حکومتی اقدامات سے مہنگائی کی شرح 4 فیصد پر آگئی ہے، مصدق ملک
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
وفاقی وزیر پیٹرولیم سینیٹر مصدق ملک نے کہا ہے کہ حکومت کے بروقت انتظامات سے مہنگائی کی شرح 4 فیصد پر آگئی ہے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں مصدق ملک نے کہا کہ حکومت کی ملکی ترقی اور خوشحالی پر خصوصی توجہ مرکوز ہے، عوام کی زندگی میں خوشحالی اور روزگار کی فراہمی ترجیح ہے۔
وفاقی وزیر پیٹرولیم سینیٹر مصدق ملک نے انکشاف کیا ہے کہ ریاستی ادارے 6 ہزار ارب ڈالرز کا نقصان کرچکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کے بر وقت انتظامات سے مہنگائی کی شرح 4 فیصد پر آگئی ہے، دیہی علاقوں میں کھانے پینے کی اشیا کی قیمتوں میں بتدریج کمی آرہی ہے۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ وزیراعظم نے گھریلو صارفین پر کوئی بوجھ نہیں ڈالا،حکومت نے مہنگائی کا خاتمہ کردیا ہے۔ حکومت کی ملک کی معیشت پر خصوصی توجہ ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: مصدق ملک
پڑھیں:
خام مال کی ترسیل، 18 فیصد سیلز ٹیکس ختم کرنیکی تجویز مسترد
اسلام آباد:وزیر اعظم شہباز شریف نے اشیا ، خام مال اور مشینری کی مقامی برآمد کنندگان کو ترسیل پر عائد 18 فیصد سیلز ٹیکس ختم کرنے کی تجویز مسترد کردی کیونکہ وزیر اعظم کا خیال تھا کہ اس کے نتیجے میں عالمی مالیاتی فنڈ کا سخت رد عمل آسکتا ہے.
وزیر اعظم نے یہ تجاویز وزارتی کمیٹی کو واپس بھجوا دی، وہ جمعرات کے روز بیلاروس روانگی سے قبل وزیر اعظم ہاؤس میں منعقدہ ایک اجلاس کی صدارت کررہے تھے.
مزید پڑھیں: ایف بی آر کا ٹیکس چوری روکنے کیلیے نیا اقدام؛ خرید و فروخت کا ریکارڈ اور کوائف لازمی قرار
وزارت منصوبہ بندی احسن اقبال کی جانب سے مقامی ترسیل کاروں پر عائد 18 فیصد سیلز ٹیکس ختم کرنے کی تجویز پیش کی گئی تھی.
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم کی جانب سے ہدایت جاری کی گئی ہیں کہ درآمد کنندگان اور برآمدکنندگان کو یکساں مواقع فراہم کیے جانے چاہئیں اسی لیے کہا جارہا ہے کہ حکومت جلد ہی اس خام مال کی درآمد پر 18 فیصد سیلز ٹیکس عائد کردے گی تاکہ برآمد کنندگان کو شکایت کا موقع نہ مل سکے.
کیونکہ ترسیل پر 18 فیصد سیلز ٹیکس کے نفاذ کے بعد سے صنعت کاروں نے اپنی توجہ خام مال کی درآمد پر کرلی تھی جس سے زرمبادلہ کے ذخائر پر بھی اثر پڑرہا تھا.
مزید پڑھیں: سپریم کورٹ؛ سپر ٹیکس نفاذ کیخلاف کیس کی سماعت روزانہ کی بنیاد پر کرنے کا فیصلہ
اجلاس کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ اگر سیلز ٹیکس ختم کیا گیا تو اس سے آئی ایم ایف کی ناراضی کاخطرہ ہوسکتا ہے کیونکہ آئی ایم ایف کی جانب سے 18 فیصد سیلز ٹیکس کے نفاذ کی سختی سے ہدایات کی گئی تھیں اور وفاقی وزیر کی جانب سے اسے ختم کرنے کے وعدے کے باوجود وہ بجٹ میں ایسا نہ کرسکے.
وزیر اعظم شہباز شریف نے تجاویز واپس بجھواتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ اس سلسلے میں مقامی برآمدکنندگان سے مشارت کی جائے اور کسی نئی تجاویز پر اتفاق رائے پیدا کیا جائے۔