بانی پی ٹی آئی سے عاطف خان، شاہ فرمان اور جنید اکبر کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے پارٹی رہنماؤں عاطف خان، شاہ فرمان اور جنید اکبر کی ملاقات کرنے کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے کے پی میں مبینہ کرپشن، پارٹی معاملات پر تحقیقات کا ٹاسک جنید اکبر اور عاطف خان کو دیا، سابق گورنر شاہ فرمان کو بھی اس سے متعلق کھوج لگانے کی ہدایت کی۔
بانی نے بعض صوبائی وزراء کے کرپشن میں ملوث ہونے کا دریافت کیا، بانی پی ٹی آئی نے کےپی حکومت کی کارکردگی سے متعلق بھی پوچھا، بانی نے تینوں رہنماؤں سے سوال کیا کہ پارٹی معاملات کیسے ہیں؟
پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی کے 5 اراکین کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقاتبانی پی ٹی آئی سے ملاقات کرنیوالوں میں علی امین گنڈاپور، اسد قیصر، عمر ایوب، صاحبزادہ حامد رضا اور علامہ راجہ ناصر عباس شامل تھے۔
تینوں رہنماؤں نے بانی پی ٹی آئی کو حکومتی کارکردگی اور کرپشن کے الزامات پر کہا کہ کنفرم نہیں لیکن پتا کروالیں گے، بانی نے تینوں رہنماؤں کو اگلی ملاقات میں معلومات فراہم کرنے کی ہدایت کردی۔
دوسری جانب پی ٹی آئی رہنما عاطف خان نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بانی نے صوبائی صدارت پر ہم سے مشاورت کی تھی، حکومتی کارکردگی اور صوبائی وزراء پر مبینہ کرپشن کے الزامات کا بھی پوچھا۔
عاطف خان نے کہا کہ ہم نے جواب دیا کہ سنا تو ہم نے بھی ہے لیکن کنفرم کرکے بتائیں گے، ملاقات میں وزیر اعلیٰ کو پارٹی کی صوبائی صدارت سے ہٹائےجانے پر کوئی بات نہیں ہوئی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی پی ٹی آئی
پڑھیں:
وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور 5 سال پورے کریں گے، جنید اکبر
پی ٹی آئی کے صوبائی صدر کا کہنا تھا کہ ہم قانون ہاتھ میں لیں نہ کسی اور کو قانون ہاتھ میں لینے دیں گے اور اگر غیرقانونی ایف آئی آر کا سلسلہ بند نہیں کیا گیا تو مجبوراً پی ٹی آئی ورکرز آئی جی آفس کا گھیراؤ کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے خیبرپختونخوا کے نئے صوبائی صدر جنید اکبر خان نے عہدے ملنے کے بعد اپنے آبائی حلقے کے دورے کے موقع پر کہا کہ علی امین گنڈاپور 5 سال تک وزیراعلیٰ رہیں گے، ان پر ذمہ داریاں زیادہ تھیں اس لیے صوبائی صدارت مجھے سونپ دی گئی ہے۔ پی ٹی آئی کے صوبائی صدرجنید اکبر کا پارٹی کا صوبائی صدر بننے کے بعد آبائی حلقے بٹ خیلہ پہچنے پر کارکنوں نے شان دار استقبال کیا اور ریلی نکالی، جس کے بعد انہوں نے میڈیا سے بات چیت کی۔ جیند اکبر خان نے کہا کہ آج بھی مزاحمت کا قائل ہوں، آئی جی کے پی کو خبردار کرتا ہوں کہ پی ٹی آئی سوشل میڈیا ورکرز کو غیر قانونی طور پر گرفتارکیا گیا تواس تھانے کا گھیراؤ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ غیرقانونی گرفتاریوں کے بعد کسی بھی ناخوش گوار واقعے کی ذمہ داری آئی جی خیبر پختونخوا پر ہوگی، ہم قانون ہاتھ میں لیں نہ کسی اور کو قانون ہاتھ میں لینے دیں گے اور اگر غیرقانونی ایف آئی آر کا سلسلہ بند نہیں کیا گیا تو مجبوراً پی ٹی آئی ورکرز آئی جی آفس کا گھیراؤ کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہماری برداشت ختم ہوگئی ہے، اب کسی غلط فہمی میں نہ رہیں مجھے صوبائی صدرات ڈھول بجانے کےلیے نہیں دی گئی، اپنے ورکرز کو کہتا ہوں کہ تیار رہیں بانی پی ٹی آئی جب کال دیں گے بھر پور جواب دیں گے۔ جنید اکبر نے کہا کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈا 5 سال پورے کریں گے، بانی پی ٹی آئی رہنماوں سے ناراض نہیں ہیں اور ان کا سب پر اعتماد ہے۔ حکومت سے مذاکرات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ کمیشن نہ بنانا حکومت کی ناکامی ہے، اگر کمیشن نہ بنا تو حکومت کے ساتھ ڈائیلاک نہیں کریں گے۔ صوبائی صدر پی ٹی آئی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی جب بھی کال دیں گے تو اس دفعہ بڑی تعداد میں آئیں گے، پارٹی رہنما نہ ہیلی کاپٹر میں آئیں گے اور نہ کسی سے رابط کریں گے۔