دفتر خارجہ نے چین کی پالیسیوں کے حوالے سے پاکستانی عزم کو نشانہ بنانے والے ’بے بنیاد‘ الزامات مسترد کرتے ہوئے زور دیا ہے کہ بیجنگ اسلام آباد کا ہر موسم میں اسٹریٹجک پارٹنر ہے۔ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے پاک چین دوستی کو نشانہ بنانے کے بے بنیاد الزامات کو واضح طور پر مسترد کردیا ہے۔ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے ون چائنا پالیسی کے بنیادی اصول کے حوالے سے پاکستان کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا۔انہوں نے کہا کہ یہ اصول پاکستان کی خارجہ پالیسی کی ایک مستقل بنیاد ہے، پالیسی کے بنیادی اصول میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ان کا کہنا تھا کہ چین پاکستان کا ہر موسم کا اسٹریٹجک پارٹنر ہے.

پاک چین رشتہ باہمی اعتماد، مشترکہ اقدار، بنیادی تشویش کے مسائل پر تعاون اور علاقائی اور عالمی استحکام کے عزم سے نمایاں ہے۔

واضح رہے کہ دفتر خارجہ کی جانب سے یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے، جب سوشل میڈیا پر اس حوالے سے مختلف پوسٹس کی گئی اور مقامی اور ایک بھارتی میڈیا رپورٹ میں بھی یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ محسن نقوی نے چین کی حکمران جماعت کمیونسٹ پارٹی کے خلاف مہم چلانے والے لابنگ گروپ کی میزبانی میں ایک تقریب میں شرکت کی تھی۔وفاقی وزیر داخلہ نے امریکی شہر ہیوسٹن میں میڈیا سے گفتگو کے دوران ان رپورٹس کو پروپیگنڈا قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ انہوں نے دورہ امریکا کے دوران چین کے خلاف کسی تقریب میں شرکت نہیں کی۔ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان کی جانب سے جاری آج بیان میں ان رپورٹس کو مسترد کرتے ہوئے زور دیا گیا کہ چین پاکستان کا ’ہر موسم کا اسٹریٹجک پارٹنر‘ ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ میڈیا میں کی جانے والی قیاس آرائیوں کو پاک-چین دوستی کو نشانہ بنانے کے بے بنیاد الزامات کو یکسر مسترد کرتے ہیں۔اعلامیے کے مطابق ترجمان شفقت علی خان نے ون چائنا پالیسی کے بنیادی اصول کے لیے پاکستان کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا، جو پاکستان کی خارجہ پالیسی کی ایک مستقل بنیاد ہے اور اس میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ یہ رشتہ باہمی اعتماد، مشترکہ اقدار، بنیادی تشویش کے مسائل پر حمایت اور علاقائی اور عالمی استحکام کے عزم سے نمایاں ہے۔

واضح رہے کہ اسلام آباد اور بیجنگ کے تاریخی طور پر مضبوط سفارتی تعلقات برقرار رہے ہیں. 2013 سے پاکستان کے لیے چینی سرمایہ کاری اور مالی معاونت ملک کی مشکلات کا شکار معیشت کے لیے باعثِ فخر رہی. جس میں قرضوں کی توسیع شامل ہے.تاکہ اسلام آباد ایسے وقت میں بیرونی مالیاتی ضروریات کو پورا کر سکے جب غیر ملکی ذخائر انتہائی کم تھے۔بیجنگ نے بیلٹ اینڈ روڈ اسکیم کے تحت پاک-چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تحت سڑکوں، بنیادی ڈھانچے اور ترقیاتی منصوبوں میں 65 ارب ڈالر سے زیادہ کی سرمایہ کاری کی ہے، جسے ملک کی معیشت کے لیے ’لائف لائن‘ کہا جاتا ہے۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: ترجمان دفتر خارجہ کو نشانہ بنانے شفقت علی خان بے بنیاد پاک چین کے لیے

پڑھیں:

چین پاکستان کا سدا بہار اسٹریٹجک پارٹنر ہے، وزارت خارجہ

اعلامیے کے مطابق ترجمان شفقت علی خان نے ون چائنا پالیسی کے بنیادی اصول کے لیے پاکستان کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا، جو پاکستان کی خارجہ پالیسی کی ایک مستقل بنیاد ہے۔ اسلام ٹائمز۔ دفتر خارجہ نے چین کی پالیسیوں کے حوالے سے پاکستانی عزم کو نشانہ بنانے والے بے بنیاد الزامات مسترد کرتے ہوئے زور دیا ہے کہ بیجنگ اسلام آباد کا ہر موسم میں اسٹریٹجک پارٹنر ہے۔ واضح رہے کہ دفتر خارجہ کی جانب سے یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے، جب سوشل میڈیا پر اس حوالے سے مختلف پوسٹس کی گئی، اور مقامی اور ایک بھارتی میڈیا رپورٹ میں بھی یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ محسن نقوی نے چین کی حکمران جماعت کمیونسٹ پارٹی کے خلاف مہم چلانے والے لابنگ گروپ کی میزبانی میں ایک تقریب میں شرکت کی تھی۔ وفاقی وزیر داخلہ نے امریکی شہر ہیوسٹن میں میڈیا سے گفتگو کے دوران ان رپورٹس کو پروپیگنڈا قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ انہوں نے دورہ امریکا کے دوران چین کے خلاف کسی تقریب میں شرکت نہیں کی۔

ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان کی جانب سے جاری آج بیان میں ان رپورٹس کو مسترد کرتے ہوئے زور دیا گیا کہ چین پاکستان کا ہر موسم کا اسٹریٹجک پارٹنر ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ میڈیا میں کی جانے والی قیاس آرائیوں کو پاک چین دوستی کو نشانہ بنانے کے بے بنیاد الزامات کو یکسر مسترد کرتے ہیں۔ اعلامیے کے مطابق ترجمان شفقت علی خان نے ون چائنا پالیسی کے بنیادی اصول کے لیے پاکستان کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا، جو پاکستان کی خارجہ پالیسی کی ایک مستقل بنیاد ہے اور اس میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ یہ رشتہ باہمی اعتماد، مشترکہ اقدار، بنیادی تشویش کے مسائل پر حمایت اور علاقائی اور عالمی استحکام کے عزم سے نمایاں ہے۔

واضح رہے کہ اسلام آباد اور بیجنگ کے تاریخی طور پر مضبوط سفارتی تعلقات برقرار رہے ہیں، 2013 سے پاکستان کے لیے چینی سرمایہ کاری اور مالی معاونت ملک کی مشکلات کا شکار معیشت کے لیے باعثِ فخر رہی، جس میں قرضوں کی توسیع شامل ہے، تاکہ اسلام آباد ایسے وقت میں بیرونی مالیاتی ضروریات کو پورا کر سکے جب غیر ملکی ذخائر انتہائی کم تھے۔ بیجنگ نے بیلٹ اینڈ روڈ اسکیم کے تحت پاک-چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تحت سڑکوں، بنیادی ڈھانچے اور ترقیاتی منصوبوں میں 65 ارب ڈالر سے زیادہ کی سرمایہ کاری کی ہے، جسے ملک کی معیشت کے لیے لائف لائن کہا جاتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان چین دوستی کو نشانہ بنانے والی قیاس آرئیوں کو مسترد کرے ہیں : دفتر خارجہ 
  • شرح سود میں ایک فیصد کمی کا اعلان ،تاجر برادری نے مسترد کردیا
  • ون چائنا پولیسی کیلئے پاکستانی عزم کو نشانہ بنانے والے الزامات بے بنیاد ہیں،دفتر خارجہ
  • چین پاکستان کا سدا بہار اسٹریٹجک پارٹنر ہے، وزارت خارجہ
  • پاک چین دوستی کو نشانہ بنانے کے بے بنیاد الزامات مسترد
  • ون چائنا پالیسی کیلئے پاکستانی عزم کو نشانہ بنانے والے الزامات بے بنیاد ہیں، دفتر خارجہ
  • دفتر خارجہ نے پاک چین دوستی بارے بین الاقوامی جریدے کی رپورٹ مسترد کردی
  • چینی سفارتخانے نے بلوچستان میں ترقیاتی منصوبوں سے متعلق ’دی گارجین‘ کا مضمون مسترد کردیا
  • سوڈان میں سعودی اسپتال پر حملے کی مذمت: سعودی عرب کا انسانی قوانین کی پاسداری پر زور