بلوچستان میں لوکل گورنمنٹ کے ضمنی الیکشن، کون کامیاب رہا؟
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
صوبے کے 25اضلاع میں لوکل گورنمنٹ کے ضمنی الیکشن میں پی پی پی، نیشنل پارٹی، جے یوآئی، پشتونخوامیپ،اے این پی سیت بڑی تعداد میں آزاد امیدواروں نے میدان مارلیا ہے، تربت کے مختلف وارڈز میں سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر انتخابات ملتوی 19وارڈز میں کسی امیدوارنے کاغذات ہی جمع نہیں کرائے۔
بلوچستان میں ضمنی بلدیاتی انتخابات پشین کے میونسپل کارپوریش کی خالی 2 نشستوں پر ضمنی انتخابات میں وارڈ 12 کی نشست پر پشتونخوامیپ کے امیدوار شمس الدین جمال 94 ووٹ حاصل کرکے کامیاب ہوگئے،جمعیت کے امیدوار مولوی عتیق اللہ درانی 76 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے،وارڈ 13 پر جمعیت کے محمد شریف پہلے ہی بلامقابلہ منتخب ہوگئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: بلوچستان بلدیاتی الیکشن: مخصوص نشستوں پر پولنگ کے لیے انتخابی شیڈول جاری
دوسری جانب میونسپل کمیٹی حرمزئی وارڈ 4 بالا حاجیزئی میں جمعیت کے جنرل کونسلر کے امیدوار سعید شاہ 205 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے، جبکہ پی ٹی آئی کے امیدوار عبدالرشید 148 ووٹ حاصل کرکے دوسرے نمبر پر رہے۔ دونوں مقامات پر بلدیاتی ضمنی انتخابات پرامن ماحول میں مکمل ہوئے۔
خضدار کی جنرل نشستوں پر ضمنی بلدیاتی انتخابات میں ضلع بھر میں کل 9وارڈز خالی ہوئے تھے،7 وارڈز پر بلا مقابلہ امیدوارالیکشن سے قبل منتخب ہوئے جبکہ اتوار کومیونسپل کارپوریشن خضدار کی ایک اور میونسپل کرخ کے ایک وارڈ پر ووٹنگ ہوئی، دونوں وارڈز پر پیپلز پارٹی کے امیدوار کامیاب ہوئے۔
میونسپل کارپوریشن کے وارڈ 4 پر احمد نواز 214 ووٹ لے کر پہلے نمبر پر رہے جبکہ نیشنل پارٹی کے امیدوار نیاز احمد 88 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے، میونسپل کمیٹی کرخ کی جنرل نشست وارڈ 6 پر پیپلز پارٹی کے امیدوار سکندر علی 103 ووٹ لے کر پہلے اوران کے مد مقابل ثناءاللہ 65 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔
یہ بھی پڑھیں: بلوچستان کے 25 اضلاع میں ضمنی بلدیاتی انتخابات میں ووٹنگ کا عمل مکمل، گنتی جاری
ضلع کچھی کی2 یونین کونسلوں کے 3 وارڈز میں انتخابات ہوئے، غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج کے مطابق یونین کونسل چھلگری سے این پی کے حمایت یافتہ امیدوار ملوک خان 197 ووٹ لے کر پہلے مدمقابل پرویز خان 77 ووٹ لے کر دوسرے،اسی طرح یونین کونسل غازی کی وارڈ لنڈو پانچ میں صالح محمد 156 ووٹ لے کر پہلے، محمد مراد 40 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔
یونین کونسل غازی ہی کے وارڈ مسو سے غلام علی 210 ووٹ حاصل کرکے پہلے، مدمقابل عبدالمالک 138 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔ ژوب میں میونسپل کمیٹی کی خالی تین نشستوں پر جے یو آئی کے اللہ داد ناصر پیپلز پارٹی کے ظفر اللہ کاکڑ اور اے این پی کے شیخ ہادک خان مندوخیل نے کامیابی حاصل کر لی۔
غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج کے مطابق میونسپل کمیٹی کی وارڈ 2 پر اے این پی کے امیدوار شیخ ہادک خان نے 140 ووٹ حاصل کر کے کامیابی حاصل کر لی جبکہ پشتونخوا نیپ کے زعفران خان 54 ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔
یہ بھی پڑھیں: اراکین بلوچستان اسمبلی اعتراف کرتے ہیں کہ وہ پیسے دے کر الیکشن جیتے، مولانا ہدایت الرحمان
وارڈ 15 پر جے یو آئی کے اللہ داد ناصر 446 ووٹ لے کر کامیاب،آزاد امیدوار عبداللہ خروٹی303 ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے، وارڈ 37 پر پیپلز پارٹی کے ظفر اللہ کاکڑ340 ووٹ لے کر کامیاب جبکہ اے این پی کے مراد خان کاکڑ241 ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔
یونین کونسل قمر الدین کاریزوارڈ 28 کے غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے حبیب اللہ نے کامیابی حاصل کی۔
ضلع ہرنائی میں غیر حتمی وغیر سرکاری نتائج کے مطابق یونین کونسل 5 وارڈ1میں عمر گل 62ووٹ لے کر کامیاب اورمحمد بالاچ نے 30ووٹ حاصل کیے، یونین کونسل 5وارڈ 2میں محمد یوسف 53ووٹ لے کر کامیاب،عصمت اللہ 41ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔
یونین کونسل 5خوزڑی کے 2 وارڈز 1 اور 2 پر پشتونخوامیپ نے میدان مار لیا۔ ضلع کیچ کی مختلف یونین کونسلز کے 39 خالی وارڈز میں ضمنی انتخابات میں کئی نشستوں پر امیدواروں کے بغیر یا سیکiورٹی وجوہات کے سبب انتخابات نہیں ہوسکے۔
یہ بھی پڑھیں: پی بی 9 بلوچستان کے 4 پولنگ اسٹیشنز میں دوبارہ الیکشن کیخلاف اپیل مسترد
یوسی 57 میں آزاد امیدوار دلیپ نے 93 ووٹ حاصل کرتے ہوئے کامیابی حاصل کی، مدمقابل سید علی 43 ووٹ لے سکے۔15 وارڈز میں امیدوار بلا مقابلہ منتخب قرار دیے گئے۔ جبکہ 1، 2 اور 3 میں سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے انتخابات ملتوی کر دیے گئے۔
دیگر 19 وارڈز میں کسی امیدوار کی جانب سے نامزدگی کے کاغذات جمع نہ کروانے کی بنا پر وہاں انتخابات کا انعقاد ممکن نہ ہو سکا۔
میونسپل کمیٹی اوتھل کے ضمنی بلدیاتی انتخابات میں جام گروپ نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے تینوں وارڈز کی نشستیں جیت لیں، غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق وارڈ 6 سے جام گروپ کے حبیب اللہ پیروانی خاصخیلی نے اپنے مدمقابل پیپلز پارٹی کے امیدوار مولا بخش خاصخیلی کو شکست دے دی۔
وارڈ 11 پر جام گروپ ہی کے 2 امیدواروں کے درمیان مقابلہ تھا جو محمد رفیق مانڈڑا نے جیت لیا اور سردار امام بخش مانڈڑا کو شکست ہوئی۔وارڈ 5 میں پولنگ سے قبل ہی جام گروپ کے نصیر احمد بلا مقابلہ منتخب ہو چکے ہیں، پنجگور میں ضمنی بلدیاتی انتخابات کے سلسلے میں ڈسٹرکٹ کونسل کی یونین کونسلوں میں کل 6 وارڈ ز میں ضمنی انتخابات ہوئے، جن میں سے 3 وارڈ ز کے امیدوار بلامقابلہ منتخب ہوگئے۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد کے بلدیاتی انتخابات کیوں ملتوی ہوئے؟ الیکشن کمیشن نے بتا دیا
یونین کونسل 4 سری ڈھب تسپ یونین کونسل 11بونستان چونگی یونین کونسل 12 دزناپ میںامیدواروں کے درمیان مقابلہ ہوا،یونین کونسل 7 وارڈ 4 کلری پروم یونین کونسل 5 وارڈ 4 حسن آباد اور یونین کونسل 15 وارڈ 2 بیدری کے امیدوار بلا مقابلہ کامیاب ہوگئے،ان کے مقابلے میںکسی امیدوار نے کاغذات جمع نہیں کروائے۔
غیر سرکاری غیر حتمی نتائج کے مطابق میونسپل کمیٹی تسپ پنجگور کے وارڈ 13 خیرآباد کے الیکشن میں نیشنل پارٹی کے امیدوار عبداللہ بلوچ 115 ووٹ لے کر کامیاب، مدمقابل بی این پی عوامی کے امیدوار حسن جان 15 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔
دریں اثنا شیرانی میں ضمنی بلدیاتی انتخابات کے غیر حتمی وغیرسرکاری نتائج کے مطابق یونین کونسل 12 کپیپ وارڈ 3 پرپشتونخوا کے امیدوار اشرف الدین جبکہ یونین کونسل 7 مانی خواہ1 وارڈ 7 پر آزاد امیدوار عبدالحلیم کامیاب ہوگئے۔
قلات میں چاروں امیدوار بلامقابلہ کامیاب ہوگئے، وارڈ 6کلی ملنگزئی میونسپل کمیٹی منگچر سے الخالد پینل کے غلام قادر 138 ووٹ لے کر کامیاب جبکہ جمعیت کے ہزار خان 62 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے، وارڈ1جگسورتحصیل منگچر سے غلام اللہ،وارڈ 8 سے نیشنل پارٹی کے محمود گہرام، وارڈ 1 ملکی لوکل گورنمنٹ ست آزاد امیدوار شاہجہان،وارڈ4 گیاوانکو سے پیپلز پارٹی کی صابرہ بی بی، وارڈ1 محمد تاوہ سے جمعیت کے منیراحمد شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: دعوے اور الزامات، سندھ میں بلدیاتی الیکشن کے نتائج میں تاخیر
کوہلو کی یونین کونسل 3وارڈ 5میں پاکستان پیپلز پارٹی کی حمایت یافتہ خاتون امیدوار نور جہاں مری 200 ووٹ حاصل کرکے کامیاب جبکہ ن لیگ کے حمایت یافتہ امیدوار جمال خان 193 ووٹ حاصل کرکے دوسرے نمبر پر رہے، یونین کونسل 3وارڈ 7میں دلچسپ مقابلے کے بعد ن لیگ کے حمایت یافتہ امیدوار حیدر خان نے ایک ووٹ سے کامیابی حاصل کی۔ حیدر خان 99 ووٹ حاصل کر کے کامیاب جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی کے رضا خان 98 ووٹ حاصل کرکے دوسرے نمبر پر رہے۔
یونین کونسل 4وارڈ 7میں ن لیگ کے حمایت یافتہ امیدوار احمد نواز 121 ووٹ لے کر کامیاب جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی کے حمایت یافتہ امیدوار علی خان 32 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے، چاغی یوسی 16 وارڈ 7 میں بلدیاتی ضمنی الیکشن میں آزاد امیدوار ثنا اللہ 167 ووٹ لے کر کامیاب جبکہ ان کے مد مقابل مولوی امین اللہ 109 ووٹ لے سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news بلوچستان پشین چاغی ضمنی الیکشن لوکل گورنمنٹ میونسپل کارپوریش.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بلوچستان چاغی ضمنی الیکشن لوکل گورنمنٹ میونسپل کارپوریش میں ضمنی بلدیاتی انتخابات غیر سرکاری نتائج کے مطابق پارٹی کے امیدوار پیپلز پارٹی کے ضمنی انتخابات ووٹ حاصل کرکے کامیابی حاصل آزاد امیدوار کامیاب ہوگئے مقابلہ منتخب انتخابات میں یونین کونسل امیدوار بلا ضمنی الیکشن نیشنل پارٹی ووٹ حاصل کر بلا مقابلہ کے کامیاب نشستوں پر وارڈز میں اے این پی جمعیت کے جام گروپ حاصل کی
پڑھیں:
یورپی یونین میں مضر صحت کیمیکلز سے بنے کھلونوں پر پابندی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 13 اپریل 2025ء) یورپی یونین نے کھلونوں کے لیے حفاظتی اصولوں کو سخت کرنے کے لیے نئے قوانین پر اتفاق کیا ہے، جن میں ایسے نقصان دہ کیمیکلز پر پابندی بھی شامل ہے، جو انسانی جسم کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔ ان کیمیکلز میں ایسے مادے شامل ہوتے ہیں، جو انسانی نمو کے ہارمونز میں خلل ڈال سکتے ہیں اور جو تولیدی صحت کو نقصان پہنچاتے ہیں۔
برسلز کا کہنا ہے کہ ان قوانین کا مقصد بچوں کو کیمیکلز اور آن لائن مارکیٹ پلیس کے خطرات سے بہتر طور پر تحفظ فراہم کرنا چاہیے۔ یورپی یونین کے مذاکرات کاروں اور رکن ممالک نے ایک ایسے معاہدے پر دستخط کیے ہیں، جس کا مقصد بچوں کو آن لائن فروخت کیے جانے والے خطرناک کیمیکلز اور خطرناک کھلونوں سے بچانا ہے۔
(جاری ہے)
اگرچہ زیادہ تر خطرناک مادوں پر پہلے ہی پابندی عائد ہے، تاہم بلاک کا کہنا ہے کہ ابھی بھی کچھ ایسے کیمیکلز پر کارروائی کی ضرورت ہے، جو ہارمونز میں خلل ڈالتے ہیں اور اعصابی، سانس یا مدافعتی نظام کو نقصان پہنچاتے ہیں۔
کیمیکل پر نئے قوانین کیا ہیں؟نئے قوانین PFAS پر پابندی متعارف کراتے ہیں۔ یہ مصنوعی کیمیکلز کا ایک ایسا گروپ ہے، جو ان کی پائیداری اور انسانی صحت کے خطرات کے لیے جانا جاتا ہے۔
PFAS کو بار بار چھونے کا تعلق جگر کے نقصان، ہائی کولیسٹرول کی سطح، مدافعتی ردعمل میں کمی، پیدائشی کم وزن اور کینسر کی مختلف اقسام سے ہے۔ نئے یورپی ضوابط کارسنجینک، میوٹیجینک اور زہریلے تولیدی کیمیکلز (سی ایم آر) پر موجودہ پابندیوں کو بھی بڑھاتے ہیں تاکہ ہارمون ڈسٹرپٹرس جیسے دیگر خطرناک مادوں پر بھی پابندیاں عائد کی جا سکیں۔
اس طرح کے کیمیکل تیزی سے عام ہارمونز سے متعلق عوارض سے منسلک ہوتے ہیں اور اکثر بعد میں سپرم کے معیار کی خرابی کا سبب بنتے ہیں۔ یورپی کمیشن نے کہا، ''یہ کیمیکل خاص طور پر بچوں کے لیے نقصان دہ ہے کیونکہ وہ ان کے ہارمونز اور ان کی ذہنی نشوونما میں مداخلت کر سکتے ہیں یا عام طور پر ان کی عمومی صحت پر اثر انداز ہو سکتے ہیں۔‘‘
یورپی پارلیمنٹ میں اس قانون سازی میں کلیدی کردار ادا کرنے والی جرمن رکن ماریون والزمان نے کہا کہ حفاظتی خدشات کے پیش نظر یورپی یونین کی مارکیٹ سے نکالی جانے والی پانچ مصنوعات میں سے ایک کھلونے ہیں۔
انہوں نے کہا، '' نئے کھلونے سیفٹی ریگولیشن کے لیے ایک واضح پیغام ہے: ہم بچوں کی حفاظت کر رہے ہیں، منصفانہ مسابقت کو یقینی بنا رہے ہیں اور ایک کاروباری مرکز کے طور پر یورپ کی حمایت کر رہے ہیں۔‘‘یورپی پارلیمنٹ اور یورپی یونین کی حکومتوں کی طرف سے باضابطہ طور پر منظور ہونے کے بعد ان ضوابط کا نفاذ کر دیا جائے گا۔ پولینڈ کے وزیر ٹیکنالوجی کرزیزٹوف پاسزیک نے کہا، ''یورپی یونین کے کھلونوں کے حفاظتی قوانین دنیا کے سخت ترین قوانین میں سے ہیں، لیکن ہمیں ابھرتے ہوئے خطرات سے ہم آہنگ رہنا چاہیے۔
‘‘ آن لائن فروخت ہونے والے کھلونوں کا کیا ہوگا؟نئے قوانین کے تحت کھلونوں کے درآمد کنندگان کو ڈیجیٹل پراڈکٹ پاسپورٹ کہلانے والی حقائق پر مبنی فہرست کو یورپی یونین کی سرحدوں پر قائم کسٹمز کے حکام کو جمع کرانا ہوگا۔ یہ فہرست ایک قسم کی سیفٹی فیکٹ شیٹ ہوتی ہے، جس میں حفاظتی معیارات کی تعمیل سے متعلق معلومات اور انتباہات شامل ہوتے ہیں۔
یورپی کمیشن کا کہنا ہے، ''اس سے قومی انسپکٹرز اور کسٹم افسران کے لیے ان پر قابو پانا آسان ہو جائے گا۔ نئے قوانین کے تحت، درآمد کنندگان کو ڈیجیٹل پراڈکٹ پاسپورٹ یورپی یونین کی سرحدوں پر کسٹمز میں جمع کرانا ہو گا جس کی جانچ پڑتال کی جائے گی تاکہ آن لائن فروخت کیے جانے والے کھلونوں سمیت غیر محفوظ کھلونے یونین کی مارکیٹ میں داخل نہ ہو سکیں۔‘‘
شکور رحیم ، اے ایف پی، ڈی پی اے کے ساتھ
ادارت عاطف بلوچ