اسٹیٹ بینک کا شرح سود میں مزید ایک فیصد کمی کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
کراچی: اسٹیٹ بینک نے شرح سود میں ایک فیصد کی مزید کمی کر دی۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے اسٹیٹ بینک کے گورنر جمیل احمد نے کہا کہ مانیٹری پالیسی کمیٹی نے شرح سود کو 13 فیصد سے کم کر کے 12 فیصد کر دیا ہے، پاکستان کے اقتصادی اعشاریے مثبت سمت میں ہیں، مہنگائی اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں خاطر خواہ کمی آئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مہنگائی جو مئی 2023 میں 38 فیصد تھی، اب کم ہو کر 4.
ان کا مزید کہنا تھا کہ مالی سال کی پہلی ششماہی میں کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس رہا، جس کی بدولت زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوا ہے۔
گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ ملک میں ورکرز کی ترسیلات اور برآمدات کے اعداد و شمار اچھے ہیں، اور مجموعی طور پر زرمبادلہ ذخائر 16.19 ارب ڈالر تک پہنچ چکے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ جولائی میں مہنگائی کی شرح 11.5 فیصد رہنے کا تخمینہ تھا، تاہم مالی سال 2025 کے دوران مہنگائی کی شرح 5.5 سے 7.5 فیصد کے درمیان رہنے کی توقع ہے۔ اسی طرح، کرنٹ اکاؤنٹ کا کھاتہ مالی سال 2025 میں 0.5 فیصد خسارے سے 0.5 فیصد سرپلس کے درمیان رہنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
جمیل احمد کا کہنا تھا کہ ملک میں معاشی سرگرمیاں تیز ہو رہی ہیں اور مالی سال 2025 کے اختتام تک زرمبادلہ ذخائر 13 ارب ڈالر تک پہنچنے کی توقع ہے۔ اگرچہ قرضوں کی ادائیگی اور کم ان فلو کی وجہ سے جنوری میں ذخائر میں تھوڑی کمی ہوئی ہے، تاہم ملک کی جی ڈی پی نمو مالی سال 2025 میں 2.5 سے 3.5 فیصد کے درمیان رہنے کی پیش گوئی کی جا رہی ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کے درمیان رہنے مالی سال 2025 اسٹیٹ بینک کہا کہ
پڑھیں:
اسٹیٹ بینک نے شرح سود میں ایک فیصد کمی کا اعلان کر دیا
کراچی(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔27جنوری 2025)سٹیٹ بینک نے شرح سود میں ایک فیصد کمی کا اعلان کر دیا،سٹیٹ بینک نے کئی مانیٹری پالیسی کااعلان کردیا،گورنر سٹیٹ بینک کا ملک میں شرح سود میں کمی کا اعلان ،مانیٹری پالیسی کمیٹی نے ملک میں شرح سود 13سے کم کر کے 12کر دی گئی ہے ،کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے گورنر سٹیٹ بینک جمیل احمد کا کہنا تھا کہ سٹیٹ بینک کی مانیٹری کمیٹی نے شرح میں ایک فیصد کمی کا اعلان کیا ہے۔معاشی اعشارئیے بہتری کی جانب گامزن ہیں ۔ مہنگائی اور کرنٹ اکاﺅنٹ خسارے میں خاطر خواہ کمی ہوئی ہے۔ اس فیصلے کا مقصد معیشت میں استحکام لانا اور کاروباری سرگرمیوں کو فروغ دینا ہے۔ اس کمی سے قرضوں کی سہولت میں اضافہ ہوگا اور عوام کو مالی سہولت فراہم ہوگی۔(جاری ہے)
سٹیٹ بینک نے ملک کی اقتصادی صورتحال پر تفصیل سے روشنی ڈالی اور آئندہ مالی سال کی حکمت عملی پر بات کی۔
گورنر سٹیٹ بینک جمیل احمد کا پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہنا تھا کہ مہنگائی مئی 2023 میں 38 فیصد تھی جو کم ہوکر 4.1 فیصد رہی، جنوری میں مہنگائی مزید کم ہوگی۔ کرنٹ اکاونٹ کھاتہ مالی سال کی پہلی ششماہی میں سرپلس رہا، کرنٹ اکاو¿نٹ سرپلس رہنے کے سبب زرمبادلہ ذخائربڑھے۔گورنر سٹیٹ بینک نے کا یہ بھی کہنا تھا کہ ملک میں مجموعی زرمبادلہ ذخائر 16.19 ارب ڈالرز ہیں، جو ملکی معیشت کے استحکام کیلئے ایک اچھا اشارہ ہیں۔ قبل ازیں گورنر سٹیٹ بینک جمیل احمد کی زیر صدارت مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس کے بعد 2025 کی پہلی مانیٹری پالیسی کا اعلان کیاگیا۔سٹیٹ بینک مسلسل 7 مرتبہ پالیسی ریٹ میں 9 فیصد تک کی کمی کر چکا ہے جبکہ اس وقت بنیادی شرح سود 13 فیصد پر ہے ۔اس سے قبل وزیراعظم شہبازشریف نے بھی شرح سود میں مزید کمی کا اشارہ دیا تھا ۔ سٹیٹ بینک اس سے قبل 5 جائزوں میں تسلسل کے ساتھ شرح سود میں 9 فیصد کمی لاچکا ہے۔ قبل ازیں جون 2024 میں شرح سود 22 فیصد کی بلند ترین سطح پر تھی۔ آخری بار 17 دسمبر 2024ءکو ہونے والے جائزے میں پالیسی ریٹ 2 فیصد کم کرکے 13 فیصد مقرر کیا گیا تھا۔