عرب لیگ نے ایک بیان میں کہا کہ فلسطینی عوام کو ان کی سرزمین سے نکالنے کی کوششیں ماضی میں بھی ناکام ثابت ہوئی ہیں، یہ کوششیں ناقابل قبول اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ عرب لیگ نے فلسطینی عوام کی جبری نقل مکانی کا منصوبہ مسترد کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ فلسطینی عوام کو ان کی سرزمین سے ہٹانے کی کوشش بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ رپورٹ کے مطابق عرب لیگ نے ایک بیان میں کہا کہ فلسطینی عوام کو ان کی سرزمین سے نکالنے کی کوششیں ماضی میں بھی ناکام ثابت ہوئی ہیں، یہ کوششیں ناقابل قبول اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ موجودہ مرحلے میں جنگ بندی کو مستحکم کرنے اور اس کے تسلسل کو یقینی بنانے کیلئے ہر ایک کی طرف سے مسلسل کام کرنے کی ضرورت ہے، غزہ کی تعمیر نو کے فوری آغاز اور اس کے عوام کے زخموں پر مرہم رکھنے کی ضرورت ہے جو گزشتہ پندہ ماہ سے مسلسل وحشیانہ کارروائیوں کا شکار ہوئے اور غزہ کی پٹی کے بنیادی ڈھانچے کو تباہی کا سامنا کرنا پڑا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: فلسطینی عوام عرب لیگ نے

پڑھیں:

ٹرمپ کی غزہ کے پناہ گزین اردن اور مصر بھیجنے کی تجویز مسترد کرتے ہیں، باسم نعیم

امریکی صدر کے بیان پر ردِعمل دیتے ہوئے حماس کے رہنماء باسم نعیم کا کہنا تھا کہ ایسی کوئی پیشکش یا تجویز اچھی نیت سے بھی ہو تو بھی قابل قبول نہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ غزہ کی تعمیر نو کے آڑ میں کی جانیوالی ایسی کوئی تجویز قبول نہیں۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تنظیم حماس نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے غزہ کے مزید پناہ گزینوں کی اردن اور مصر منتقلی کی تجویز مسترد کردی۔ حماس کے رہنماء باسم نعیم نے امریکی صدر کے بیان پر ردِعمل دیتے ہوئے کہا کہ فلسطینی ایسی کسی پیشکش یا حل کو کبھی قبول نہیں کریں گے۔ انکا کہنا تھا کہ ایسی کوئی پیشکش یا تجویز اچھی نیت سے بھی ہو تو بھی قابل قبول نہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ غزہ کی تعمیر نو کے آڑ میں کی جانے والی ایسی کوئی تجویز قبول نہیں۔ اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ وہ اردن اور مصر سے غزہ کے مزید فلسطینیوں کو پناہ دینے کے لیے بات کریں گے۔ انکا کہنا تھا کہ اردن کے شاہ عبداللّٰہ سے ٹیلیفون پر گذشتہ روز بات ہوئی، شاہ عبداللّٰہ سے کہا کہ پوری غزہ پٹی دیکھ رہا ہوں، جہاں حقیقی طور پر پھیلاوا ہے۔  

انہوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا تھا کہ شاہ عبداللّٰہ سے کہا "یہ پسند کروں گا کہ اردن غزہ سے مزید فلسطینیوں کو اپنے پاس لے، مصر سے بھی کہوں گا کہ غزہ سے مزید لوگوں کو اپنے پاس لے۔" صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ مصر کے صدر عبدالفتح السیسی سے اتوار کو بات کروں گا، صحافیوں نے سوال کیا فلسطینیوں کی مصر اور اردن میں منتقلی عارضی ہوگی یا مستقل۔؟ اس پر ٹرمپ نے کہا، "منتقلی عارضی یا مستقل بھی ہوسکتی ہے۔ آپ لوگ 15 لاکھ لوگوں کی بات کر رہے ہیں، ہم مکمل چیز کی صفائی چاہتے ہیں۔" امریکی صدر نے کہا،"وہ ایک تباہ شدہ جگہ ہے، تقریباً ہر چیز تباہ ہوچکی ہے، لوگ مر رہے ہیں۔" انہوں نے کہا، "عرب ممالک سے مل کر الگ جگہ رہائشی منصوبے کی تعمیر چاہتے ہیں، جہاں وہ امن سے رہ سکیں۔"

متعلقہ مضامین

  • ہم غزہ سے فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی کی سخت مخالفت کرتے ہیں، جامعہ الازہر
  • اسرائیل کیجانب سے النصیرات کیمپ پر ہوائی حملے کے ذریعے غزہ جنگ بندی معاہدے کی کھلی خلاف ورزی
  • آئی ایم ایف نے صنعتی شعبے کو ریلیف دینے کی تجویز مسترد کردی
  • جرمنی اور اٹلی نے فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی کی مخالف کر دی
  • اسرائیلی فوج نتزارم کوریڈور سے پیچھے ہٹ گئی، 15 ماہ بعد لاکھوں فلسطینی گھروں کو روانہ
  • حماس نے ٹرمپ کے غزہ سے بے گھر کرنے کے منصوبے کو مسترد کر دیا
  • جبری نقل مکامی کے ٹرمپ کے منصوبے کو مسترد کرنے پر حماس کا مصر اور اردن سے اظہار تشکر
  • اردن نے فلسطینیوں کی بے دخلی کے صدر ٹرمپ کے منصوبے کو مسترد کر دیا
  • ٹرمپ کی غزہ کے پناہ گزین اردن اور مصر بھیجنے کی تجویز مسترد کرتے ہیں، باسم نعیم