غیر جمہوری رویوں سے تعمیر و ترقی کے عمل میں رکاوٹ ڈالنے کی اجازت نہیں دینگے،وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
اسلام آباد:وزیر اعظم محمد شہباز شریف سے پی ٹی آئی سے مذاکرات کے لیے قائم حکومتی کمیٹی کے ترجمان سینیٹرعرفان صدیقی نے ملاقات کی اورانہیں پی ٹی آئی کمیٹی سے مذاکرات کی تفصیل سے آگاہ کیا۔اس موقع پر وزیراعظم کاکہناتھاکہ سیاسی جماعتوں کے آپس میں رابطے اور مذاکرات جمہوریت کی روح ہیں، ان رابطوں سے ملک اور قوم کو درپیش مسائل حل کرنے کے لیے مشترکہ لائحہ عمل تیار کرنے میں مدد ملتی ہے۔
انہوں نے کہاکہ مذاکرات سے گریز غیر جمہوری رویہ ہے جس سے کشیدگی کا ماحول پیدا ہوتا ہے اور قومی یکجہتی کی فضا کو بھی نقصان پہنچتا ہے۔
شہبازشریف نے کہا کہ پاکستان کو ہنگاموں، محاذ رائی اور تصادم کی نہیں، مفاہمت اور ہم آہنگی کی ضرورت ہے تا کہ قومی معیشت کی تعمیر اور دہشت گردی کے خاتمے جیسے مسائل کے بارے میں مشترکہ حکمت عملی اختیار کی جا سکے۔
وزیراعظم نے کہا کہ اللہ کے فضل و کرم سے ملک ترقی کر رہا ہے اور عالمی سطح پر بھی اس کے وقار میں اضافہ ہو رہا ہے، ہم کسی کو اس امر کی اجازت نہیں دیں گے کہ وہ غیر جمہوری رویوں سے تعمیر و ترقی کے اس عمل کی راہ میں رکاوٹ ڈالے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
چین ہر مشکل میں پاکستان کے ساتھ رہا، نوجوان ہی ترقی کی کنجی ہیں شہباز شریف
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ نوجوانوں کو مواقع دے کر ملکی ترقی کی رفتار بڑھائیں گے۔ نوجوانوں کو آگے بڑھا کر ہی ہم اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کر سکتے ہیں۔چین نے ہر موقع پر پاکستان کا ساتھ دیا، آئی ایم ایف پروگرام کے حصول میں بھی مدد کی۔ تفصیلات کے مطابق زرعی شعبے میں تربیت کے لیے ایک ہزار گریجویٹس میں سے 300 طلبہ کے پہلے بیج کو چین بھجوانے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ہمارے انسٹیٹیوٹس میں سیاست ہوتی رہی ہے، اب ہمیں انہیں دوبارہ زندہ کرنا ہوگا، جہاں نوجوان جاکر ملک کی ترقی کے لیے اپنا حصہ ڈال سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا نوجوان ٹیلنٹ دن رات محنت کرکے پاکستان کی عزت اور ترقی میں اضافہ کرے گا۔ یہ نوجوان ہی ہیں جن سے قوم کو امیدیں وابستہ ہیں۔ چین ہمارا عزیز ترین دوست ہے، آپ وہاں جاکر اپنے شعبوں میں مہارت حاصل کریں اور پاکستان آکر اپنی تعلیم کے ذریعے ملک کو آگے بڑھائیں۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آپ تعلیم حاصل کرنے کے بعد دیہات میں جاکر اپنے شعبوں میں انٹرپرینیور شپ کا آغاز کریں، حکومت آپ کو رعایت دے گی، سہولیات فراہم کرے گی، سبسڈائزڈ قرضے فراہم کیے جائیں گے، جس کے نتیجے میں ملکی زرعی برآمدات میں اضافہ اور بہترین پیداوار تیار ہوگی۔ شہباز شریف نے اپنے خطاب میں کہا کہ میں نے چین کے دورے کے دوران صدر شی جن پنگ کے آبائی علاقے میں واقع زرعی یونیورسٹی کا دورہ کیا تو حیران رہ گیا۔ وہاں زراعت سے متعلق سہولیات اور جدت قابل دید ہے۔ چینی صدر نے ہمارے ایک ہزار نوجوانوں کو تربیت کے لیے چین بھیجنے کی درخواست قبول کی، جس پر میں ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے نوجوان زرعی گریجویٹس چین میں تربیت کے دوران وہاں اس شعبے میں ترقی کا گہرائی سے مطالعہ کریں اور ان کے تجربے سے استفادہ کرکے ملک کو فائدہ پہنچائیں۔ حکومت زرعی شعبے کی استعداد میں خاطر خواہ اضافے کے لیے پرعزم ہے اور یہی وجہ ہے کہ نوجوانوں کو منتخب کرکے اس کام کے لیے آگے بڑھایا جا رہا ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ جن طلبہ کو تربیت کے لیے چین بھیجا جا رہا ہے، ان میں چاروں صوبوں ، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے طلبہ بھی شامل ہیں۔ اس منصوبے میں میرٹ پر کوئی سمجھوتا نہیں کیا گیا۔