سٹی 42 : وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب سےاقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام کے پاکستان میں رہائشی نمائندے ڈاکٹر سیموئیل رزق کی ملاقات ہوئی ۔ 

ملاقات میں یو این ڈی پی کے جاری منصوبوں اور پاکستان میں عوامی و نجی شعبوں کے ساتھ تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ڈاکٹر سیموئیل رزق نے یو این ڈی پی کی مختلف شعبوں میں جاری سرگرمیوں کا جائزہ پیش کیا، جن میں سماجی ترقی، موسمیاتی لچک، توانائی کی منتقلی، ڈیجیٹل تبدیلی، اور عوامی شعبے میں کارکردگی کی بہتری شامل ہیں۔ 

وزیر اعظم کے زیرصدارت اجلاس، ریلوے  کو نجی شعبے کے تعاون سے کاروبار کیلئے استعمال کرنے کی ہدایت

 وزارت خزانہ کے مطابق منصوبوں کا مقصد پائیدار ترقی کو فروغ دینا، پاکستان کی موسمیاتی تبدیلیوں کے خلاف مزاحمت کو مضبوط بنانا، اور طویل مدتی سماجی و اقتصادی ترقی کو یقینی بنانا ہے۔ 

سینیٹر محمد اورنگزیب نے ان اقدامات کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے بین الاقوامی معیار کے مطابق منصوبوں کی منصوبہ بندی، نگرانی، اور شفاف رپورٹنگ پر زور دیا، انہوں نے ترجیحی شعبوں میں یو این ڈی پی کی تکنیکی اور مالی مدد کو بھی سراہا ۔ 

 گیس کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری

وزیر خزانہ نے حکومت کی شمولیتی اور پائیدار ترقی کے لیے عزم کا اعادہ کیا  ۔ انہوں نے آبادی میں اضافہ، غذائی قلت، اور موسمیاتی تبدیلی جیسے اہم چیلنجز کو حکومتی حکمت عملی کا مرکز قرار دیا ۔ سینیٹر اورنگزیب نے پاکستان اور ورلڈ بینک کے درمیان حال ہی میں طے پانے والے 10 سالہ شراکت داری پروگرام کا ذکر کیا، جس کا مقصد انسانی سرمائے کی ترقی، نجی شعبے کی مضبوطی، اور اقتصادی، سماجی، اور ماحولیاتی استحکام کو فروغ دینا ہے ۔ 

مضر صحت اور لاغر مرغیاں فروخت کرنے کا کیس، ملزم کی عبوری درخواست ضمانت کنفرم

دونوں فریقین نے پاکستان کو درپیش ترقیاتی چیلنجز، بالخصوص موسمیاتی تبدیلی، سماجی ترقی، اور عوامی شعبے کی کارکردگی میں بہتری کے لیے تعاون جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا ۔ 

.

ذریعہ: City 42

پڑھیں:

چھوٹے کاروباری افراد کی ترقی کیلئے اقوام متحدہ کی اسکیم

حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) حیدرآباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز اینڈ اسمال انڈسٹری کے وفد نے اقوام متحدہ کے ادارے یونائیٹڈ نیشن انڈسٹریل ڈ ویلپمنٹ آرگنائزیشن (یونیڈو) کے تحت جاری پائیدار پروگرام کے کاروباری ترقیاتی گرانٹس سے متعلق آگاہی سیشن میں صدر چیمبر سلیم میمن کی ہدایات پر سینئر نائب صدر احمد ادریس چوہان کی قیادت میں شرکت کی۔ اس سیشن کا انعقاد چیمبر اور یونائیٹڈ نیشن انڈسٹریل ڈیلوپمنٹ آرگنائزیشن (یونیڈو) کے کلسٹر ڈیویلپمنٹ ایسوسی ایٹ، حفیظ جتوئی سے چیمبر سیکرٹر یٹ میںتفصیلی میٹنگ کے بعد کیا گیا۔ نیشنل پروگرام آفیسر یونیڈو اینڈ پائیدار بدر الاسلام نے پروگرام کے مقصد پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ یورپی یونین کی جانب سے 11 ہزار یورو سے لیکر 2 لاکھ یورو تک کی گرانٹ دی جائے گی جو پاکستانی روپوں میں 30 لاکھ سے 6کروڑ روپے تک بنتی ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ یہ اسکیم سندھ کے شہر سجاول ، ٹھٹھہ، بدین، تھرپارکر اور لاڑکانہ کے لیے ہے لیکن پورے پاکستان کے نئے کاروباری لوگ اس میں حصہ لے کر اپنے کاروبار کو اِن پانچ اضلاع میں فروغ دے سکتے ہیں اور اِس کا مقصد سندھ کے دیہی علاقوں میں غربت کا خاتمہ اور چھوٹے کاروباری افراد کی ترقی کے لیے مواقع فراہم کرنا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ یہ پروگرام چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کو مستحکم کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔ یونیڈو کے تحت جاری پائیدار پروگرام کے گرانٹ اسپیشلسٹ بابر عزیز نے اپلائے کرنے کے طریقہ کار اور درخواست دینے کے مراحل پر تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ یہ گرانٹس نئے کاروباری افراد کے لیے نہایت اہم ہے، جو اپنے کاروبار کو وسعت دینے یا نیا کاروبار شروع کرنے کے لیے وسائل کی کمی کا شکار ہیں۔ اُنہوں نے بتایا کہ مرد حضرات کے لیے یہ گرانٹ کاروبار کے ٹوٹل لاگت میں 50-50 فیصد کی شراکت کے تحت دی جائے گی اور خواتین کویہ گرانٹ-30 70 فیصدکی شراکت سے دی جائے گی۔ اُنہوں نے درخواست دینے کے عمل، شرائط اور اِن اخراجات کی تفصیل بیان کی جو گرانٹس کے ذریعے پورے کیے جا سکتے ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ تمام کاروباری حضرات اِسلنکhttps://www.unido.org/get-involved-procurement/procurement-opportunities پر وزٹ کر کے فارم بھر کے اپلائے کر سکتے ہیں۔ اِس موقع پر سینئر نائب صدر احمد ادریس چوہان نے کہا ایسے پروگرامز نئے کاروباری افراد کے لیے اُمید کی کرن ہیں۔ یہ اُنہیں نہ صرف مالی وسائل فراہم کرتے ہیں بلکہ اُن کے کاروبار کو مستحکم کرنے اور اُنہیں جدید ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ کرنے کے مواقع بھی فراہم کرتے ہیں۔ حیدرآباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز اینڈ اسمال انڈسٹری ہمیشہ ایسے اقدامات کی حوصلہ افزائی کرتا ہے اور اپنے ممبران کو اِن مواقع سے فائدہ اُٹھانے کے لیے ترغیب دیتا ہے۔ نائب صدر شان سہگل نے بھی اِس سیشن میں گہری دلچسپی کا مظاہرہ کیا اور گرانٹ کے اجرا سے متعلق سوالات کیے۔ اُنہوں نے دریافت کیا کہ گرانٹس کے حصول کے عمل میں کون سی بنیادی مشکلات ہو سکتی ہیں اور یونیڈو اُن مسائل کو کیسے حل کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ اس موقع پر رکن ایگزیکٹو کمیٹی محمد الناصر، اکبر خواجہ، سہیل قریشی، ڈاکٹر محمد یوسف، رکن جنرل باڈی احمد حسین شیخ، ، شیخ شوکت علی، سید فراز علی شاہ، عبدالحمید ماتلی اور سیکرٹری جنرل فرقان احمد لودھی بھی موجود تھے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کو موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کیلیے 50 ارب ڈالر کی ضرورت ہے ‘ڈاکٹر شمشاد اختر
  • پاکستان کو موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے 2030ء تک 348 ارب ڈالر درکار ہیں، محمد اورنگزیب
  • پاکستان کو موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے 2030 تک 348 ارب ڈالر درکار ہیں، وزیرخزانہ
  • معیشت درست سمت میں گامزن، پائیدار معاشی استحکام کے لیے پرعزم ہیں، وزیر خزانہ
  • جدہ: او آئی سی میں پاکستان کے مستقل نمائندہ سفیر سید محمد فواد شیر او آئی سی میں بنگلادیش کے مستقل نمائندے ایم جے ایچ جابید ملاقات کے دوران مصافحہ کر ر ہے ہیں
  • ٹیکس پالیسی یونٹ کو ایف بی آر سے الگ کرکے وزارت خزانہ میں شامل کررہے ہیں،وزیرخزانہ
  • اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق کانگو کا مسئلہ حل کیا جائے،پاکستان کا مطالبہ
  • عثمان جدون کا اقوام متحدہ میں توانائی منتقلی میں مالی وسائل کی اہمیت پر زور
  • چھوٹے کاروباری افراد کی ترقی کیلئے اقوام متحدہ کی اسکیم