پی ٹی آئی مذاکرات،حکومت نے تحریری جواب تیار کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
حکومت نے پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے مطالبات پر تحریری جواب تیار کرلیا ۔
حکومت کے ذرائع نے بتایا کہ پی ٹی آئی مذاکرات کی میز پر آئے گی تو تحریری جواب ان کے حوالے کر دیا جائے گا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی نے اپنے مطالبات تحریری طور پر حکومت کے سپرد کئے تھے اور مذاکرات کے کل ہونے والے چوتھے دور میں حکومت کی جانب سے تحریری جواب ان کے حوالے کرنے کی تیاری مکمل ہے۔
حکومت کے ذرائع نے بتایا کہ اگر جوڈیشل کمیشن بنایا گیا تو جج کسی کی مرضی کے شامل نہیں ہوں گے، تحریک انصاف بات چیت میں سنجیدہ ہے تو مذاکرات کی ٹیبل پر لوٹ آئے، جواب تیار کرنے کے لئے حکومتی ٹیم نے قانونی ماہرین سے طویل مشاورت کی ہے۔
واضح رہے کہ حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے، تاہم گزشتہ ہفتے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا تھا کہ ہمارے مطالبات کے مطابق جوڈیشل کمیشن بنائے جانے تک ہم بات چیت میں شامل نہیں ہوں گے۔بیرسٹر گوہر نے کہا تھا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے ہمیں کمیشنز کے قیام تک مذاکرات سے الگ ہونے کی ہدایت کر دی ہے اور ہم بانی کی ہدایات کے مطابق چلنے کے پابند ہیں۔
اس کے باوجود سپیکر قومی اسمبلی نے 28 فروری کو حکومت اور پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹیوں کا اجلاس بلالیا تھا، جس سے دونوں فریقین کو بھی آگاہ کیا جاچکا ہے۔یاد رہے کہ حکومت اور اپوزیشن کی مذاکراتی کمیٹیوں میں بات چیت کے 3 ادوار ہوچکے ہیں، چوتھے سیشن کی کل توقع کی جارہی ہے تاہم پی ٹی آئی کے سرد رویے کے بعد ان مذاکرات کے حوالے سے کچھ بھی کہنا مشکل ہے کہ یہ سلسلہ جاری رہے گا ، یا کل کے بعد ختم ہوجائے گا۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: تحریری جواب پی ٹی ا ئی
پڑھیں:
اختر مینگل نے مطالبات کی منظوری تک دھرنا ختم کرنے سے انکار کر دیا: راحیلہ درانی
---فائل فوٹوصوبائی وزیر راحیلہ درانی نے کہا ہے کہ سردار اختر مینگل نے مطالبات کی منظور تک دھرنا ختم کرنے سے انکار کیا ہے۔
راحیلہ درانی نے کہا ہے کہ ہم خواتین پارلیمنٹرین عوام کی مشکلات کے حل کے لیے دھرنا ختم کرنے کے لیے گئی تھیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اختر مینگل کے پاس وفد بات چیت کے لیے گیا تھا، سردار اختر مینگل نے پہلا سوال کیا کہ آپ لوگوں کو کس نے بھیجا ہے۔
راحیلہ درانی کا یہ بھی کہنا ہے کہ ہم نے اختر مینگل سے کہا کہ آپ کے مطالبات میں کچھ معاملات عدالتوں میں ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ ماہ بلوچستان کے ضلع مستونگ میں لک پاس کے مقام پر بی این پی مینگل کے سربراہ سردار اختر مینگل کے دھرنے کے قریب خودکش دھماکا ہوا تھا۔
بلوچستان کے ضلع مستونگ میں لک پاس کے مقام پر بی این پی مینگل کے سربراہ سردار اختر مینگل کے دھرنے کے قریب خودکش دھماکا ہوا ہے۔
خودکش دھماکے کے نتیجے میں کسی جانی نقصان کے حوالے سے کوئی اطلاعات سامنے نہیں آئی ہیں۔
اس پر بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) مینگل کے سربراہ سردار اختر مینگل نے کہا تھا کہ خودکش حملے سے حوصلے پست نہیں ہوئے، لک پاس دھرنا جاری رہے گا۔
مستونگ میں لک پاس دھرنے میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اختر مینگل نے کہا تھا کہ راستے کھلے ملے تو دھرنا کوئٹہ میں ہو گا۔
اختر مینگل نے کہا کہ ہم ایسے حالات سے گزر چکے ہیں، حملے ہمارے حوصلے پست نہیں کر سکتے۔