سانحہ 12 مئی کیس: سابق میئر کراچی وسیم اختر بری
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
کراچی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے سانحہ 12 مئی کیس کی سماعت کے دوران سابق میئر کراچی وسیم اختر سمیت ایم کیو ایم کے کارکنوں اعجاز اور عمیر صدیقی کو بری کر دیا۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ استغاثہ ملزمان کے خلاف کوئی ٹھوس ثبوت پیش نہیں کر سکا۔
استغاثہ کے مطابق وسیم اختر نے ایم کیو ایم کے مرکز پر میٹنگ کرکے روڈ بند کرنے اور دیگر ملزمان کو جلاؤ گھیراؤ کرنے کی ہدایت دی تھی، تاہم عدالت نے ان دلائل کو ناکافی قرار دیا۔
وسیم اختر کے وکیل مشتاق اعوان ایڈووکیٹ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ کوئی شواہد نہیں ہیں کہ وسیم اختر نے میٹنگ کرکے ہنگامہ کرنے کا کہا ہو۔ ملزمان بے گناہ ہیں، انہیں بری کیا جائے۔
خیال رہے کہ سانحہ 12 مئی کے سلسلے میں ایئرپورٹ پولیس نے 2007 میں ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا، جس میں ہنگامہ آرائی اور جلاؤ گھیراؤ کے الزامات عائد کیے گئے تھے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
قتل کیس میں ناقص تفتیش؛ آپ جیسے لوگوں کی وجہ سے ملزمان بری ہو جاتے ہیں، جسٹس محسن
اسلام آباد:قتل کے مقدمے میں بریت کی درخواست پر سماعت کے دوران اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی کے اہم ریمارکس سامنے آئے ہیں۔
قتل کیس کی ناقص تفتیش پر جسٹس محسن اختر کیانی نے تفتیشی افسر پر برہمی کا اظہا کیا۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے کہ آپ جیسے لوگوں کی وجہ سے ملزمان بری ہو جاتے ہیں، جب ملزمان بری ہوتے ہیں تو لوگ عدالتوں اور اس ملک پر لعنتیں بھیجتے ہیں۔
وکیل درخواست گزار نے بتایا کہ پولیس نے جو چیز ملزم سے برآمد کرنی تھی وہ مقتول کے والد سے برآمد کی، ملزم سے برآمد ہونے والی چیز مقتول کے والد سے برآمد کرنے سے ملزم کو اسکا فائدہ پہنچایا گیا۔