---فائل فوٹو 

مظفر آباد میں آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر چوہدری لطیف اکبر کے قافلے پر فائرنگ کے واقعے کا مقدمہ درج کر کے ملزمان کی تلاش شروع کر دی گئی۔

آزاد و جموں کشمیر کی پولیس اعلامیے کے مطابق کل مسلم کانفرنس کے 70 شر پسند کارکنوں نے سڑک بلاک کی تھی، کچھ فاصلے پر چند اشخاص اسلحے سے لیس بھی موجود تھے، شر پسندوں نے خوف و ہراس پھیلانے کے لیے پولیس پر فائرنگ کی۔

پولیس کے مطابق پولیس نے جواب میں ہوائی فائرنگ کی اور راستہ کلیئر کرا دیا۔

مظفر آباد میں اسپیکر قانون ساز اسمبلی کے قافلے پر حملہ

مظفر آباد میں اسپیکر آزاد جموں کشمیر قانون ساز اسمبلی چوہدری لطیف اکبر کے پر قافلے پر حملے ہوگیا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ شر پسندوں پر مقدمہ درج کر کے ان کی تلاش شروع کر دی ہے۔

پولیس کے مطابق ہنگامہ آرائی کے سبب اسپیکر آزاد کشمیر اسمبلی چوہدری لطیف اکبر واپس چلے گئے تھے۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز مظفر آباد میں آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر چوہدری لطیف اکبر کے قافلے پر فائرنگ ہوئی تھی جس میں 2 افراد زخمی ہوئے تھے جبکہ چوہدری لطیف خود محفوظ رہے تھے۔

لطیف اکبر اپنے حلقے مظفر آباد کے نواحی علاقے کھاوڑہ میں ایک سیاسی تقریب میں جا رہے تھے، انہیں  3 روز قبل دھمکیاں موصول ہوئی تھیں۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: قانون ساز اسمبلی کے قافلے پر پر فائرنگ

پڑھیں:

آزاد کشمیر: اسپیکر لطیف اکبر پر حملے کے ملزمان کی عدم گرفتاری، پیپلزپارٹی نے ڈیڈلائن دیدی

اسپیکر آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی چوہدری لطیف اکبر پر حملہ کرنے والے ملزمان 24 گھنٹے گزرنے کے باوجود بھی گرفتار نہ ہوسکے، پیپلزپارٹی نے ملزمان کے خلاف کارروائی کے لیے 48 گھنٹے کی ڈیڈلائن دے دی۔

اسپیکر چوہدری لطیف اکبر نے مظفرآباد میں وزرا حکومت جاوید ایوب اور جاوید بڑھانوی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ ‎سابق امیدوار اسمبلی کے قریبی رشتہ دار پیپلز پارٹی میں شامل ہوئے جس پر سوشل میڈیا کے ذریعے دھمکی دی گئی۔

یہ بھی پڑھیں اسپیکرز فورم کا لطیف اکبر پر حملے کا نوٹس، 3 روز میں تحقیقات کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم

انہوں نے کہاکہ میں نے انتظامیہ کو آگاہ کردیا تھا لیکن کسی نے کوئی نوٹس نہیں لیا، اور پھر میرے قافلے پر حملہ ہوگیا۔

لطیف اکبر نے کہاکہ ‎وزیراعظم آزاد کشمیر کی جانب سے ملزمان کی گرفتاری کی یقین دہانی کے باوجود کوئی گرفتاری نہیں ہوئی، حملے میں نامزد پانچ ملزمان نے عبوری ضمانت کرالی ہے۔ ‎ ہم کیا سمجھیں کہ پولیس ملزمان کی ساتھ ملی ہوئی ہے؟۔ اگر ریاست کا تیسرا بڑا عہدہ محفوظ نہیں تو عام آدمی کا کیا ہوگا۔

اس موقع پر وزیر حکومت جاوید ایوب نے کہاکہ معاشرے کے تمام طبقات سینیئر ترین پارلیمنٹیرین چوہدری لطیف اکبر کا احترام کرتے ہیں۔ ‎آزاد کشمیر میں رواداری کی سیاست ہے، اس میں تشدد کا کوئی عمل دخل نہیں۔

انہوں نے کہاکہ ‎سیاست دلیل کا نام ہے، دھونس اور دھاندلی کا نہیں، 48 گھنٹوں میں ملزمان کے خلاف کارروائی نہ ہوئی تو پیپلز پارٹی اپنے لائحہ عمل کا اعلان کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں اسپیکر آزاد کشمیر اسمبلی کے قافلے پر فائرنگ، 2 کارکنان زخمی

واضح رہے کہ گزشتہ روز چوہدری لطیف اکبر کے قافلے پر اپنے حلقہ انتخاب میں مخالف سیاسی جماعت کے کارکنوں کی جانب سے حملہ کیا گیا تھا، جس میں 2 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews اسپیکر آزاد کشمیر پیپلزپارٹی چوہدری لطیف اکبر ڈیڈلائن سیاست ملزمان عدم گرفتاری وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • آزاد کشمیر: اسپیکر لطیف اکبر پر حملے کے ملزمان کی عدم گرفتاری، پیپلزپارٹی نے ڈیڈلائن دیدی
  • اسپیکر آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کے قافلت پر فائرنگ
  • امیر مقام کی سپیکر آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی چوہدری لطیف اکبر کے قافلے پر فائرنگ کی مذمت
  • مظفر آباد میں اسپیکر قانون ساز اسمبلی کے قافلے پر حملہ
  • اسپیکرآزادکشمیراسمبلی کے قافلے پرشرپسندوں کا حملہ، دو افراد زخمی
  • سپیکرقانون ساز اسمبلی آزادکشمیر کے قافلے پر شر پسندوں کا حملہ، 2 افراد زخمی
  • اسپیکر آزادکشمیر چودھری لطیف اکبر کے قافلے پر فائرنگ،2افراد زخمی
  • آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر کے قافلے پر فائرنگ
  • اسپیکر آزاد کشمیر اسمبلی کے قافلے پر فائرنگ، 2 کارکنان زخمی