ویسٹ انڈیز کے خلاف شکست کے بعد کپتان شان مسعود کا اہم بیان سامنے آگیا
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
پاکستان کے ٹیسٹ کپتان شان مسعود نے سیریز کے دوسرے اور آخری ٹیسٹ میں ویسٹ انڈیز کے ہاتھوں 120 رنز کی شکست کے بعد اپنی ٹیم کی کارکردگی میں کئی کوتاہیوں کا اعتراف کیا ہے۔
ملتان ٹیسٹ میں پاکستان کی اس شکست نے ویسٹ انڈیز کو نہ صرف سیریز 1-1 سے برابر کرنے کا موقع فراہم کیا بلکہ مہمان ٹیم کو 1990 کے بعد پاکستان کی سرزمین پر ٹیسٹ کرکٹ کی پہلی فتح سے بھی ہمکنار کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ویسٹ انڈیز نے 35 سال بعد پاکستانی سرزمین پر ٹیسٹ میچ جیت لیا
میچ کے بعد پریزنٹیشن کے دوران بات کرتے ہوئے، شان مسعود نے پاکستان کی کارکردگی میں کئی کوتاہیوں کا اعتراف کرتے ہوئے ٹیم کے لیے اہم اسباق کو اجاگر کیا۔
کیا وہ میچ کے پہلے روز کچھ بہتر کرسکتے تھے؟ شان مسعود کا موقف تھا کہ ان کے خیال میں صرف ایک ہی آپشن بچا تھا کہ فاسٹ بولر کو متعارف کراکر پچ میں شگاف ڈالا جائے۔
’انہوں (ویسٹ انڈیز) نے اچھی بلے بازی کی، لیکن یہ وہ چیز ہے جو ہمیں سیکھنی ہے، ہمیں ان کے ٹیل اینڈرز کو آؤٹ کرنے میں مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا، یہ وہ مرحلہ تھا جس میں ہم نے آسٹریلیا میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا۔‘
مزید پڑھیں: پاک ویسٹ انڈیز سیریز کے دوسرے ٹیسٹ میچ میں وکٹیں گرنے کا نیا ریکارڈ
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاکستان شان مسعود شکست کرکٹ ملتان ٹیسٹ ویسٹ انڈیز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستان کرکٹ ملتان ٹیسٹ ویسٹ انڈیز ویسٹ انڈیز کے بعد
پڑھیں:
ویسٹ انڈیز کی پاکستان کیخلاف فتح
ملتان میں کھیلے گئے دوسرے ٹیسٹ میچ میں ویسٹ انڈیز نے پاکستان کو120 رنز سے شکست دی جو پاکستان میں اسکی34 سال بعد پہلی کامیابی کامیابی ہے۔اس ٹیسٹ میں ویسٹ انڈیز نے ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کرتے ہوئے41.1 اوور میں163 رنزبنائے تھے۔ پاکستان کے سبھی کھلاڑی اپنی پہلی اننگز میں47 اوور میں154 رنزبناکر آئوٹ ہوئے جس کی وجہ سے ویسٹ انڈیز کو پہلی اننگز کی بنیاد پر نو رنزکی چھوٹی سے سبقت حاصل ہوگئی ۔ ویسٹ انڈیز نے اپنی دوسری اننگز میں66.1 اوور میں244 رنزبنائے۔ اس اننگز میں کریگ براتھویٹ نے97 منٹ میں74 گیندوں پر چار چوکوں اور دو چھکوں کی مدد سے52 رنزبنائے۔ دوسرے ٹیسٹ کی چوتھی اننگز میں یہ پہلا موقع تھا جب آخری تین بلے بازوں کے علاوہ کوئی دوسرا کھلاڑی ویسٹ انڈیز کی اننگز میں ٹاپ اسکور بنانے میں کامیاب رہا۔ پاکستان کو میچ اور سیریزجیتنے کیلئے254 رنزبنانے تھے مگر اسکے سبھی کھلاڑی44 اوور میں133 رنزبناکر آئوٹ ہوگئے اور ویسٹ انڈیز کو 34 سال بعد پاکستان میں کوئی ٹیسٹ جیتنے کا موقع مل گیا۔سیریز کا پہلا ٹیسٹ بھی اسی میدان پر کھیلاگیا تھا جو پاکستان نے127 رنزسے جیتا تھا ۔ ا س ٹیسٹ میں پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کرتے ہوئے68.5اوور میں 230 رنز بنائے تھے۔ویسٹ انڈیز کے سبھی کھلاڑی اپنی پہلی اننگز میں25.2 اوور میں137رنزبناکر آئوٹ ہوئے تھے جسکی وجہ سے پاکستان کوپہلی اننگز کی بنیاد پر93 رنزکی سبقت حاصل ہوگئی تھی۔پاکستان کے سبھی کھلاڑی اپنی دوسری اننگز میں 46.4 اوور میں157 رنزبناکر آئوٹ ہوئے تھے اور ویسٹ انڈیز کو251 رنزبنانے کا ہدف ملا تھا۔ ویسٹ انڈیز کے سبھی کھلاڑی دوسری اننگز میں 36.3 اوورمیں 123رنزبناکر آئوٹ ہوئے جس کی وجہ سے اسے اس ٹیسٹ میں127 رنزسے ہار ملی۔ویسٹ انڈیز اور پاکستان کے درمیان جو انیس ٹیسٹ سیریزکھیلی گئی ہیں اس میں سے برابر رہنے والی یہ آٹھویں سیریز ہے۔پاکستان نے چھ سیریزوں میں کامیابی حاصل کی ہے جبکہ ویسٹ انڈیز نے پانچ سیریز جیتی ہیں۔ ویسٹ انڈیز نے پاکستان کے خلاف آخری سیریز2000 میں ویسٹ انڈیز میںجیتی تھی۔ دونوں کے درمیان آخری دو سیریزیں برابر رہی ہیں۔ اس سے پہلے 2021 میں ویسٹ انڈیز میں ہوئی دو ٹیسٹ میچوں کی سریز1-1 سے برابر رہی تھی۔پاکستان میں ویسٹ انڈیز نے آخری کامیابی فیصل آباد میں نومبر1990 میں کھیلے گئے ٹیسٹ میچ میں حاصل کی تھی۔ اس ٹیسٹ میں اس نے سات وکٹ سے کامیابی حاصل کی تھی۔ یہ سیریز1-1 سے برابر رہی تھی۔ٹاس جیت کر پہلے بلے باز کرتے ہوئے پاکستان نے اپنی پہلی اننگز میں54.2 اوور میں170 رنزبنائے تھے۔ ویسٹ انڈیز نے اپنی پہلی اننگز میں56 اوور میں195 رنزبناکر پہلی اننگز کی بنیاد پر5 2 رنزکی سبقت حاصل کرلی تھی۔ دوسری اننگز میں پاکستان نے40.2 اوور میں 154 رنزبنائے تھے۔ ویسٹ انڈیز کو میچ جیتنے کے لیے130 رنزکا ہدف ملا تھا ۔ اس نے29.2 اوور میں تین وکٹ پر یہ رنزبناکر میچ سات وکٹ سے جیتا تھا۔پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان متحدہ عرب امارات میں دو سیریز کھیلی گئی ہیں جن دونوں میں پاکستان نے جیت حاصل کی ہے۔ 2002 میں دو ٹیسٹ میچوں کیسیریز میں پاکستان نے دونوں ٹیسٹ میچ جیتے تھے جبکہ2016 میں اس نے تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں2-1 سے کامیابی حاصل کی تھی۔پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان اس سیریز کے اختتام تک جو56 ٹیسٹ میچ ہوئے ہیں اس میں پاکستان نے22 ٹیسٹ میچ اور ویسٹ انڈیز نے 19 ٹیسٹ میچ جیتے ہیں۔ دونوں کے درمیان15 ٹیسٹ بغیر کسی فیصلہ کے ختم ہوئے ہیں۔