواست نمٹا دی۔