پاکستان اور بنگلہ دیش کے مابین براہ راست پروازوں کی بحالی کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 27 جنوری 2025ء) پاکستانی نیوز ویب سائٹ دی ایکسپریس ٹربیون کے مطابق پاکستان میں بنگلہ دیش کے ہائی کمشنر محمد اقبال حسین نے دونوں ممالک کے درمیان براہ راست فضائی سروسز شروع کرنے کے ارادے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے 26 جنوری کے روز پشاور میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران یہ اعلان کیا۔
محمد اقبال حسین نے دونوں ممالک کے درمیان گہرے اور تاریخی تعلقات پر زور دیتے ہوئے سفر اور رابطے کی سہولت کے لیے براہ راست پروازیں شروع کرنے کے ارادے کا اعلان کیا۔
پاکستان اور بنگلہ دیش کے مابین فوجی تعاون پر بھارت کو گہری تشویش
انہوں نے کہا کہ اس طرح کے اقدام سے بنگلہ دیش اور پاکستان کے درمیان سیاحت، تعلیم اور تجارت سمیت مختلف شعبوں میں تعاون میں اضافہ ہو گا۔
(جاری ہے)
البتہ دونوں ملکوں کے درمیان براہ راست پروازوں کے لیے کسی ٹائم لائن کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔
دی ایکسپریس ٹربیون میں مزید بتایا گیا ہے کہ ہائی کمشنر نے بنگلہ دیش اور پاکستان کے درمیان بڑھتے ہوئے تجارتی اور سفارتی تعلقات پر بھی روشنی ڈالی اور کہا کہ یہ تعلقات اسی طرح مزید مضبوط ہوتے رہیں گے۔
بنگلہ دیشی کمانڈر کی پاکستانی بحریہ کے حکام سے ملاقات، دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال
واضح رہے کہ گزشتہ نومبر کے وسط میں کراچی سے ایک کارگو جہاز بھی پہلی بار براہ راست بنگلہ دیش کی چٹاگانگ بندرگاہ پہنچا تھا۔ یہ سنگ میل بھی دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعلقات میں ایک اہم قدم ہے، کیونکہ تجارت اور سامان کے تبادلے کے لیے جہاز رانی کا یہ ایک اہم اور زیادہ موثر راستہ ہے۔
بنگلہ دیشی مصنوعات کی مانگدی ایکسپریس ٹربیون کے مطابق محمد اقبال حسین نے بنگلہ دیش میں آزادی اظہار کے عزم پر زور دیا اور کہا کہ سوشل میڈیا نے نوجوان نسل کو اپنے حقوق کے لیے آواز اٹھانے کے لیے بااختیار بنایا ہے، جس سے ملک میں آزادی اظہار کی کا رجحان بڑھا ہے۔
انہوں نے خیبر پختونخوا میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع کی جانب نشاندہی کرتے ہوئے صحت اور صنعتی شعبوں کا خصوصی طور پر ذکر کیا اور کاروباری اداروں کو ان مواقعوں سے مستفید ہونے کی ترغیب بھی دی۔
بنگلہ دیش کے سینیئر آرمی جنرل کا پاکستان کا غیر معمولی دورہ
انہوں نے پاکستان میں بنگلہ دیشی مصنوعات کی مانگ کا بھی ذکر کیا۔
ہائی کمشنر نے بنگلہ دیش میں ہونے والے آئندہ انتخابات پر بھی بات کی اور کہا کہ ملک کی اقتصادی ترقی اہم ترجیح ہے۔
انہوں نے دفاعی شعبے میں پاکستان کی فضائیہ کی غیر معمولی صلاحیتوں کو بھی سراہا۔
بنگلہ دیش کی سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کی معزولی کے بعد سے محمد یونس کی قیادت والی عبوری حکومت نے پاکستان سے تعلقات بہتر کرنے کی کوشش کی ہے اور اب وہ اسلام آباد سے قریب سمجھا جاتا ہے۔ اس بات پر بھارت میں گہری تشویش پائی جاتی ہے۔
بنگلہ دیش، پاکستان کے مابین مفاہمت کے بھارت پر ممکنہ اثرات
جنوری کے وسط میں بنگلہ دیشی فوج کے سیکنڈ ان کمان لیفٹیننٹ جنرل قمر الحسن نے اپنے کئی سینیئر اہلکاروں کے ساتھ پاکستان کا دورہ بھی کیا تھا اور پاکستانی عسکری قیادت سے ملاقاتیں کی تھیں۔
پاکستانی بنگلہ دیشی قربت، جنوبی ایشیائی سیاست میں نیا موڑ
تجزیہ کاروں کے مطابق پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان تعلقات شیخ حسینہ کے 15 سالہ دور حکومت میں تعطل کا شکار رہے۔ کہا جاتا ہے کہ انہوں نے مبینہ طور پر بار بار پاکستان کی طرف سے امن کی کوششوں کو مسترد کیا۔ لیکن ان کی اقتدار سے بے دخلی کے بعد سے دونوں ممالک کے تعلقات میں واضح بہتری آئی ہے۔
دونوں ملکوں نے باہمی تعلقات کو بحال کرنے کے لیے گزشتہ چند ماہ کے دوران قیادت کی سطح پر کئی ملاقاتیں کی ہیں۔
ص ز/ (نیوز ایجنسیاں)
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے دونوں ممالک کے بنگلہ دیش کے بنگلہ دیشی کے درمیان براہ راست انہوں نے کے لیے کہا کہ
پڑھیں:
چین اور بھارت کا دو طرفہ براہ راست پروازیں دوبارہ شروع کرنے کا اعلان
چین اور بھارت کا دو طرفہ براہ راست پروازیں دوبارہ شروع کرنے کا اعلان WhatsAppFacebookTwitter 0 28 January, 2025 سب نیوز
بیجنگ : چین کے نائب وزیر خارجہ سن وی ڈونگ اور بھارتی سیکریٹری خارجہ وکرم مصری نے بیجنگ میں نائب وزرائے خارجہ اور خارجہ سیکرٹریوں کی سطح پر ایک ڈائیلاگ کا انعقاد کیا، جس میں چین اور بھارت کے رہنماؤں کے درمیان کازان سمٹ میں طے پانے والے اہم اتفاق رائے پر عمل درآمد کو فروغ دینے اور چین بھارت تعلقات کی بہتری اور فروغ کے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
منگل کے روز چینی میڈیا نے بتایا کہ فریقین نے چائنیز مین لینڈ اور بھارت کے درمیان براہ راست پروازیں دوبارہ شروع کرنے، دونوں ممالک کے مجاز حکام کے روابط کی حمایت کرنے اور دونوں ممالک کے درمیان اہلکاروں کے تبادلے اور صحافیوں کے تبادلے کو آسان بنانے کے لئے اقدامات پر اتفاق کیا۔
اس دوران فریقین نےچند اہم امور پر اتفاق کیا۔بھارت شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) میں چین کی صدارت کی مکمل حمایت کرنے کے لئے تیار ہے اور شنگھائی تعاون تنظیم کے فریم ورک کے تحت چین کی میزبانی میں مختلف سرگرمیوں میں فعال طور پر حصہ لے گا۔ فریقین نے باہمی اور کثیر الجہتی پلیٹ فارمز کو ہر سطح پر مثبت بات چیت کرنے، اسٹریٹجک مواصلات کو مضبوط بنانے اور سیاسی باہمی اعتماد کو بڑھانے کے لئے استعمال کرنے پر اتفاق کیا۔
فریقین نے 2025 میں چین اور بھارت کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 75 ویں سالگرہ مشترکہ طور پر منانے اور میڈیا اور تھنک ٹینک کے تبادلے، ٹریک ٹو ڈائیلاگ اور عوام کے درمیان دیگر تبادلوں پر اتفاق کیا۔ دونوں فریقوں نے 2025 میں شی زانگ، چین میں ماؤنٹ سیکریڈ ماؤنٹین کی مقدس جھیل میں ہندوستانی زائرین کی زیارت کے عمل کو دوبارہ شروع کرنے پر اتفاق کیا اور جلد از جلد متعلقہ انتظامات پر بات چیت کریں گے. فریقین نے بین السرحدی دریاؤں پر تعاون جاری رکھنے اور بین السرحدی دریاؤں سے متعلق ماہرین کے میکانزم کے اجلاسوں کے نئے دور کے انعقاد پر رابطے کو برقرار رکھنے پر اتفاق کیا۔
چین نے اس بات پر زور دیا کہ دونوں فریقوں کو چین اور بھارت اور دونوں عوام کے بنیادی مفادات کے لئے ، چین بھارت تعلقات کو تزویراتی اور طویل مدتی نقطہ نظر سے دیکھنا اور سنبھالنا چاہئے، کھلے اور تعمیری رویے کے ساتھ بات چیت، تبادلوں اور عملی تعاون کو فعال طور پر فروغ دینا چاہئے، رائے عامہ کی مثبت رہنمائی کرنی چاہئے، اعتماد میں اضافہ کرنا چاہئے اور غلط فہمیوں کو دور کرنا چاہئے، اختلافات کو مناسب طریقے سے سنبھالنا چاہئے، اور مضبوط اور مستحکم راستے پر چین-بھارت تعلقات کی ترقی کو فروغ دینا چاہئے۔ فریقین نے باہمی دلچسپی کے دیگر امور پر بھی کھلا اور گہرا تبادلہ خیال کیا۔