حکومتی بدنیتی پر مذاکرات کے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا: سینیٹر شبلی فراز
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
سینیٹر شبلی فراز — فائل فوٹو
پاکسان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر شبلی فراز کا کہنا ہے کہ حکومتی بدنیتی پر مذاکرات کے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا۔
فیصل آباد کی عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شبلی فراز نے کہا کہ پی ٹی آئی ورکرز اور قائدین ایک سے دوسری عدالت میں پیش ہو رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے ہم نے حکومت کو 31 جنوری کی ڈیڈلائن دے رکھی ہے، شبلی فرازاُنہوں نے کہا کہ بانیٔ پی ٹی آئی اور ورکرز پر جھوٹے کیسز بنائے گئے ہیں۔
شبلی فراز نے کہا کہ ہم نے 9 مئی اور 26 نومبر پر کمیشن بنانے کا مطالبہ کیا تھا۔
اُنہوں نے یہ بھی کہا کہ مفادات کا ٹکراؤ ہے، کمیشن بنا تو سب کچھ عیاں ہو جائے گا، اس لیے لگتا یہی ہے کہ کمیشن نہیں بنائیں گے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
جو عمران خان نے کہا وہی پی ٹی آئی کا فیصلہ ہے‘بیرسٹر گوہر
اسلام آباد (صباح نیوز) چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے کمیشن بنانے میں تاخیر کے باعث بانی پی ٹی آئی نے مذاکرات سے علیحدگی کا فیصلہ کیا، اب مذاکرات سے متعلق پارٹی کا وہی فیصلہ ہے جو عمران خان نے کہا ہے۔ اتوار کو ایک نجی ٹی وی انٹرویو میں چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹرگوہر خان نے کہا کہ حکومت کے ساتھ مذاکرات کے حوالے سے بانی پی ٹی آئی نے جو کہا پارٹی اسی فیصلے کو آن کرتی ہے اور سب کا یہی
فیصلہ ہے کہ کمیشن کے قیام کے اعلان کے بغیر مذاکرات میں نہیں جائیں گے۔ بیرسٹر گوہر خان نے کہا کہ مذاکرات کے آغاز پر کمیشن کی تشکیل میں تاخیر کی گئی ، جس کے باعث مذاکرات کے آگے بڑھنے میں کامیابی نہیں ہوسکی ، اس وقت پی ٹی آئی کا فیصلہ وہی ہے جو بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے، لیکن اس کے باوجود اگر حکومت سنجیدہ ہے تو ایک بھی مثبت قدم اٹھائے، ہم بانی پی ٹی آئی سے آگے بڑھنے کی بات کریں گے۔ ایک سوال کے جواب میں بیرسٹر گوہر خان نے کہا کہ مذاکرات کو آگے بڑھانے کے لیے پی ٹی آئی نے 7روز کی ڈیڈ لائن دی تھی وہ تو سات دن اب گزر چکے ہیں اس لیے مذاکراتی عمل بھی باضابطہ طور پر ختم ہو چکا ہے، اس میں پی ٹی آئی کا مؤقف ہے کہ اگر حکومت چاہے تو کمیشن کا اعلان کر دے اس کے بعد مذاکرات میں بیٹھنے کے لیے پی ٹی آئی مشاورت کرے گی۔ بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے سنجیدہ کا مظاہرہ یہی ہو سکتا ہے کہ وہ پی ٹی آئی کے چارٹر آف ڈیمانڈ میں سب سے اہم مطالبے 9مئی اور 26نومبر کے واقعات پرکمیشن کے قیام کا اعلان کرے یا پھر اس حوالے سے ٹی او آرز پر بیٹھنے کا کہے تو اس پر ہم عمران خان سے بات کریں گے۔