سندھ اسمبلی اجلاس: صحافیوں کا پیکا قانون کیخلاف احتجاج
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
---فائل فوٹو
سندھ اسمبلی کے اجلاس کے دوران صحافیوں کی جانب سے پیکا قانون کے خلاف پریس گیلری میں احتجاج کیا گیا۔
احتجاج سندھ پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن کے تحت کیا گیا۔
احتجاج کے دوران صحافیوں نے پریس گیلری میں پیکا قانون کے خلاف نعرے لگائے۔
واضح رہے کہ صحافیوں کی جانب سے پیکا قانون واپس لینے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔
دوسری جانب ڈپٹی اسپیکر نے ترجمان سندھ حکومت سعدیہ جاوید کو ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا کہ صحافی احتجاج کر رہے ہیں، ترجمان سندھ حکومت ان سے ملاقات کریں۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے پیکا ترمیمی بل کی منظوری دیدیسینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے پیکا ترمیمی بل کی منظوری دے دی۔
یاد رہے کہ اس سے قبل عوام پاکستان پارٹی کے کنونیئر سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے قومی اسمبلی میں منظور کیے گئے نئے پیکا ترمیمی بل پر سخت ردعمل دیتے ہوئے اسے ’زباں بندی کا قانون‘ اور آزادیٔ صحافت پر حملہ قرار دیا تھا۔
انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ یہ ترمیمی بل فوری طور پر واپس لیا جائے اور تمام سٹیک ہولڈرز بشمول صحافتی تنظیموں سے مشاورت کے بعد کوئی مناسب قانون سازی کی جائے تاکہ اختلاف رائے کو دبانے کی بجائے ایک متوازن اور شفاف قانون بنایا جا سکے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: پیکا قانون
پڑھیں:
سینیٹ : پیکا ترمیمی ایکٹ پر پی ٹی آئی اور صحافیوں کا احتجاج ایوان سے واک آئوٹ
اسلام آباد(صباح نیوز)سینیٹ میں پیکا ترمیمی بل 2025ء کے خلاف پی ٹی آئی اور صحافیوں نے شدید احتجاج کیا،صحافیوں نے پریس گیلری کا بائیکاٹ کیا جبکہ اپوزیشن اور حکومتی سینیٹر سلیم مانڈوی والا صحافیوں کو منانے پریس لائونج میں آئے۔ سینیٹ میں پیکا ترمیمی بل اور ڈیجیٹل نیشن پاکستان بل پر قائمہ کمیٹی کی رپورٹ ایوان میں پیش کردی گئی ۔ایک بل واپس قائمہ کمیٹی کو بھیج دیا گیا۔ پیر کو سینیٹ کا اجلاس ڈپٹی چیئرمین سیدال خان ناصر کی زیرصدارت پارلیمنٹ ہائوس میں ہوا۔ تحریک انصاف کے پارلیمانی لیڈر سید علی ظفر کو پوائنٹ آف آڈر پر بات کرنے نہ دینے پر ایوان میں شدید احتجاج کیا ۔ اپوزیشن نے پیکا ایکٹ نامنظور کے نعرے لگائے،سینیٹر دنیش کمار نے نیپون ادارہ برائے جدید علوم بل 2025ء ایوان میں پیش کیا ۔ڈپٹی چیئرمین نے بل واپس کمیٹی کو بھیج دیا ۔سینیٹر ضمیر حسین گھمرو نے پوائنٹ آف آرڈر پر سندھ کے پانی کا مسئلہ اٹھادیا جس پر وزیر قانون و پارلیمانی امور اعظم نذیر تارڑ نے ایوان میں جواب دیا کہ کینال کے معاملے پر بات چیت سے مسئلہ حل کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم شہباز شریف اس پر مشاورت کریں گے، قیادت کی سطح پر یہ معاملہ ایجنڈے پر ہے، پانی کی تقسیم کے حوالے سے بردباری سے آئین کے تحت بات ہوگی۔ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ سینیٹر شیری رحمن نے تحریک پیش کی تھی وزیر نے مفصل جواب دیا، اس پر تفصیلی 3گھنٹے کی بحث ہوئی تھی۔بعد ازاںکشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کی قرارداد سینیٹ میں متفقہ طور پرمنظور کرلی گئی، قرارداد سینیٹر دنیش کمار نے پیش کی۔