جی ایچ کیو حملہ کیس؛ 2 ملزمان کی بریت کی درخواست مسترد
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
ویب ڈیسک: انسداد دہشت گردی عدالت راولپنڈی نے 9 مئی جی ایچ کیو حملہ کیس کے 2 ملزمان کی بریت کی درخواست مسترد کردی۔
راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے 9 مئی جی ایچ کیو حملہ کیس کے 2 ملزمان کرنل اجمل صابر اور سہیل عرفان عباسی کی بریت کی درخواست پر سماعت کی۔
پراسیکیوٹر ظہیر شاہ نے موقف اختیار کیا کہ ملزمان کے خلاف استغاثہ کے پاس کافی شواہد موجود ہیں۔ ملزمان پر فرد جرم عائد ہوچکی ہے۔ استغاثہ کے گواہان شہادت ریکارڈ کروا رہے ہیں۔ انسداد دہشت گردی عدالت نے جی ایچ کیوں حملے کے ملزمان کی بریت کی درخواست مسترد کردی۔
پاکستان 2035 تک 1 ٹریلین ڈالر کی معیشت بن سکتا ہے، عالمی بینک
کرنل اجمل صابر اور سہیل عرفان عباسی نے 265 کےتحت بریت کی درخواست دائر کر رکھی تھی۔
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: کی بریت کی درخواست جی ایچ
پڑھیں:
آرمی چیف سے امریکی کانگریس کے وفد کی ملاقات، دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاک فوج کے کردار کو سراہا
راولپنڈی: چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیرسے امریکی کانگریس کے ایک وفد نے ملاقات کی اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاک فوج کے کلیدی کردار کو سراہا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی آیس پی آر) کے مطابق کانگریس کے وفد نے جی ایچ کیو میں آرمی چیف سے ملاقات کی، وفد کی قیادت جیک برگمین کر رہے تھے، جبکہ تھامس سوزی اور معزز جوناتھن جیکسن بھی وفد میں شامل تھے۔
ملاقات میں باہمی دلچسپی کے مختلف امور پر تبادلہ خیال جبکہ علاقائی سلامتی اور دفاعی تعاون پر زور دیا گیا۔ دونوں فریقین نے باہمی احترام، مشترکہ اقدار اور اسٹریٹجک مفادات کی بنیاد پر مسلسل رابطے کی اہمیت کو دہرایا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق امریکی ارکانِ کانگریس نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاک فوج کے کلیدی کردار کو سراہا اور علاقائی امن و استحکام کے لیے پاکستان کی مسلسل کوششوں کا اعتراف بھی کیا۔
امریکی کانگریس کے وفد نے پاکستانی قوم کی ثابت قدمی اور اس کے اسٹریٹجک پوٹینشل کی بھی تعریف کی۔
امریکی وفد نے پاکستان کی خودمختاری کے لیے اپنے احترام کا اظہار کرتے ہوئے سیکیورٹی، تجارت، سرمایہ کاری اور معاشی ترقی کے شعبوں میں وسیع البنیاد دوطرفہ تعاون کو فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔
اعلامیے کے مطابق آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے وفد کے دورے پر ان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ پاکستان امریکا کے ساتھ دیرینہ شراکت داری کو مزید مستحکم اور متنوع بنانے کا خواہاں ہے۔ یہ تعلقات باہمی مفادات اور قومی خودمختاری کے احترام پر مبنی ہوں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق ملاقات کے دوران انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں تربیتی تعاون کے لیے مفاہمتی یادداشتوں پر بھی دستخط کیے گئے۔