آئی ایم ایف کی شرائط رکاوٹ ورنہ ٹیکس ریٹ فوری کم کردیتا، شہباز شریف
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
اسلام آابد:وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ اگر عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی سخت شرائط نہ ہوتیں تو وہ فوری طور پر ملک بھر میں ٹیکس ریٹ میں 15 فیصد کی کمی کر دیتے۔
وفاقی دارالحکومت میں عالمی معیار کے ہوٹل کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بجلی کے نرخوں میں جلد نمایاں کمی کی جائے گی، جس سے صنعتوں کی کارکردگی بہتر ہوگی اور ملکی برآمدات میں اضافہ ممکن ہوگا۔
وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ موجودہ مالیاتی چیلنجز کے باوجود حکومت ملکی ترقی کے لیے پرعزم ہے اور یہ آئی ایم ایف کا آخری پروگرام ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ مہنگائی کی شرح کم ہوکر 5 فیصد پر آچکی ہے اور پالیسی ریٹ بھی 12فیصد تک لایا گیا ہے، جس سے معیشت کے استحکام کا سفر دوبارہ شروع ہو رہا ہے۔ انہوں نے کاروباری برادری کو یقین دلایا کہ حکومت جلد ہی کاروبار دوست پالیسیوں کا اعلان کرے گی تاکہ معیشت کو مزید سہارا دیا جا سکے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کے لیے خوشی کی خبر؛ بجلی بھی مزید سستی ہوگی
اسلام آباد:وفاقی بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کے لیے خوشی کی خبر ہے جب کہ حکومت نے بجلی مزید سستی کرنے کی نوید بھی سنائی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ نے بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دینے کی نوید سنا دی، انہوں نے کہا کہ بجلی کے بلوں میں بھی جولائی یا اس سے پہلے مزید کمی پر کام جاری ہے۔ اس حوالے سے آئی ایم ایف کے ساتھ رابطے میں ہیں۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ مئی میں اسٹاف لیول معاہدے کی منظوری دے گا۔ تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دینے کا مکمل پلان بنایا جا چکا ہے، جسے آئی ایم ایف کو بھی دکھایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے تمام اہداف پورے کر دیے گئے ہیں۔ کچھ کی تکمیل میں تھوڑی تاخیر ضرور ہوئی لیکن وہ بھی مکمل کیے جا چکے ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ پاکستان کو ایک ارب ڈالر کی اگلی قسط اور کلائمیٹ فنانسنگ کی مد میں بھی فنڈز ملیں گے۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ بجٹ کی تیاری کے لیے سرکاری اور نجی شعبے سے 98 فیصد تجاویز موصول ہو چکی ہیں جن پر حکومت اور نجی شعبہ مل کر کام کر رہے ہیں۔ بجٹ کو اسمبلی میں پیش کرنے سے قبل متعلقہ شعبوں کو آگاہ کر دیا جائے گا کہ کن تجاویز پر عمل درآمد ممکن ہو گا اور جن تجاویز پر عمل نہ ہو سکا، اس کی وجوہات بھی بتائی جائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ یکم جولائی سے بجٹ حتمی شکل میں نافذ کر دیا جائے گا۔ اس کے بعد اس میں کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی تاکہ فوری عمل شروع کیا جا سکے۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ تاجروں سے ٹیکس وصولی میں بہتری آئی ہے لیکن تاجر دوست اسکیم کو ٹیکس وصولی سے نہ جوڑا جائے۔ ٹیکس کا ایک آسان فارم بنایا جا رہا ہے جو ہر شخص خود بھر سکے گا۔ ٹیکس پالیسی کا شعبہ اب وزارتِ خزانہ کے ماتحت کام کرے گا۔