بل میں صحافیوں کے خلاف ایسا کچھ نہیں، طلال چودھری
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
سینیٹر طلال چودھری(فائل فوٹو)۔
مسلم لیگ ن کے سینیٹر طلال چودھری نے کہا ہے کہ صحافیوں کے بغیر ایوان نامکمل ہوتا ہے، بل میں صحافیوں کے خلاف ایسا کچھ نہیں ہے، آپ کے خدشات ہم اپنی قیادت تک ضرور پہنچائیں گے۔
سینیٹر طلال چودھری نے ان خیالات کا اظہار احتجاج کرنے والے صحافیوں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
انھوں نے کہا ہم چاہتے ہیں کہ آپ کو اعتماد میں لیا جانا چاہیے، سوشل میڈیا کو ریگولیٹ کرنا وقت کی ضرورت ہے۔ کوئی نہ کوئی کسی پر تہمت تو کسی پر فتویٰ لگا دیا جاتا ہے۔
سینیٹر طلال چودھری نے کہا یہ بل صحافیوں کے خلاف ہو ہی نہیں سکتا اور ہونا بھی نہیں چاہیے۔ سوشل میڈیا کو ریگولیٹ کرنے کی ضرورت ہے اور مجبوری ہے۔
انکا کہنا تھا کہ ہم آپ کی بات اپنے سینئر اور وزیراعظم تک پہنچائیں گے۔ آپ مہربانی کر کے اپنا بائیکاٹ ختم کر دیں۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
سندھ اسمبلی ،پارلیمانی صحافیوں کا پیکا ایکٹ میں ترمیم کیخلاف احتجاج
سندھ اسمبلی کی رپورٹنگ کرنے والے پارلیمانی صحافیوں نے پیر کو پیکا ایکٹ میں ترمیم کے خلاف احتجاج کیا۔ انہوں نے اس قانون کے خلاف سخت نعرے بازی کی اور اسے واپس لینے کا مطالبہ کیا۔اس موقع پر ڈپٹی اسپیکر نے پی پی رکن سعدیہ جاوید سے کہا کہ صحافی احتجاج کررہے ہیں، آپ ترجمان سندھ حکومت ہیں ان سے ملاقات کریں اور ان کا مسئلہ معلوم کریں۔اس موقع پر ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے صوبائی وزیر پارلیمانی امور و قانون ضیا الحسن لنجار نے کہا کہ آج صحافیوں نے پیکا ایکٹ کے خلاف احتجاج کیا۔ وفاقی حکومت نے جو ایکٹ پاس کیا اس پر چیئرمین پی پی پی کابڑا واضح موقف ہے ۔ہم نے یقین دہانی کروائی ہے کہ وفاق کے سامنے کیس رکھیں گے لیکن فیک نیوز کلچر بھی ختم ہونا چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ اکثر کسی کی عزت اچھالی جاتی ہے ،صحافتی تنظیمیں فیک نیوز کلچر کو بھی دیکھیں۔ صحافی بھی معاشرے کا اہم ستون ہیں اور انکی بات سنی جاتی ہے ،حکومت سندھ کی جانب سے یقین دہانی کرواتا ہوں وفاقی حکومت کے سامنے مسئلہ اٹھائیں گے۔