مولانا فضل الرحمٰن کی پارٹی رہنما قاضی ظہور احمد کے قتل کی مذمت
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن—فائل فوٹو
جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کی جانب سے پارٹی رہنما قاضی ظہور احمد کے قتل کی مذمت کی گئی۔
ایک بیان میں مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ قاضی ظہور احمد کے قاتلوں کو فوری گرفتار کر کے سزا دی جائے۔
انہوں نے مزید کہنا ہے کہ کسی کی جان و مال محفوظ نہیں ہے۔
آئینی ترمیم کیلئے حکومت نے11 ووٹ خرید لیے تھے، مولانا فضل الرحمٰنمولانا فضل الرحمٰن کا کہنا ہے کہ آئینی ترمیم کیلئے حکومت نے11 ووٹ خرید لیے تھے، ہمارے 8 ووٹ تھے، ووٹ نہ دیتے تو ترمیم کا بہت گندا ڈرافٹ آتا۔
مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا ہے کہ حکومت کی رٹ ختم ہو چکی ہے، لاقانونیت کا راج ہے۔
واضح رہے کہ جمعیت علمائے اسلام کے رہنما مولانا قاضی ظہور احمد کو پشاور کے علاقے بڈھ بیر احمد خیل میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے قتل کر دیا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: مولانا فضل الرحم ن قاضی ظہور احمد
پڑھیں:
ہالا: مدرسہ دارالعلوم الاسلامیہ میں حفاظ اور علمائے کرام کی دستار بندی تقریب
ہالا (نمائندہ جسارت) مدرسہ دارالعلوم الاسلامیہ میں سندھ کے نامور مفتی خالد کی قیادت میں 66 حفاظ کرام، 21 علمائے کرام کی دستار بندی کی تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں سندھ کے نامور علمائے کرام مفتی خالد، مولانا صبغت اللہ جوگی، مولانا جمال الدین، مولانا گل حسن زنئور، مولانا ابرار انصاری، مولانا حاجی احمد سنائی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قرآن وہ درس انقلاب ہے جس کی تعلیمات پر عمل کرنے سے دونوں جہانوں کی کامیابی اور تمام بحرانوں سے نجات حاصل کی جا سکتی ہے، پوری دنیا کی اُمت مسلمہ کومتحد ہونے اور فتنہ فساد سے دور رہ کر آپس میں محبتیں بانٹنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ حفاظ اور علماء کرام کی ذمہ داری ہے کہ وہ قرآن کی تعلیمات پر عمل کرکے لوگوں کو زندگی کا حقیقی مقصد بتا کر اُمت مسلمہ کو متحد کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ علماء حفاظ کرام دین اسلام کے مبلغ اور علم و حکمت کے سر چشمے ہیں، جن کے حق میں آسمان اور زمین کی ساری مخلوق اللہ سے مغفرت طلب کرتی ہے، اس موقع پر ملکی استحکام اور مضبوطی کے لیے دُعا کی گئی۔